زمان پارک کے نہتے چوکیدار


کچھ اصولوں کا نشہ تھا کچھ مقدس خواب تھے

ہر زمانے میں شہادت کے یہی اسباب تھے جب پڑھا لکھا باشعور انسان ہاتھ میں ڈنڈا لیے کسی بھاری قوت کے سامنے کھڑا ہو جاتا ہے تو سمجھ جاؤ کہ اب کے انقلاب نہ بندوق سے ڈرے گا نہ طاقتور سے میں نے زمان پارک میں بڑے بڑے پڑھے لکھے لوگوں کو دیکھا ہم جسے جہالت کہتے رہے آج اس جہالت پر وہ لوگ اترے جن کی عقل و دانش پر کسی کو شک نہیں۔ یہ سوچ یہ تحریک ان کی جان و مال سے اب بڑھ کر ہے اس وقت میں جس کو جو بہتر لگ رہا ہے وہ کر رہا ہے۔

یہ محافظ عمران خان کے نہیں ہیں یہ اس سوچ کے رکھوالے ہیں جس کا مرکز عمران خان ہے۔ میری ایک پوسٹ کے نیچے جہاں ہزاروں کروڑوں لوگوں نے لبیک کہا وہاں بہت سے لوگوں نے کمنٹ میں یہ بھی کہا کہ ہم کوئی غلام ہیں۔ کیا ہمارے بچوں کی زندگی عمران خان کے بچوں سے زیادہ قیمتی نہیں؟ جی بالکل ہے سو فیصد ہے مگر پھر آپ اپنے بچوں کا مستقبل باہر کے ممالک میں کیوں ڈھونڈتے ہیں؟ کیوں اپنے بچوں کو باہر نکلنے سے پہلے حفاظتی تاکید کر کے بھیجتے ہیں۔

کیوں اپنے بچوں کو گورنمنٹ اداروں میں نہیں پڑھاتے؟ کیوں رپورٹ درج کرنے کے لیے تھانے اپنے گھر کی کسی بیٹی بہن یا ماں کو لے جانا پسند نہیں کرتے۔ اور کیوں سرکاری ہسپتالوں میں اپنے بچوں کا علاج نہیں کرواتے۔ بازار سے ادویات لیتے ہوئے دس دفعہ تصدیق کیوں کرتے ہیں کہ یہ جعلی تو نہیں کیا ان سب کا جواب کیا ہے آپ کے پاس؟

جب پڑھا لکھا باشعور انسان ہاتھ میں ڈنڈا لیے کسی بھاری قوت کے سامنے کھڑا ہو جاتا ہے تو سمجھ جاؤ کہ اب کے انقلاب نہ بندوق سے ڈرے گا نہ طاقتور سے میں نے زمان پارک میں بڑے بڑے پڑھے لکھے لوگوں کو دیکھا ہم جسے جہالت کہتے رہے آج اس جہالت پر وہ لوگ اترے جن کی عقل و دانش پر کسی کو شک نہیں۔ یہ سوچ یہ تحریک ان کی جان و مال سے اب بڑھ کر ہے اس وقت میں جس کو جو بہتر لگ رہا ہے وہ کر رہا ہے۔ یہ محافظ عمران خان کے نہیں ہیں یہ اس سوچ کے رکھوالے ہیں جس کا مرکز عمران خان ہے۔

میری ایک پوسٹ کے نیچے جہاں ہزاروں کروڑوں لوگوں نے لبیک کہا وہاں بہت سے لوگوں نے کمنٹ میں یہ بھی کہا کہ ہم کوئی غلام ہیں۔ کیا ہمارے بچوں کی زندگی عمران خان کے بچوں سے زیادہ قیمتی نہیں؟ جی بالکل ہے سو فیصد ہے مگر پھر آپ اپنے بچوں کا مستقبل باہر کے ممالک میں کیوں ڈھونڈتے ہیں؟ کیوں اپنے بچوں کو باہر نکلنے سے پہلے حفاظتی تاکید کر کے بھیجتے ہیں۔ کیوں اپنے بچوں کو گورنمنٹ اداروں میں نہیں پڑھاتے؟ کیوں رپورٹ درج کرنے کے لیے تھانے اپنے گھر کی کسی بیٹی بہن یا ماں کو لے جانا پسند نہیں کرتے۔ اور کیوں سرکاری ہسپتالوں میں اپنے بچوں کا علاج نہیں کرواتے۔ بازار سے ادویات لیتے ہوئے دس دفعہ تصدیق کیوں کرتے ہیں کہ یہ جعلی تو نہیں کیا ان سب کا جواب کیا ہے آپ کے پاس؟

کرپشن ایک رات میں ختم نہیں ہو گی کیونکہ ہمارے ملک پاکستان کی جڑوں کو کرپشن کے پانی سے سینچا گیا ہے۔ الیکشن تو بارہا ہونا ہی ہے۔ تو آپ کو کیا لگتا ہے کہ ہماری پچھلی حکومتیں جو اتنے عرصے سے پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہی ہے ان کا ساتھ دیا جائے یا عمران خان کو دوبارہ موقع دیا جائے۔ جس الزام میں عمران خان کو پکڑنے کے لئے بار بار پولیس جا رہی ہے ایسے بے شمار الزامات ہماری موجودہ حکومت پر عائد ہیں۔ جب ایسے الزامات کے ساتھ حکومت کی جا سکتی ہے تو پھر ایک عام شہری جو کہ پاکستانیوں کے دلوں کا حکمران ہے کو بار بار پولیس پکڑنے کے لئے اس کے گھر کیوں جا رہی ہے۔

توشہ خانہ کا سارا ریکارڈ منظرعام پر آ گیا۔ مگر پھر صرف عمران خان ہی کیوں؟ پہلی بار ایسا دیکھنے میں آیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں کسی ایک شخص کے خلاف متحد ہو گئی ہیں۔ اور اس ایک شخص کو پھنسانے کے لیے اتنی سازشیں کی جا رہی ہے کہ ہر طرف سے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس وقت عمران خان کے پاس صرف عوام کی طاقت ہے اور عوام کی یکجہتی ہمیشہ انقلاب کی نوید سناتی ہے۔

ہر دور میں کسی نئی تحریک کے عمل میں آنے سے پہلے بہت کچھ سہنا اور سننا پڑتا ہے مگر بعد میں یہی تحریک کے سنہری حروف سے اتہاس لکھتی ہیں۔ تاریخ گواہ ہے! جو قومیں ایمان، اتحاد اور تنظیم پر عمل کرے، کرپٹ، نا اہل اور فرسودہ نظام کے خلاف صفیں باندھ لیتی ہیں وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوتی ہیں۔

آگے بڑھیے، عمران خان کے ساتھ قدم سے قدم ملائیں اور ایک پاکستان کی بنیاد رکھیں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments