چین میں زیرو کووڈ: گوانگژو میں پرتشدد جھڑپیں، کورونا وائرس کے کنٹرول کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات متاثر


گوانگژو
حالیہ دنوں میں کووڈ کیسز سامنے آنے کے بعد چین کے گوانگژو شہر میں لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے
چین کے جنوبی صنعتی شہر گوانگژو کے رہائشی حکومت کی سخت کورونا وائرس پالیسی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ مظاہرین نے لازمی کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی کیں۔

سامنے آنے والے ڈرامائی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشتعل ہجوم ایک پولیس کی گاڑی کو الٹا رہا ہے اور کووڈ کنٹرول کے لیے لگائی جانے والی رکاوٹوں کو توڑ رہا ہے۔ اب علاقے میں فساد کو کنٹرول کرنے والی ٹیمیں بھیجی گئی ہیں۔

یہ وبا کے آغاز کے بعد گوانگژو میں کووڈ کا سب سے برا پھیلاؤ ہے۔

برے اقتصادی اعدادوشمار کے درمیان چین کی زیرو کووڈ پالیسی بہت زیادہ دباؤ میں ہے۔

شہر کے ہیئژو ڈسٹرکٹ میں دباؤ بڑھ رہا ہے، جہاں گھروں میں رہنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔

اس علاقے میں زیادہ تر غریب مزدور رہتے ہیں۔ وہ شکایت کرتے ہیں کہ اگر وہ کام پر نہیں گئے تو انھیں اجرت نہیں ملے گی۔ ان کو یہ بھی شکایت ہے کہ کووڈ کنٹرول کے اقدامات کے دوران خوراک کی بھی کمی ہوئی ہے اور چیزوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔

کئی راتوں سے وہ سفید کپڑوں میں ملبوس کووڈ کنٹرول کرنے والے اہلکاروں سے ہلکی پھلکی لڑائی کر رہے تھے، لیکن سوموار کو لاوا پھٹ پڑا اور گوانگژوں کی گلیوں میں بڑے پیمانے پر سرکشی نظر آئی۔

یہاں بھی غیر مصدقے افواہوں نے کردار ادا کیا۔ اس طرح کی کہانیاں گردش کرتی رہیں کہ کووڈ ٹیسٹ کرنے والی کمپنیاں ٹیسٹ کے غلط نتائج دکھا رہی ہیں تاکہ وہ مصنوئی طور پر انفیکشنز کی تعداد میں اضافہ دکھایا جائے جس سے انھیں منافع ہو۔

ملک کے شمال میں بھی کورونا وائرس سے متعلق افواہیں دباؤ بڑھا رہی ہیں۔ 

ہیئبی صوبے میں حکام نے کہا ہے کہ شجیاژوانگ شہر میں بڑے پیمانے پر کووڈ ٹیسٹ بند کر دیے جائیں گے۔ لیکن اس کے بعد یہ افواہ گردش کرنے لگی کہ آبادی کو اس تجربے کے لیے استعمال کیا جائے گا کہ اگر وائرس کو بغیر کسی روک کے پھیلنے دیا گیا تو پھر کیا ہو گا۔ اس طرح کی بحث سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نظر آتی ہے۔

کووڈ

شہنگائی میں بڑے پیمانے پر کووڈ ٹیسٹنگ شروع کی گئی ہے

بہت سے مقامی افراد نے گھبراہٹ میں ان چینی ادویات کی ذخیرہ اندوزی شروع کر دی ہے جو کووڈ کی روم تھام کے لیے استعمال کی جاتی رہی ہیں۔ اس وقت شہر میں سپلائی تقریباً ختم ہو چکی ہے۔ اس طرح کی وائرل افواہ دو ہفتے قبل مرکزی شہر زینگژو میں بھی پھیلی تھی جہاں فوکسکون کمپلیکس سے بڑی تعداد میں ملازمین نکل گئے۔ اس کی وجہ سے ایپل آئی فونز کی عالمی سپلائی متاثر ہوئی۔

چین میں مقامی حکومتیں زیرو کووڈ پالیسی قائم رکھنے کی کوشش میں بڑی مشکل سے گذر رہی ہیں کیونکہ اس سے ان کی معیشت بڑی متاثر ہوتی ہے۔ فیکٹریوں کی پیداوار اور ری ٹیل  سیل سے متعلق تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ وبا اور حکومت کی اس کے متعلق پالیسی سے وہ کتنی بری طرح سے متاثر ہوئی ہیں۔

 

حالیہ دنوں میں ایسے کوئی صوبے نہیں جہاں زیرو کیسز رپورٹ کیے گئے ہوں۔ چین کے مغربی شہر چونگ کنگ میں دو کروڑ افراد لاک ڈاؤن میں رہ رہے ہیں جسے لوگ طنزیہ طور پر ’ولنٹری سٹیٹک مینجمنٹ‘ کہتے ہیں۔ ایسا اس لیے ہے کہ اگرچہ سرکاری طور پر وہاں لاک ڈاؤن نہیں لگیا گیا لیکن کمیونٹی اہلکار انھیں پھر بھی کہتے ہیں کہ وہ گھروں کے اندر ہی رہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments