پاکستان بمقابلہ ہالینڈ، دوسرا ون ڈے: پہلے میچ کی ’ویک اپ کال‘ کے بعد پاکستانی بولرز نے ڈچ بیٹنگ کو چکرا دیا، پاکستان سات وکٹوں سے فاتح


کسی بھی سیریز سے قبل کپتانوں کا یہ روایتی بیان معمول کی بات ہے کہ ’ہم حریف کو آسان نہیں سمجھ رہے۔‘

بابراعظم بھی ہالینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے سے قبل یہی سوچ رکھے ہوئے تھے لیکن سات اہم کھلاڑیوں کی خدمات نہ ہونے کے باوجود ہالینڈ نے جو پرفارمنس دی وہ بابراعظم کے لیے غیر متوقع اور ’ویک اپ کال‘ تھی۔

یہ اسی ’ویک اپ کال‘ کا نتیجہ ہے کہ پاکستانی ٹیم نے جمعرات کے روز دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سات وکٹوں سے کامیابی حاصل کر لی جس کی بنیاد بولرز نے رکھ دی تھی۔

پہلے میچ میں پاکستانی بولرز میزبان ٹیم کو ہدف عبور کرنے سے روکنے میں کامیاب ہوئے تھے، دوسرے میچ میں انھوں نے میزبان بیٹسمینوں کو بڑا سکور کرنے سے باز رکھا۔ پہلے میچ میں 298 کا سکور کرنے والی ہالینڈ کی ٹیم اس مرتبہ 45ویں اوور میں 186 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

سکاٹ ایڈورڈز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن نسیم شاہ اور حارث رؤف کے ابتدائی اوورز ہالینڈ کی بیٹنگ کو چٹخا چکے تھے۔

نسیم شاہ بھی شاہین شاہ آفریدی کی اپنے پہلے ہی اوور میں وکٹ لینے کی عادت اپناتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اپنے پہلے اوور کی پہلی ہی گیند پر انھوں نے پچھلے میچ میں نصف سنچری کرنے والے وکرم جیت سنگھ کو ایک رن پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ کروا دیا۔

پچھلے میچ میں نسیم شاہ نے اپنے پہلے ہی اوور میں میکس او ڈوڈ کی وکٹ لی تھی جو اس مرتبہ حارث رؤف کا شکار بنے۔ اگر دوسری سلپ میں فخر زمان باس ڈی لیڈے کا کیچ نہ گراتے تو حارث رؤف کو دوسری وکٹ بھی مل جاتی۔

اگلے اوور میں نسیم شاہ ویزلے بیریسی کو بولڈ کر کے ہالینڈ کو ایک اور زخم دے گئے۔ صرف آٹھ رنز پر ہالینڈ کی یہ تیسری وکٹ تھی۔

تاہم نسیم شاہ کو نو بال کی اپنی شاہ خرچی پر قابو پانا ہو گا کیونکہ اس نو بال نے انھیں وکٹ سے محروم کر دیا۔ انھوں نے ٹام کوپر کو اپنی ہی گیند پر کیچ کر لیا لیکن چند لمحے کی یہ خوشی نوبال کی بھینٹ چڑھ گئی۔

ہالینڈ نے پاور پلے میں تین وکٹوں کے نقصان پر 35 رنز بنائے تھے لیکن اس کے بعد ٹام کوپر نے ہاتھ کھولے۔ شاداب کو ایک چھکا مارنے کے بعد انھوں نے محمد وسیم کو لگاتار تین چوکے لگائے۔ انھوں نے اس سیریز میں اپنی دوسری اور مجموعی طور پر دسویں نصف سنچری شاداب خان کو چوکا لگا کر مکمل کی۔

کوپر اور باس ڈی لیڈے کے درمیان چوتھی وکٹ کی سنچری شراکت ابتدائی زخموں پر مرہم رکھنے لگی تھی کہ کوپر 66 رنز کے انفرادی سکور پر محمد نواز کو ان ہی کی گیند پر کیچ کی آسان سی پریکٹس کروا گئے۔

ہالینڈ کے لیے سب سے بڑا دھچکہ کپتان سکاٹ ایڈورڈز کا صرف پانچ رنز پر نواز کی گیند پر رضوان کے ہاتھوں کیچ ہونا تھا۔ انگلینڈ کے خلاف لگاتار تین نصف سنچریوں اور پچھلے میچ کی نصف سنچری کے بعد یہ ایڈورڈز کی پہلی ناکام اننگز تھی۔

ہالینڈ کی بدقسمتی کہ اگلے ہی اوور میں تیجا ندامانورو بھی حارث رؤف کی گیند پر رضوان کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔

صرف 11 رنز کے اضافے پر گرنے والی تین وکٹوں کی وجہ سے ہالینڈ کی ٹیم ایک بار پھر بیک فٹ پر آ گئی۔

باس ڈی لیڈے اگر مزاحمت نہ کرتے تو میزبان ٹیم 186 سے بھی کم سکور پر آؤٹ ہو جاتی۔ لیڈے نے اپنے ون ڈے کریئر کی بہترین اننگز کھیلتے ہوئے 89 رنز سکور کیے جس میں تین چھکے اور دو چوکے شامل تھے۔

شاداب، نواز اور خوشدل کے اسپن ٹرائیکا کو 22 اوورز میں بننے والے 98 رنز کے بدلے چار وکٹیں ملیں جن میں تین کے آگے نواز کا نام درج تھا لیکن اصل کام نسیم شاہ اور حارث رؤف دکھا گئے تھے۔

حارث رؤف نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ نسیم شاہ دو بیٹسمینوں کو پویلین بھیجنے کے ذمہ دار تھے۔

مایوس کن آغاز لیکن شاندار اختتام

پاکستان کی اننگز کا آغاز بھی ہالینڈ سے مختلف نہ تھا۔ ویوین کنگ ما نے اپنے ایک ہی اوور میں دونوں اوپنرز کو پویلین میں واپس بھیج دیا۔ پچھلے میچ کے سنچری میکر فخر زمان تین رنز بنا کر ویوین کنگ ما کی گیند پر اُن ہی کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔

امام الحق پچاس سے زائد رنز کی لگاتار سات اننگز کے بعد دوسرے میچ میں بھی ناکام رہے۔ پچھلے میچ میں وہ دو رنز پر آؤٹ ہوئے تھے اس مرتبہ وہ چھ رنز پر پوائنٹ پر وان بیک کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔

گیارہ رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد بابر اعظم اور محمد رضوان سکور میں 88 رنز کا اضافہ کرنے میں کامیاب رہے۔ بابراعظم ایک بار پھر اس پارٹنرشپ میں مرکزی کردار رہے۔

وہ سات چوکوں کی مدد سے57 رنز بنا کر آریئن دت کی گیند پر ڈی لیڈے کے ہاتھوں کیچ ہو گئے تو ٹیم کو منزل تک پہنچانے کی ذمہ داری محمد رضوان اور آغا سلمان پر آ چکی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

سمیع چوہدری کا کالم: شاداب خان کی اننگز نے لاج رکھ لی

پہلا ون ڈے : پاکستان ہالینڈ سے جیت گیا لیکن جیت کا فرق صرف 16رنز ، فخرزمان کی سنچری

’بے جوڑ معرکے کی بھرپور ٹیم‘: سمیع چوہدری کا کالم

رضوان اٹھارہ کے سکور پر آریئن دت کی گیند پر سٹمپ ہونے سے بچے۔ وہ پرنگل کی بولنگ پر بھی مشکل میں نظر آئے تاہم بعد میں اعتماد بحال ہوا تو وہ نہ صرف ون ڈے انٹرنیشنل میں اپنی چھٹی نصف سنچری مکمل کرنے میں کامیاب ہو گئے بلکہ ٹیم کو بھی منزل پر پہنچا گئے۔

انھوں نے چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناقابلِ شکست 69 رنز سکور کیے۔ یہ اننگز ان کے لیے اس لیے بھی اہم تھی کیونکہ پچھلی سولہ اننگز میں وہ صرف دو نصف سنچریاں بنانے میں کامیاب ہو پائے تھے۔

آغا سلمان کو آج اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا پورا موقع ملا اور انھوں نے اپنی ٹیم کو مایوس نہیں کیا۔ وہ دو چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 50 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ یہ ان کا محض دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل ہے۔

ان دونوں نے آٹھ سے زائد رنز فی اوور کی اوسط قائم رکھتے ہوئے اپنی شراکت میں 92 رنز کا اضافہ کیا۔ پاکستان نے جب میچ جیتا تو 98 گیندیں ابھی باقی تھیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32290 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments