’سعود شکیل کی جگہ یہ اننگز کین ولیمسن نے کھیلی ہوتی تو سب تعریف کرتے‘


سعود شکیل
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے دن بھی پاکستان نیوزی لینڈ کو حاصل برتری اس سے چھین نہیں سکا ہے اور یہ اب بھی نیوزی لینڈ سے 42 رنز پیچھے ہے۔

نیوزی لینڈ کے 449 رنز کے جواب میں پاکستان کے نو کھلاڑی 407 رنز پر آؤٹ ہو چکے ہیں اور اب صرف سعود شکیل اور ابرار احمد ہی کریز پر باقی ہیں۔

پاکستان کی جانب سے منگل کو ایک لڑکھڑاتی بلے بازی کے بعد آج سعود شکیل اور سرفراز احمد نے ٹیم کو سہارا فراہم کیا۔

سعود شکیل نے 336 گیندوں پر 124 رنز بنائے جبکہ سرفراز احمد نے 109 گیندوں پر 78 رنز بنائے۔

ان کے علاوہ سب سے قابلِ ذکر سکور امام الحق کا رہا جنھوں نے 115 گیندوں پر 83 رنز بنائے۔

دوسری اننگز میں نیوزی لینڈ کی جانب سے سب سے کامیاب بولر اعجاز پٹیل رہے جنھوں نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ ٹم ساؤدی، میٹ ہینری، اور ڈیرل مچل نے ایک ایک جبکہ ایش سودھی نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

جہاں پاکستانی بیٹنگ مشکلات کے ساتھ ساتھ تنقید کی زد میں بھی تھی، وہیں سعود شکیل کی جانب سے سنچری اور دن کے اختتام تک اپنی جگہ مضبوطی سے جمے رہنے پر تعریفیں ہو رہی ہیں۔

عاطف نواز نے لکھا کہ سعود شکیل اس سیزن میں پاکستان کے تلاش کردہ بہترین کھلاڑی رہے ہیں۔ جشن منانے کے لیے زیادہ چیزیں تو نہیں تھیں مگر آج ان کا سکور ایک تابناک مستقبل کی جھلک ہے۔

https://twitter.com/AatifNawaz/status/1610622878877089795

سعود شکیل جب اننگز کھیل کر پویلین واپس لوٹے تو اُنھیں کپتان بابر اعظم نے گلے سے لگا لیا۔
عبداللہ ظفر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ بغلگیری، اور کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بابر مغرور ہیں‘۔

https://twitter.com/Arain_417/status/1610621094309908481

فرید خان نے لکھا کہ سرفراز احمد اور سعود شکیل نے 40 اوورز میں تقریباً 3.75 رنز فی اوور کے حساب سے 150 رنز کا اضافہ کیا۔

جب سے سرفراز آؤٹ ہوئے تو پاکستان نے 33 اوورز میں صرف 75 رنز بنائے ہیں اور رن ریٹ صرف 2.27 رہا ہے۔

https://twitter.com/_FaridKhan/status/1610619869082386434

واضح رہے کہ سابق پاکستانی کپتان سرفراز احمد ایک طویل عرصے بعد پاکستانی سکواڈ میں واپس آئے ہیں اور اُنھوں نے آتے ہی نیوزی لینڈ کے خلاف بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کیا ہے۔

حالانکہ نیوزی لینڈ اور اس سے پہلے انگلینڈ کے خلاف پاکستانی بیٹنگ مجموعی طور پر کچھ خاص نہیں رہی مگر اس کے باوجود کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگیوں کا چرچا کیا جا رہا ہے۔

سعود شکیل اپنی جگہ قائم تو رہے مگر ان کا سٹرائیک ریٹ بہت کم یعنی صرف 36.90 تھا جو کہ دوسری اننگز میں تمام بلے بازوں سے کم ہے۔

تاہم ایک صارف سید منیب نے لکھا کہ سعود شکیل نے بہت اچھا کھیلا، ہاں اُنھوں نے سست اننگز کھیلی مگر اس لیے کیونکہ ابتدائی وکٹیں جلدی گر گئی تھیں اور کسی کو تو پچ پر رہنا تھا۔

اُنھوں نے لکھا کہ ہمیں ان پر تنقید کرنے کے بجائے ان کی تعریف کرنی چاہیے۔

https://twitter.com/mohib_syed/status/1610622012673884164

محسن وانی نامی صارف نے لکھا کہ سعود شکیل میں بیٹرز کے لیے جنت جیسی اس پچ پر بھی جلد سکور کرنے کے حوصلے کی کمی ہے۔

ہارون نامی کرکٹ تبصرہ نگار نے لکھا کہ اگر سعود شکیل کے بجائے کین ولیمسن نے یہ اننگز کھیلی ہوتی تو ہر کوئی ان کی تعریف کر رہا ہوتا۔

https://twitter.com/hazharoon/status/1610615832262094852


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments