’جلیبی بابا‘: علاج کے بہانے خواتین کا جنسی استحصال کرنے والا جعلی عامل جسے 14 سال قید کی سزا ہوئی


ریپ
انڈیا کی ریاست ہریانہ میں توہانہ کے مشہور ’جلیبی والا بابا‘ کو خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 

یہ سزا جلیبی بابا عرف امرپوری عرف بلو کو ہریانہ میں فتح آباد کی فاسٹ ٹریک عدالت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے سنائی ہے۔

اس سے پہلے پانچ جنوری کو بابا کو مجرم قرار دیا گیا تھا جب جلیبی بابا پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عدالت میں ثابت ہو گئے۔

بابا پر خواتین کو قابل اعتراض ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرنے کا الزام ہے۔

جلیبی بابا کون ہے؟

مانسا، پنجاب میں پیدا ہونے والے بلو رام نے آٹھ سال کی عمر میں گھر چھوڑ دیا تھا۔ پھر وہ دہلی چلا گیا جہاں اس کی ملاقات ڈگمبر رامیشور نامی بابا سے ہوئی۔

پولس کو اپنے بیان میں بلو رام نے بتایا کہ ڈگمبر رامیشور کو اپنا گرو مانتے ہوئے وہ ان کے ساتھ اُجین کیمپ گیا جہاں وہ تقریباً 10 سال تک رہا۔

18 سال کی عمر میں بلو رام مانسا میں اپنے گھر واپس آئے تو گھر والوں نے اس کی شادی کر دی۔

شادی کے بعد جلیبی بابا روزی روٹی کمانے کے لیے مانسا سے ہریانہ کے توہانہ شہر چلے گئے۔ یہاں انھوں نے جلیبی کی دکان بنا لی۔ چند ہی دنوں میں بلّو کی جلیبی پورے قصبے میں مشہور ہو گئی۔

توہانہ کے سینئر صحافی گرودیپ بھاٹی نے بتایا کہ لوگ اکثر بلو رام کی دکان سے جلیبیاں کھاتے تھے اور گھر بھی لے جاتے تھے۔

لیکن بلو رام نے ایک اور کام بھی شروع کیا۔

گرودیپ بھاٹی نے کہا کہ ’تقریباً 20 سال قبل بلو رام نے اپنے گھر میں ایک مندر بنوایا تھا۔ مندر میں وہ مبینہ طور پر خواتین کو ان کے مسائل کا حل بتاتا تھا۔ اس دوران وہ بلو رام سے جلیبی بابا بن گیا تھا۔‘

جلیبی بابا

یہ بھی پڑھیے

نربھیا واقعے کے دس برس: دلی گینگ ریپ نے کیا کچھ بدلا؟

ریپ متاثرین کو سامنے آنے کی کیا قیمت چکانی پڑتی ہے؟

انڈیا میں 19 سالہ مسلمان نرس کی ہلاکت: اجتماعی ریپ اور قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج

جلیبی بابا پر لگنے والے الزامات

صحافی گرودیپ بھاٹی نے بتایا ہے کہ بلو رام کے بنائے ہوئے مندر میں جسمانی اور ذہنی بیماریوں میں مبتلا خواتین آتی تھیں۔

بابا نے مبینہ ’منتر‘ سے ان کا علاج کرنے کا دعویٰ کیا۔

اس دوران بابا نے مبینہ طور پر خواتین کو چائے اور دیگر خوراک میں نشہ آور چیزیں ملا کر دینا شروع کر دیں جس کے بعد بابا خواتین سے بدتمیزی کرتا تھا۔

بابا مندر میں لگائے گئے خفیہ کیمروں میں چھیڑ چھاڑ کی حرکتیں ریکارڈ کرتا تھا۔ بعد میں بابا نے خواتین کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔ اکثر خواتین نے نہ گھر میں کچھ بتایا اور نہ ہی پولیس کو۔

پولیس کے مطابق وہ خواتین کے ساتھ ساتھ نابالغوں کو بھی اپنا نشانہ بناتا تھا اور ان سے بھاری رقم وصول کرتا تھا۔

13 اکتوبر 2017 کو ایک خاتون نے پولیس سے شکایت کی تو سٹی پولیس سٹیشن نے خاتون کی شکایت پر آئی پی سی کی دفعہ 328، 376 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

شکایت میں کہا گیا کہ بابا نے ان کی فحش ویڈیو وائرل کی تھی۔ 

پولیس نے اپنی تفتیش کے دوران بابا کے مندر سے چمٹے، راکھ، اگربتی، نشہ آور گولیاں اور بہت سی دوسری چیزیں برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

پولیس نے تفتیش کے بعد عدالت میں چالان پیش کیا جس کی سماعت کے بعد فتح آباد کی عدالت نے جلیبی بابا عرف بلو رام کو مجرم قرار دیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32556 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments