بابر اعظم اور محمد رضوان کی ریکارڈ شراکت نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں فتح دلائی اور ناقدین کو غلط ثابت کیا


بابر اعظم
انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستانی اوپنرز بابر اعظم اور محمد رضوان نے ہدف کا تعاقت کرتے ہوئے 203 رنز کی ریکارڈ شراکت قائم کر کے نہ صرف یہ میچ 10 وکٹوں سے جیت لیا بلکہ سٹرائیک ریٹ کی شکایت کرنے والے ناقدین کو بھی کرارا جواب دیا ہے۔

پہلی اننگز میں حارث رؤف اور شاہنواز دھانی کی دو، دو وکٹوں کے باوجود انگلش کپتان معین علی کے 23 گیندوں پر 55 رنز کی مدد سے انگلینڈ کی ٹیم نے 200 رنز کا بڑا ہدف دیا۔ پہلے ٹی ٹوئنٹی میں انگلینڈ کی فتح کے بعد اب دوسرے میچ کی پہلی اننگز کے اختتام پر بھی لگ رہا تھا کہ مہمان ٹیم کا پلڑا بھاری ہے۔

200 رنز کے ہدف کے علاوہ پاکستانی بلے بازوں کو انگلش اٹیک کا بھی سامنا کرنا تھا اور ایسی باتیں گردش میں تھیں کہ شاید کپتان بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل اپنی قسمت اور فارم دونوں کھو بیٹھے ہیں۔

مگر جوں دوسری اننگز شروع ہوئی تو بابر اعظم اور محمد رضوان نے آغاز میں ہی اپنی حکمت عملی واضح کر دی اور بات مڈل آرڈر تک پہنچنے ہی نہ دی۔

بابر اعظم نے 62 گیندوں پر اپنی دوسری ٹی ٹوئنٹی سنچری مکمل کی اور مجموعی طور پر 66 گیندوں پر 110 رنز داغے۔ دوسری طرف محمد رضوان نے 51 گیندوں پر 88 رنز بنائے۔

دونوں کا سٹرائیک ریٹ 150 سے بھی کہیں زیادہ رہا اور پاکستانی اننگز میں لگے نو چھکے اور 16 چوکے اس بات کا منھ بولتا ثبوت بنے کہ ٹیم کی سلامی جوڑی کا مسئلہ تو کبھی تھا ہی نہیں۔

بابر اعظم

ناقدین کو جواب

پہلے میچ میں پاکستان کی شکست کے بعد محمد رضوان سے پوچھا گیا تھا کہ سابق کھلاڑیوں کی شکایت ہے کہ اوپنرز کا سٹرائیک ریٹ اتنا اچھا نہیں اور انھیں تیز کھیلنے کی ضرورت ہے۔

رضوان سے ایک صحافی نے پوچھا کہ ’کیا مینجمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ اب اوپر سے ہی تیز کھیلنا ہے تاکہ مڈل آرڈر پر دباؤ نہ آئے۔‘

اس پر رضوان کا جواب تھا کہ انھیں معلوم نہیں کون ان دونوں پر بحث کر رہا تھا۔ ’جو بھی ہم پر بحث کر رہا ہے اس کو اللہ خیر دے۔۔۔ وہ پورے پاکستان کے بارے میں سوچ رہا ہے۔‘

’اگر وہ سوچ رہے ہیں کہ میرا اور کپتان کا سٹرائیک ریٹ کم ہے تو اللہ انھیں جزائے خیر دے۔۔۔ مگر حقیقت بتاتا ہوں کہ جو بھی پاکستان کے لیے نہیں کھیلے گا وہ ذلیل ہوگا۔‘

’یہ جو بھی بات کر رہا ہے، مجھے نہیں پتا کون ہے، جو بھی اپنی ذات سے یہ سب کر رہا ہے تو اللہ پاک اسے ذلیل کرے گا۔‘

ان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر کئی بار شیئر کیا گیا جس کے بعد پاکستانی شائقین بابر اعظم اور رضوان کی اوپنگ جوڑی کے حق میں اور مخالفت میں دلائل دیتے نظر آئے۔

اس دوران بعض سابق کرکٹرز کے بھی بیانات گردش کرتے دکھائی دیے۔ جیسے سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’ہمارا مائنڈ سیٹ بن گیا ہے کہ ہم نے یہی دو اوپنرز رکھنے ہیں۔ یہ دو اوپنرز کارآمد ہیں مگر کدھر ہیں، یہ دونوں 150 یا 160 کے اندر سکور کے لیے موزوں ہیں۔

’ہمارا (پی ایس ایل میں) کراچی (کنگز) سے کبھی میچ ہوتا ہے اور 180 کے ہدف کا دفاع کرنا ہوتا ہے تو ہماری کبھی یہ کوشش نہیں ہوتی کہ بابر جلدی آؤٹ ہو کیونکہ وہ اپنی رفتار سے چلتا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

کیچ آؤٹ پر نو کراسنگ اور ’منکڈ‘ اب عام رن آؤٹ: آئی سی سی کے سات نئے قوانین کون سے ہیں؟

لیکن بابر اعظم سر اٹھا کے جیے۔۔۔

صائم ایوب کا سعید انور سے موازنہ: ’دادا دیکھنا یہ لڑکا بڑا پلیئر بنے گا‘

بابر، رضوان

انھوں نے کہا تھا کہ ’جب یہ دونوں مل کر کھیلتے ہیں تو ایک ہی طرح کی پرفارمنس آنا شروع ہوتی ہے۔۔۔ رضوان ایشیا کپ فائنل میں 16 اوورز تک چلے گئے اور انھیں احساس ہی نہیں ہوا کہ اوسط آٹھ سے 16 تک پہنچا دی ہے۔‘

عاقب جاوید نے یہاں تک کہا تھا کہ ’عام آدمی سوچتا ہوگا کہ ایسی سیلفش (خود غرض) بیٹنگ سے پاکستان کو کیا فائدہ ہے۔۔۔ کیا آپ اپنے رنز کے لیے کھیلتے ہیں یا پاکستان کی جیت کے لیے کھیلتے ہیں۔‘

اسی کے تناظر میں بابر اعظم نے انگلینڈ سیریز سے قبل ایک صحافی کے سوال کے جواب میں عاقب جاوید کے بیان پر کہا تھا کہ ’اچھی بات ہے انھیں لگتا ہوگا کہ مجھے آؤٹ نہ کریں۔۔۔ ہر ایک کا اپنا نقطۂ نظر ہوتا ہے۔ جتنا ہم بات پاکستان پر رکھیں گے اتنا اچھا ہے۔

’لوگوں کی اپنی رائے ہوتی ہے۔ نہ ان کی ہم سنتے ہیں کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں۔ باہر کی باتیں ہم اندر نہیں لاتے۔۔۔ آپ بات کریں لیکن کھیل میں آپ ان چیزوں سے گزر چکے ہیں، سب کو معلوم ہے کتنا مشکل ہوتا ہے، کتنا دباؤ ہوتا ہے اور کتنی ذمہ داری ہوتی ہے۔ ذاتی حملے نہیں ہونے چاہییں۔۔۔ ہمیں اس بات کی فکر نہیں کہ کون کیا بول رہا ہے، کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘

’بابر اعظم نے ثابت کیا کہ انھیں ناقدین کی رائے سے کوئی فرق نہیں پڑتا‘

میچ کے بعد جہاں ایک طرف بابر اعظم اور رضوان کی بیٹنگ کو سراہا جا رہا ہے وہیں ان پر تنقید کرنے والوں پر بھی بحث کی گئی ہے۔

جیسے پاکستان کی جیت پر بات کرتے ہوئے پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ اس فتح پر بھی کوئی نہ کوئی تو شکایت ضرور کرے گا کہ مڈل آرڈر کی باری ہی نہیں آئی۔ ان کے مطابق اس جیت اور ریکارڈ شراکت سے ٹیم کو اعتماد ملے گا۔

انگلیڈ کے سابق کھلاڑی ناصر حسین نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’اگر آپ کو لگتا ہے کہ بابر اور رضوان کی جوڑی اصل مسئلہ ہے تو شاید آپ انھیں پچھلے دو برسوں سے کھیلتا دیکھ ہی نہیں رہے۔‘

انڈیا کے کرکٹ تجزیہ کار وکرانت گپتا نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’ایسا لگا جیسے بابر اعظم واقعی اپنے ناقدین کو بتا رہے ہیں کہ انھیں ان کی رائے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘

https://twitter.com/iShaheenAfridi/status/1573011176086200326

انجری کے باعث ٹیم سے باہر رہنے پر مجبور فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے بھی اس لمحے کا خوب لطف اٹھایا۔ طنز کے انداز میں انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کو ٹیم سے نکالنے کا وقت آگیا ہے۔ اتنے خود غرض کھلاڑی۔

’اگر صحیح کھیلتے تو میچ 15 اوورز میں ختم ہوجانا چاہیے تھا۔ یہ آخری اوور تک لے گئے۔ آئیں اسے ایک تحریک بناتے ہیں۔ نہیں؟‘

https://twitter.com/76Shadabkhan/status/1573013694379868165

فاسٹ بولر حسن علی نے دونوں کی جوڑی کو ’کنگ بابر اعظم اور سپرمین رضوان‘ قرار دیا جبکہ شاداب نے لکھا کہ ’یاد رکھیں کہ کنگ ہمیشہ کنگ ہی ہوتا ہے اور بابر اعظم کنگ ہے۔ دنیا بہت جلد بھول جاتی ہے۔‘

فہد علی نامی صارف نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’کنگ بابر نے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ایک سو دس رنز بنا کر اپنی رعایا کے دل جیت لیے۔‘

وہاب ریاض نے میچ کے بعد تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی بیٹنگ میں صرف جارحانہ نہیں کھیلا جاتا۔ ان کے مطابق بابر اور رضوان نے اپنی رفتار سے کھیلتے ہوئے بولرز اور فیلڈرز پر دباؤ بنائے رکھا اور میچ آخر تک لے گیے۔

سابق وکٹ کیپر راشد لطیف کی رائے میں اس اوپنگ جوڑی پر سٹرائیک ریٹ کا دباؤ رہتا ہے مگر ’دونوں نے اپنے کردار طے کیے ہوئے ہیں۔

’ایک کو مشکل پیش آتی ہے تو دوسرا تیز رنز بنانے میں پہل کرتا ہے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments