دوسروں کی خوشی کو خراب مت کریں


کچھ لوگ ہر معاملے میں اپنی الگ رائے دوسروں پہ تھوپنے کی کوشش کرتے ہیں چاہے وہ دوسروں کے لیے تکلیف کا باعث ہی کیوں نہ بنے۔ ان میں سے کسی کو انفرادیت کا شوق ہوتا ہے اور کوئی چھوٹے ظرف کا مالک ہوتا ہے۔

ایسے لوگ ہر خوشی کے موقع پہ صف ماتم بچھا کر بیٹھنا ضروری سمجھتے ہیں۔ کوئی دن منایا جا رہا ہو یا کوئی کامیابی ملی ہو یا کچھ اور ہو یہ اس میں کیڑے نکال کر خوشیوں کے رنگ پھیکے کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔

لوگ اقبال ڈے منا رہے ہیں تو بلاوجہ اقبال پہ تنقید کے نشتر چلانا شروع کر دیں گے۔ جان بوجھ کر اقبال کے متعلق وہ باتیں کریں گے جو اقبال کے چاہنے والوں کے لیے تکلیف کا باعث بنیں۔

پاکستان فائنل میں پہنچ گیا ہے تو خوشی مناتے لوگ انھیں ہضم نہیں ہوں گے۔ وہ سارے میچز جن میں پاکستان اچھا نہیں کھیلا ان کے حوالے دے دے کر پاکستانی ٹیم کو کم تر ثابت کرنے کی کوشش کریں گے۔ وہ سارے طنز کریں گے جو خوشی مناتے لوگوں کے جذبات مجروح کر سکیں۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان کا دورہ شروع ہونے سے چند منٹ پہلے بلاوجہ منسوخ کر کے چلی گئی اور اب پاکستانی اسے ہرانے پہ خوش ہو رہے ہیں تو ان کے جانے کو ٹھیک کہہ کر پاکستان کے حالات کی کمزوریوں کو اچھالنے لگیں گے تاکہ خوشیاں پھیکی پڑ جائیں۔

اگر لوگ کسی کھیل کے متعلق پوسٹ کر رہے ہیں اور انھیں پسند نہیں تو نظرانداز کر کے گزرنے کے بجائے وہ کھیل پسند کرنے والوں پہ طنز کرنا ضروری سمجھیں گے۔ کھیل یا اس سے متعلقہ باتیں کرنے والوں کو فضول کہہ کر انھیں کم تر اور اپنے آپ کو برتر ثابت کرنے کی کوشش کریں گے۔

کسی سیاسی شخصیت کو تکلیف پہنچی ہو تو اس پہ ہنسی مزاح کر کے اس کے چاہنے والوں کو مزید تکلیف ضرور دیں گے۔ دوسروں کی پسندیدہ شخصیات پہ طنز کر کے، ان کے مزاحیہ خاکے بنا کر اپنے دل کو تسکین دیں گے۔

کوئی مذہب پسند ہو گا تو بلاوجہ اس کے عقائد سے چھیڑ چھاڑ کر کے اس کا خون جلاتے رہیں گے۔ کوئی آزاد منش ہو گا تو اسے زبردستی کھینچ کر دائرے میں لانے کی کوشش کریں گے تاکہ وہ سکون سے نہ رہ سکے۔

کچھ لوگ لاشعوری طور پہ یہ رویہ اپناتے ہیں اور کچھ جان بوجھ کر، لیکن ایسے لوگ کبھی بھی کسی کے لیے پسندیدہ نہیں رہتے۔ ایسے لوگ کانٹوں کی طرح ہوتے ہیں جو اپنے پاس آنے والے ہر انسان کے لیے تکلیف کا باعث ہی بنتے ہیں۔

اگر خدانخواستہ آپ بھی جانے انجانے میں ایسے رویے کے مالک بن بیٹھے ہیں تو اس سے جلدی چھٹکارا پا لیجیے۔

دوسروں کے لیے سکون کا باعث بنیں گے تو لوگ آپ کے پاس آنا چاہیں گے، آپ کو پاس بلانا چاہیں گے۔ ورنہ ہر کوئی آپ سے جان چھڑانے میں ہی لگا رہے گا۔ اپنا ظرف وسیع کیجیے، دوسروں کی خوشی میں خوش ہونا سیکھیں۔

دوسرے چاہے کسی چھوٹی سی بات پہ ہی جشن منا رہے ہوں، ان کو یہ احساس مت دلائیں کہ وہ بات چھوٹی ہے۔ ان کے جشن میں شامل ہو کر اس چھوٹی بات کو اپنی شمولیت سے بڑا کر دیجیے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments