جوہری معاہدے کی پاسداری: ایران نے ایٹمی ری ایکٹر میں سیمنٹ بھر دیا


\"iran\" عالمی طاقتوں سے ہونے والے جوہری سمجھوتے پر عمل کرتے ہوئے ایران نے اراک کے مقام پر اپنے بھاری پانی کے جوہری ری ایکٹر سے اصلی مواد نکال کر اس میں سیمنٹ بھر دیا اور ایرانی حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ چند روز میں ایران کے خلاف عائد اقتصادی پابندیاں ختم ہو جائیں گی۔
عالمی طاقتوں سے گزشتہ برس ہونے والے مذاکرات کے نتیجے کو مشترکہ جامع لائحہ عمل یا جے سی پی او اے کا نام دیا گیا۔ مذکرات میں شامل تمام 6 ممالک نے اراک میں موجود اس جدید ری ایکٹر کی از سر نو تنظیم پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ایران نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ اس کی کسی بھی ایٹمی سرگرمی کا مقصد ہتھیار بنانا ہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ اراک میں 40 میگا واٹ کے ہیوی واٹر پلانٹ کو کینسر اور دیگر بیماریوں کے علاج کے لیے آئیسوٹوپ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ایران کی جوہری توانائی کی ایجنسی کے ترجمان بہروز کمال واندی نے مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ایران نے جولائی میں ہونے والے معاہدے میں کیے جانیوالے وعدوں کو وقت سے پہلے ہی پورا کر دیا ہے، جے سی پی او اے پر عمل درآمد اگلے 7 دنوں میں مکمل ہوجائیگا۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے سرکاری ٹیلی ویژن پر تقریر کرتے ہوئے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ ایران کیخلاف اقتصادی پابندیاں اگلے چند دنوں میں اٹھالی جائیں گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments