ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: ’پانڈیا کی جارحانہ بیٹنگ نے انڈیا کو فائنل میں پہنچنے کا موقع دے دیا‘


پانڈیا
ایڈیلیڈ میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انڈیا نے 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 168 رنز بنائے ہیں۔

وراٹ کوہلی کی قدرے سست مگر ہاردک پانڈیا کی جارحانہ نصف سنچریوں نے وکٹیں گرنے کے دوران انڈین بیٹنگ کو مستحکم رکھا۔ ادھر کرس ووکس نے تین جبکہ کرس جارڈ اور عادل رشید نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

انگلینڈ کے خلاف میچ کے آغاز سے قبل ہی بہت سے انڈین شائقین یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ میلبرن میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں ان کا سامنا پاکستان سے ہو گا۔

مگر جب اننگز کے پہلے نصف میں اوپنرز کے ایل راہل اور روہت شرما کی وکٹیں گریں اور پھر سوریا کمار یادیو دو دلکش باؤنڈریوں کے بعد عادل رشید کی سلو لیگ بریک پر کیچ آؤٹ ہوئے تو ان کی امیدیں کچھ ڈگمگانے لگیں۔

پہلے دس اوورز میں انڈیا کے صرف 62 رنز تھے اور انھیں آئندہ دس اوورز میں ہر ممکن کوشش کے ساتھ رن ریٹ بڑھانا تھا۔ ووکس کے بعد جارڈن نے بھی ایک وکٹ حاصل کی تھیں اور عادل رشید نے چار نپے تلے اوورز میں محض 20 رنز دیے اور ایک وکٹ حاصل کی جس سے مومنٹم انگلینڈ کی طرف شفٹ ہوتا نظر آیا۔

ایسے میں ساری امیدیں وراٹ کوہلی اور ہاردک پانڈیا سے وابستہ ہو گئیں۔

کوہلی 40 گیندوں پر نصف سنچری بنا کر جارڈن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ پانڈیا نے اننگز کے اواخر میں جارحانہ اننگز کھیلتے ہوئے صرف 29 گیندوں پر اپنی ففٹی مکمل کی۔ ان کی بدولت انڈیا کے آخری پانچ اوورز میں 68 رنز کا اضافہ کیا۔

آخری اوور میں ریشبھ پنت پانڈیا کو سٹرائیک دینے کی خاطر رن آؤٹ ہوئے۔ اگلی ہی گیند پر پانڈیا نے اپنا پانچواں چھکا لگایا۔ پانڈیا آخری گیند پر آؤٹ ہوئے۔ انھوں نے پانچ چھکوں اور چار چوکوں کے ساتھ 33 گیندوں پر 63 رنز بنائے۔

یوں آخر کے دس اوورز میں انڈیا نے 105 رنز جوڑے۔

https://twitter.com/imalich_/status/1590635526075592704

’یہ آؤٹ کیسے نہیں تھا؟‘

کرکٹ والا نامی صارف کہتے ہیں کہ انڈیا کا بیٹنگ پاور پلے دلچسپ رہا۔

’انگلینڈ نے راہل کی وکٹ جلدی حاصل کر لی مگر کوہلی اور روہت نے اننگز کو مستحکم کیا۔ انھوں نے جارحانہ انداز بھی دکھایا۔‘ انھوں نے اس جوڑی کے مشترکہ 47 رنز کو میچ کی اہم شراکت کہا۔

ناونیت مندھرا نے لکھا کہ کے ایل راہل بڑے میچ میں ہمیشہ ناکام ہوتے ہیں جبکہ بھارت سندریسن کے مطابق راہل تیس گز کے سرکل میں ہی تھے جب کوہلی ان کی جگہ لینے آن پہنچے تھے۔

https://twitter.com/Alex_Pelling/status/1590632811634925568

16ویں اوور میں جورڈن کی فُل گیند پر کوہلی کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل ہوئی مگر امپائر نے ناٹ آؤٹ کا فیصلہ دیا۔ انگلینڈ کے ریویو لینے پر ظاہر ہوا کہ یہ امپائرز کال تھی، لہذا تھرڈ امپائر نے بھی آن فیلڈ فیصلہ برقرار رکھا۔

اس پر انگلینڈ کی ’بارمی آرمی‘ نے ٹوئٹر پر غصے کا ایموجی بنایا تو کئی صارفین نے یہ شک ظاہر کیا کہ انڈیا کے لیے امپائرنگ خاصی نرم رہی ہے۔ ایلکس پیلنگ نے کہا کہ ’مجھے حیرانی ہوئی۔ امپائر نے پھر انڈیا کو بچا لیا۔‘

ٹام ڈین نے رائے دی کہ ’امپائر کوہلی کو آؤٹ دینے سے ڈرتے ہیں۔‘ تاہم مانی نامی صرف کے مطابق میچ کے نتائج سے قبل ہی ’ان کا رونا شروع ہو گیا۔‘

https://twitter.com/bhogleharsha/status/1590639513243877376

’انڈیا کے ٹاپ تھری کی سست بیٹنگ مہنگی ثابت ہو سکتی ہے‘

کرکٹ تجزیہ کار ہرشا نے لکھا کہ پانڈیا نے انڈیا کو میچ جیتنے کا موقع دیا ہے مگر پھر بھی انڈیا قریب 10 رنز کم بنا پایا ہے۔

ریحان الحق کہتے ہیں پانڈیا کی بدولت کی انڈیا ایسا ہدف دیا جس کا دفاع ممکن ہوسکتا ہے۔

سمبت پال کہتے ہیں کہ انڈیا کے پہلے تین بلے بازوں نے 73 گیندوں پر 81 رنز بنائے جو مہنگے ثابت ہوسکتے ہیں۔

https://twitter.com/sambitbal/status/1590640941962244097


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments