مسیحا خود نفسیاتی مریض ہے


پی ٹی آئی اور عمران خان کے پیروکاروں کو پختہ یقین ہے کہ پاکستان کے مسائل کے حل کے لئے جس آسمانی تحفے اور مسیحا کی اشد ضرورت تھی، عمران خان اس مسیحا کے مطلوبہ معیار پر پورا اترتا ہے۔ یہی وہ عظیم رہنما ہے جو وطن عزیز کو مشکلات کے گرداب سے نکال کر ترقی و خوشحالی، سلامتی، اور عظمت کی بلندی سے ہمکنار کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ یہی وہ واحد سیاستدان ہے جس کا دامن بددیانتی، چوری ڈاکے، اور کرپشن سے پاک ہے۔ یہ شخص ایمان، امانت و دیانت، اور صداقت کے اس مرتبے پر فائز ہے جو 75 سالوں کے طویل عرصے میں کسی دوسرے کو نصیب نہ ہو سکا۔ اور مذکورہ قائد کے خلاف عدالت میں جو مقدمات زیر سماعت ہیں، وہ جھوٹ اور سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں۔ بقول فواد چوہدری:

ان کا باپ بھی عمران خان کو نا اہل نہیں کر سکتا۔ یہ عمران خان کو نا اہل کر کے تو دکھائیں، پھر اسلام آباد سے نہیں نکل سکیں گے۔

یہ تو خیر پی ٹی آئی کے ایک با معاوضہ عہدیدار/رکن کا بیان ہے جو ظاہر ہے ایسا ہی ہونا تھا۔ مگر افسوس ان جاہل اور عقل سے محروم لوگوں پر ہے جو پتا نہیں کس امید پر عمران خان کی اصلیت کو جان لینے کے باوجود ماننے سے انکاری ہیں۔ ایک ایسی ہی عقیدت میں اندھی پیروکار بی بی تو رو کر یہ کہہ رہی تھی:

اللہ مجھے حج نہیں کراتا تو نہ کروائے، عمرہ نہیں کراتا تو نہ کروائے۔ میں نے عمران خان کو دیکھ لیا، بس یہی میرا عمرہ اور حج ہے۔

اس بی بی کی وڈیو ٹویٹر پر نظر سے گزری تھی۔
ایک کٹر یوتھیا خاتون تو میرے سامنے یہ تک کہہ گئیں :
پاکستان کی معیشت بھلے بیس سال تک ایسی ہی رہے جیسی ہے، بس عمران خان آ جائے۔

یعنی پاکستان اور اس کی معیشت جہنم میں جائے، عمران خان کو بس اقتدار مل جائے۔ جب ایک شخصیت کو ملکی سلامتی، بقا، بیرونی دنیا میں ہماری عزت، معاشی حالات اور فوج و عدلیہ جیسے اداروں سے بالاتر سمجھ لیا جائے تو ایسے ملک کے وہی حالات ہوں گے جو اس وقت پاکستان کے ہیں۔

عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں پورے پاکستان کو آگ لگا دینے کی دھمکی اور عمران خان کے کہنے پر بچے قربان کر دینے اور ان کے گلے تک کاٹ ڈالنے کے مریضانہ دعوے اس کے علاوہ ہیں۔ قارئین خود اندازہ لگا لیں کہ ایک عام سیاستدان کے دیدار کو حج عمرے کا درجہ دے دینے والوں کی کیا ذہنیت اور ذہنی سطح ہو گی۔ لوگ قائد اعظم محمد علی جناح، ذوالفقار علی بھٹو، محترمہ بینظیر بھٹو، حتیٰ کہ نون لیگ کے بھی دلی پیروکار ہیں، لیکن عمران خان کے پرستاروں کا تو لیول ہی اور ہے۔

عمران خان کو ارطغرل سے ملانا، اس کی اخلاقی و مالی کرپشن کے باوجود اسے دودھ کا دھلا ہوا سمجھنا، حتیٰ کہ یہ تک کہہ دینا کہ اگر اللہ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر نبوت ختم نہ کر دی ہوتی تو عمران خان آج کے زمانے کا نبی ہوتا۔ کیا شعور و عقل ان باتوں کو تسلیم کرتے ہیں؟

سوشل میڈیا اور پروپیگنڈا آلات کا استعمال کر کے آپ بے عقل اور جذباتی لوگوں کو تو بیوقوف بنا سکتے ہیں لیکن شعور و دانش رکھنے والوں کو نہیں۔

چند دن قبل مسیحا صاحب نے سابق امریکی سفارت کار، رابن رافیل سے بنی گالہ میں ملاقات کی۔ فواد چوہدری صاحب نے بھی ان سے ملاقات کا شرف حاصل کیا۔ کیا ان دونوں نے رابن رافیل سے ’امریکی سازش‘ اور ’امپورٹڈ حکومت کو پاکستان پر مسلط کرنے‘ کا شکوہ کیا؟ یقیناً نہیں، کیونکہ ایسے شکوے کرنے والے امریکی عنایات و نوازشات سے محروم ہو جاتے ہیں۔ مسیحا صاحب نے اس ملاقات کے بعد میر جعفر اور میر صادق کی گردان بھی چھوڑی ہوئی ہے۔

امریکہ پر ’رجیم چینج‘ کا الزام لگانے والا رابن رافیل سے ملاقات کے بعد سابقہ دھواں دار امریکہ مخالف بیانات سے مکر گیا ہے۔ Absolutely Not کا رعب جھاڑنے والے نے ایک نیا یوٹرن لے لیا ہے۔ ظاہر ہے امریکیوں کی عزت کیے بغیر ان سے اپنا مطلب نہیں نکلوایا جا سکتا، بلکہ بعض اوقات تو معافی تلافی اور تلوے چاٹنے تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔ کیا کریں بھئی، یہ سیاست، کرسی، اور اقتدار کی خواہش گدھے کو باپ بنانے اور لوہے کے چنے چبانے پر مجبور کر دیتی ہے تو یوٹرن کیا چیز ہے؟

دوسری جانب، ذہنی مریض مسیحا کے وظیفہ خوار ٹٹو مثلاً عمران ریاض خان، صدیق جان، اور ایڈووکیٹ اظہر صدیق اپنی دو شاخہ زہریلی زبانوں سے زہر پھنکارنے میں مصروف ہیں۔ ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے یو کے ایڈ کی بوری کی تصویر پوسٹ کی گئی اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، انتونیو گوتریس کو سینکڑوں مرتبہ ٹیگ کر کے لکھا گیا کہ یو کے ایڈ کی امدادی آٹے کی بوریاں پاکستان میں دکانوں پر فروخت ہو رہی ہیں۔ سو حکومت کی اس بددیانتی کی بنا پر ان کو سیلاب زدگان کے لئے امداد نہ دی جائے۔

پی ٹی آئی کی رکن، کنول شوذب بھی عالمی اداروں سے ایسی زہریلی اپیل کر چکی ہیں۔ بوری کی یہ تصویر انٹرنیٹ سے لی گئی ہے، جبکہ حقیقتاً اس پوسٹ کے وائرل ہونے کے ایک دن بعد یو کے ایڈ موصول ہوئی تھی اور اس میں آٹے یا اجناس کی کوئی بوریاں شامل نہیں تھیں۔ نون لیگ اور پی ڈی ایم کے بغض میں پاکستان کے چہرے پر سیاہی ملنے ذہنی مریض مسیحا کی اصلیت پر اب بھی لوگوں کو یقین نہ آئے تو افسوس کے سوا کیا کیا جا سکتا ہے؟

مسیحا نے ایک نیا شرک کارڈ کھیلا ہے۔ اس کے مطابق، جو پی ٹی آئی کے پیغام پر عمل نہ کرے، وہ مشرک ہے۔ اگر شرک ایک فسطائیت جماعت اور اس کے چور سربراہ پر ایمان نہ لانا ہے تو کروڑوں پاکستانی روز اس شرک کا ارتکاب کرتے ہیں۔ جناب مسیحا ان مشرکین پاکستان کو ’مشرف بہ پی ٹی آئی‘ کرنے کے لئے جلد کوئی نیا طریقہ سوچیں۔

مسیحا نے نہایت بے حیائی اور ڈھٹائی سے الزام لگایا کہ نون لیگ نے ان کی ٹیلی تھون ٹرانسمشن کو روکا، گویا سیلاب زدگان کی امداد میں رکاوٹ پیدا کی۔ اور جو کچھ کنول شوذب اور عمران خان کے وظیفہ خوار ٹاؤٹ غیر ملکی امداد کو روکنے کے لئے کرتے رہے، وہ کیا ہے؟ پی ٹی آئی کی ان وڈیوز اور سوشل میڈیا پوسٹس کے ثبوت موجود ہیں۔

رجیم چینج کا الزام امریکہ پر لگانا، امریکی سازش اور Absolutely Not کا چورن لوگوں کو کھلا کر اپنی اصلیت پر پردہ ڈالنا، پھر پروپیگنڈا اور اپنی مقبولیت میں اضافے کے لئے اسی امریکہ کی فرم کی خدمات حاصل کرنا، ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی ہر ممکنہ کوشش، اگر میں اقتدار میں نہیں تو پاکستان جہنم میں جائے (خاکم بدہن)، پی ڈی ایم حکومت کو بھکاری کہنا اور خود بے شرمی سے شوکت خانم ہسپتال کے نام پر لیے گئے چندے پر عیاشی کرنا

سیلاب زدگان کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے عدم استحکام اور انتقام کی منفی سیاست کرنا

پھر یہ کہنا کہ میں سیاست نہیں کر رہا، میں تو پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ لڑ رہا ہوں ( نون لیگ سے پہلے محترمہ بینظیر بھٹو اور پرویز مشرف کے خلاف بھی ایسی جنگ لڑتا رہا ہے۔)

اپنی حکومت کو رخصت ہوتا دیکھ کر آئی ایم ایف کی شرائط سے روگردانی کرنا جس کے نتیجے میں پاکستان آج شدید مالی مشکلات کا شکار ہے، بشمول دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ جانا

مندرجہ بالا تمام اعلیٰ صفات شاید ہی کسی فوجی آمر میں ہوں جو ہم نے اس سویلین بلکہ سسلین مافیا میں دیکھ لی ہیں۔

لوگوں کی عقلی اور بصری بینائی چھین لینے والا ایک بے مثل نمونہ اور کردار ہے یہ مسیحا جو ہماری تاریخ میں پہلے نہ دیکھا گیا، اور شاید ہی آئندہ بھی کوئی ایسا دیکھنے کو ملے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments