”یہ نہ نظر آئے کہ ہم سٹیٹ کو نقصان پہنچا رہے ہیں“ : شوکت ترین کی لیک آڈیو


تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کے وزیر خزانہ شوکت ترین کی پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری اور خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور جھگڑا سے گفتگو کی آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کو مطلع کیا جائے کہ صوبے کمٹ منٹ پوری نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اوپر پرچے ہو رہے ہیں، ہم انہیں فری نہیں چھوڑیں گے اور پریشر بلڈ کریں گے۔ محسن لغاری کے سوال پر کہ کیا اس سے ریاست کو نقصان تو نہیں پہنچے گا، انہوں نے جواب دیا:

“well frankly speaking you know isn’t the state suffering because of the way they are treating your chairman and everybody else.
دیکھو یہ تو ضرور ہو گا۔”

تحریک انصاف کے راہنما اسد عمر نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی لیک آڈیو کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوکت ترین کا محسن لغاری اور تیمور سلیم جھگڑا سے فون پر رابطہ کرنا اور کوئی مشورہ دینے میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔

شوکت ترین اور محسن لغاری کی گفتگو

شوکت ترین: سر کیسے ہیں آپ؟
محسن لغاری: جی، سلام علیکم شوکت صاحب، ایک منٹ۔
I can ask a secretary to draft something.

شوکت ترین: جو آئی ایم ایف کو یہ 750 بلین کی کمٹمنٹ دیا، آپ سب نے سائن کر کے دیے ہوئے ہیں، تو آپ نے ابھی کہہ دینا ہے کہ جناب والا، جو ہم نے کمٹمنٹ دی تھی وہ فلڈ سے پہلے تھی، اب فلڈ پہ ہمیں بہت پیسے خرچ کرنا پڑیں گے، تو اس لیے ہم آپ کو یہ بتا رہے ہیں ابھی سے کہ
we will not be able to honor our commitment.

محسن لغاری: جی بالکل

شوکت ترین: یہی لکھنا ہے آپ نے اور کچھ نہیں کرنا۔ وہ جو ہے نا، دیٹس ال وی وانٹ کہ وہ ان کے اوپر جب پریشر پڑے، ان سالوں کے اوپر، یہ اپنا پھدو کھینچ رہے ہیں، ہمیں اندر کروا رہے ہیں، ہمارے اوپر ٹیرر ازم کے چارجز کر رہے ہیں، اور یہ بالکل سکاٹ فری جا رہے ہیں، وہ نہیں ہونے دینا نہ ہم نے۔

تیمور (جھگڑا) بھی ابھی ایک گھنٹے میں کر کے بھیج رہا ہے، مجھے آپ بھی ذرا اسے کہیں کہ مجھے بھیج دے۔ اور پھر ہم یہ کر کے نا اس کو جس طریقے سے، تو
finallly you know, we can send it to the federal government
اور پھر ظاہر ہے ہم اس کو ریلیز بھی کر دیں گے۔ آئی ایم ایف کے جو رپریزنٹیٹیو ہیں ان کو بھی کر دیں گے۔

محسن لغاری: سر۔ اس سے سر ایک چیز یہ، اس سے ہماری سٹیٹ کو تو نقصان تو نہیں ہو گا نا
would have Pakistan as a state suffer because of this sir?

شوکت ترین:
well frankly speaking you know isn’t the state suffering because of the way they are treating your chairman and everybody else.
دیکھو یہ تو ضرور ہو گا۔ آئی ایم کہے گا یہ پیسے کدھر سے پورے کریں گے۔ تو یہ اور سالے منی بجٹ لے کر آ جائیں گے جو بھی آئیں گے۔ لیکن دی ویری فیکٹ از کہ ہم نے ان کو اس وقت یہ کہنا ہے
we can’t you know stand on one side
وہ ہمیں مس ٹریٹ کر رہے ہوں اور ہم ان کو یو نو، ان دی نیم آف وہ ہمیں بلیک میل کریں سٹیٹ اب ہمیں ہیلپ کریں اور ہم ان کی ہیلپ کرتے جائیں۔ تو یہ تو نہیں ہو سکتا نا۔
this is what was decided yesterday.
کہ یار ہمیں ایک ذرا ۔ ۔ ۔ اور اس کو کس طریقے سے کرنا ہے، کیا آئی ایم ایف کو ریلیز کرنا ہے یا نہیں کرنا، وہ ہم چیئرمین سے پوچھ لیں گے۔ آپ بھی ہوں گے، ہم بات کر لیں گے۔
Should we just send it to the federal government, even then we should also send … raise it with the IMF.

محسن لغاری: سوشل میڈیا سے زیادہ پاور فل ٹول کوئی نہیں ہے۔

شوکت ترین: ہاں تو ہمیں ریلیز کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہو گی۔ وہ خود ہی سوشل میڈیا کر دے گا۔ اور تیمور کہہ رہا تھا کہ میں (آئی ایم ایف کے) نمبر ٹو وغیرہ کو بڑا اچھا جانتا ہوں، تو میں اس کو ویسے ہی لیک کر دوں گا۔ تو ہم ایسا سین کریں گے نا کہ یہ نہ نظر آئے کہ ہم سٹیٹ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اینڈ آف دی ڈے ہم فیکٹس تو رکھ لیں۔ آپ تو دے ہی نہیں سکیں گے۔ آپ دے ہی نہیں سکیں گے تو آپ کی جو کمٹ منٹ ہے ، دیٹ مین زیرو۔

محسن لغاری: بالکل
شوکت ترین: تو وہ ہم بتا دیں نا بھائی کہ ہم نہیں دے سکیں گے۔
محسن لغاری: ٹھِیک۔

شوکت ترین اور تیمور جھگڑا کی گفتگو

تیمور جھگڑا: شوکت صاحب السلام علیکم
شوکت ترین: سر وہ آپ نے خط بنا لیا؟
تیمور جھگڑا: ابھی میں بناتا ہوں۔
I have an old letter.
میں راستے میں ہوں۔ آئی شیل چیک سر۔ ابھی بنا کے آپ کو ۔ ۔ ۔

شوکت ترین: بنا کے اس کے بیچ میں سب سے بڑا جو پہلا پوائنٹ بنا لینا آپ، دوسرے تو آپ نے پہلے ہی بنائے ہوئے ہیں۔ جو فلڈز آئے ہیں انہوں نے پورے خیبر پختونخوا کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ تو ہمیں اس کی ری ہیبی لی ٹیشن کے لیے بہت پیسے چاہئیں۔
تیمور جھگڑا: ہاں جی

شوکت ترین: ٹھیک ہے نا؟ میں نے لغاری کو بھی کہہ دیا ہے، اس نے بھی یہی کہا ہے کہ ہمیں تو بہت پیسے خرچنے پڑیں گے۔
تیمور جھگڑا: ویسے
it’s a blackmailing tactic
پیسے تو ویسے کسی نے ویسے ہی نہیں چھوڑنے۔ میں نے تو نہیں چھوڑنے۔ آئی ڈونٹ نو لغاری نے چھوڑنے ہیں یا نہیں۔

شوکت ترین: آپ نے نہیں چھوڑنے تو اس سے بھی نہیں چھڑائیں گے نا۔ لیکن آج کرنا یہ ہے نا کہ آج یہ خط لکھ کے، اور وہ جو آئی ایم ایف والی ایشٹرس ہے اس کو کاپی بھیج دیں گے۔ تاکہ پتہ تو چلے نا سالوں کو کہ بہن چود کہ یہ ہمارے سے جو آرم ٹویسٹنگ کر کے جو پیسے رکھوا رہے تھے وہ پیسے ہم ۔ ۔ ۔ ٹھیک ہے نا؟

تیمور جھگڑا: ٹھیک ہے۔ میں وہ بنا کے
I also know the IMF number two,
جو یہاں پہ ہے۔ تو اس سے تو میں ویسے ہی ہر چیز ویسے ہی ساری انفارمیشن اس سے لیتا بھی رہا ہوں اور آلسو ۔ ۔ ۔ تو وہ کر دیں گے۔ مجھے محسن نے بھی فون کیا تھا۔
I talked to him as well.
اور یہ میں آپ کے ساتھ ۔ ۔ ۔ اچھا
both Khan Sahib and Mahmood Khan told me that
کل کی میٹنگ میں بھی یہی ڈسکس ہوا تھا کہ
we should do a press conference together. but I don’t know what, when?

شوکت ترین: وہ پریس کانفرنس نہیں ہونی۔ وہ یہ تھا کہ یہ ہم کر لیں گے، اور اس کے بعد ہم یہ جو ہے نا، سیمنار کریں گے منڈے کو۔ ناؤ اس کے اوپر اگر پریس کانفرنس کرنی ہے، وہ بھی کر سکتے ہیں ہم سارے۔ تینوں کے تینوں ہم بیٹھ کے ہم ایک خط بھِیج دیں اس کو۔
تیمور جھگڑا:
let us first do the letter.
شوکت ترین: ہاں پہلے لیٹر تو کریں نہ۔ تاکہ یہ پتہ تو چل جائے نا۔ ٹھیک ہے؟
تیمور جھگڑا: ٹھیک ہے، اوکے اوکے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments