گاہک کو عزت دو، منافع کی ضمانت لو
دھمکانے، سمجھانے، اور بتانے میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے، لیکن بدقسمتی سے کئی دکاندار اور سیلز پرسنز اس فرق کو سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں۔ پاکستان کے مختلف کاروباری شعبوں میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ جب کسٹمر کسی پروڈکٹ کے بارے میں سوالات کرتا ہے، تو سیلز مین یا دکاندار اُس کو مناسب جواب دینے کے بجائے دھمکانے کے انداز میں بات کرتے ہیں۔ یہ رویہ کاروباری کامیابی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
جب کوئی کسٹمر کسی پروڈکٹ کے بارے میں سوال کرتا ہے، جیسے ”کیا یہ اصلی ہے؟“ یا ”کیا یہ اوریجنل ہے؟“ تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ کسٹمر آپ کی پروڈکٹ میں دلچسپی رکھتا ہے اور خریدنے سے پہلے اعتماد قائم کرنا چاہتا ہے۔ سوالات کرنا کسٹمر کا حق ہے، اور یہ سیلز کے عمل کا ایک قدرتی حصہ ہے۔ یہاں ضروری ہے کہ دکاندار اور سیلز پرسن تحمل سے کام لیں اور اعتماد کے ساتھ جواب دیں، نہ کہ دھمکانے یا ناراض لہجے میں۔ بدقسمتی سے، اکثر دکاندار اور مالکان کسٹمر کے سوالات کو دھمکی سمجھ کر جواب دیتے ہیں، جیسے :
”لینی ہے تو لو، ورنہ راستہ ناپو۔“ اس قسم کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ یا تو دکاندار کے پاس اپنی پروڈکٹ کے بارے میں اعتماد نہیں ہے یا وہ سیلز کے عمل میں غیر سنجیدہ ہے یعنی اس کو کاروبار کی الف ب نہیں پتا۔ کسٹمر جب سخت لہجہ سنتا ہے، تو وہ نہ صرف خریداری سے پیچھے ہٹتا ہے بلکہ اپنے اردگرد لوگوں کو بھی اس رویے کے بارے میں بتاتا ہے، جس سے کاروبار کی ساکھ خراب ہوتی ہے۔ ایک کسٹمر جو اعتماد کھو دیتا ہے، دوبارہ آپ کے پاس نہیں آئے گا۔ جب کسٹمرز آپ سے ناراض ہو کر چلے جاتے ہیں، تو آپ کی سیلز کم ہو جاتی ہے اور اس کا اثر آپ کے کاروبار پر واضح ہوتا ہے۔
سیلز کا بنیادی اصول یہ ہے کہ آپ کا رویہ کسٹمر کے ساتھ مثبت اور دوستانہ ہو۔ اگر آپ اپنی پروڈکٹ پر اعتماد رکھتے ہیں، تو آپ کو دھمکانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ کسٹمرز کو معلومات دینا، ان کے سوالات کا جواب دینا، اور ان کو مطمئن کرنا سیلز کا سب سے اہم حصہ ہے۔ جب آپ کسٹمر کے سوالات کا تحمل اور خوش اخلاقی سے جواب دیتے ہیں، تو وہ آپ پر اور آپ کی پروڈکٹ پر اعتماد کرتا ہے۔ ایک مطمئن کسٹمر دوبارہ آپ کے پاس آئے گا اور آپ کی پروڈکٹ یا سروس کی تعریف بھی کرے گا۔ اچھے رویے سے آپ اپنے کسٹمر کے ساتھ ایک لمبے عرصے کا کاروباری تعلق بنا سکتے ہیں، جو آپ کے کاروبار کی ترقی میں مدد دیتا ہے۔
اکثر دیکھا گیا ہے کہ سیلز پرسنز کا رویہ مالکان سے متاثر ہوتا ہے۔ اگر مالک نجی محفلوں یا دکان کے اندر سخت یا منفی باتیں کرتا ہے، تو سیلز پرسن بھی اسی رویے کو اپناتا ہے اور کسٹمرز کے ساتھ غلط رویہ اختیار کرتا ہے۔ یہ رویہ نہ صرف کسٹمرز کو ناراض کرتا ہے، بلکہ سیلز پرسن کی کارکردگی کو بھی متاثر کرتا ہے۔
مالکان کو چاہیے کہ وہ خود ایک اچھا رول ماڈل بنیں اور اپنے سیلز پرسن کو سکھائیں کہ کسٹمر کے ساتھ کیسے پیش آنا ہے۔ مالکان کو نجی محفلوں میں بھی اپنے کسٹمرز کے بارے میں مثبت گفتگو کرنی چاہیے تاکہ سیلز پرسن ان کے رویے سے متاثر ہو کر بہتر سروس دے سکیں۔
اکثر سیلز پرسنز کسٹمر کو غلط معلومات دے کر یا جھوٹے وعدے کر کے پروڈکٹ بیچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ طریقہ وقتی طور پر تو فائدہ دے سکتا ہے، لیکن اس کا انجام برا ہوتا ہے۔ جب کسٹمر کو احساس ہوتا ہے کہ اسے دھوکہ دیا گیا ہے، تو وہ پروڈکٹ واپس لاتا ہے یا شکایت کرتا ہے، جس سے کمپنی اور سیلز پرسن دونوں کی ساکھ خراب ہوتی ہے۔
اگر آپ کسٹمر کو وہ پروڈکٹ دیتے ہیں جو اُس کی مالی حیثیت یا ضرورت کے مطابق نہیں ہوتی، تو وہ ناراض ہو کر پروڈکٹ واپس کرتا ہے۔ اگر پروڈکٹ کی کوالٹی خراب ہو یا آپ نے کسٹمر کو جھوٹ بول کر چیز بیچی ہو، تو وہ واپس آئے گی۔ ایک کامیاب سیلز پرسن وہ ہوتا ہے جو اپنے کسٹمر کو درست معلومات فراہم کرتا ہے، اور اُسے مطمئن کرنے کے لیے مناسب دلائل دیتا ہے۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ کسٹمر کتنا خرچ کرنے کے قابل ہے، نہ کہ صرف اُس کی یا سیلز پرسن اپنی خواہشات کے مطابق بیچنے کی کوشش کریں۔ کسٹمر کے ساتھ بات چیت کرتے وقت ہمیشہ خوش اخلاقی اور صبر کا مظاہرہ کریں۔
آخر میں، سیلز کی دنیا میں کامیاب ہونے کے لیے سب سے اہم چیز آپ کا رویہ ہے۔ اگر آپ کسٹمر کے ساتھ اچھے اخلاق اور درست معلومات کے ساتھ پیش آئیں گے، تو نہ صرف وہ مطمئن ہو گا بلکہ آپ کی سیلز بھی بڑھے گی۔ سیلز کا مطلب صرف پروڈکٹ بیچنا نہیں ہوتا، بلکہ یہ ایک تعلق بنانا ہوتا ہے۔ جب آپ کسٹمر کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرتے ہیں، تو وہ آپ پر اعتماد کرتا ہے اور بار بار آپ کے پاس آتا ہے۔
سیلز کی دنیا میں کامیابی کا راز نہ صرف اچھی پروڈکٹ میں ہوتا ہے بلکہ اس بات میں بھی ہوتا ہے کہ آپ اپنے کسٹمرز کے ساتھ کیسے پیش آتے ہیں۔ آپ کا رویہ آپ کی سیلز کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ اخلاق، تحمل اور درست معلومات ہی وہ بنیادی تقاضے ہیں جو سیلز کو کامیاب بناتے ہیں۔
- سیلز پرسن اور کمپنیز: مفاد پرست تعلق - 09/12/2024
- غلط رویوں کو قبول کرنا کمزوری اور نظر انداز کرنا اصل بہادری ہے - 03/12/2024
- مصنوعی تعریف، باطنی اختلاف اور عملی زندگی کے تضادات - 24/11/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).