سموگ کے معاملے پر پنجاب حکومت کا انڈیا سے رابطہ
پاکستانی صوبہ پنجاب کی حکومت نے انڈین پنجاب کی ریاستی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ سرحد کے اس پار فصلوں کی منڈھی جلانے پر پابندی لگائے۔
پنجاب حکومت نے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘ہم نے پنجاب (پاکستان) میں منڈھی جلانے پر پابندی عائد کر دی ہے، اور امید کرتے ہیں کہ کیپٹن امریندر بھی ایسا ہی کریں گے۔۔۔ ماحولیاتی خطرات ہمارے لوگوں اور علاقے کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔ آئیے اس کا جلد از جلد مقابلہ کریں۔’
اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے دہلی کے وزیرِ اعلیٰ اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا کہ ‘میں پنجاب اور ہریانہ کے وزرائے اعلیٰ کو خطوط لکھ کر درخواست کر رہا ہوں کہ فصلوں کی جلائی کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے اجلاس بلائیں۔’
یاد رہے کہ آج کل پاکستان کے صوبہ پنجاب کے میدانی علاقوں کے علاوہ انڈیا کے بہت سے علاقے بھی ’سموگ‘ یا دھویں ملی دھند کی لپیٹ میں ہیں، اور دہلی سمیت کئی شہروں میں آلودگی کا درجہ خطرناک حدوں کو چھو رہا ہے۔
اس بارے میں یہ بھی پڑھیے:
پنجاب میں 250 فیکٹریاں بند، ہزاروں گاڑیوں کا چالان
سموگ سے دہلی میں 1700 سے زیادہ سرکاری سکول بند
ریاست ہریانہ اور پنجاب کے مشترکہ دارالحکومت چنڈی گڑھ میں فضائی آلودگی کی حد 375 تک پہنچ گئی ہے جو کہ اب کی بدترین ریکارڈ شدہ آلودگی ہے۔
دوسری جانب دنیا بھر میں آلودگی پر نظر رکھنے والے ادارے ایئرویژوئل کی ویب سائٹ کے مطابق اس وقت دہلی 402 پوائنٹس کے ساتھ دنیا کا سب سے آلودہ شہر ہے، جب کہ لاہور کا نمبر دوسرا ہے اور اس کے پوائنٹس 379 ہیں۔
400 وہ درجہ ہے جس کے بعد نظامِ تنفس متاثر ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں آلودگی کی شرح مختلف ہے، چنانچہ اپر مال میں یہ شرح 427 ہے، جو انتہائی خطرناک کے زمرے میں آتی ہے۔
ماحولیات کے وکیل رافع احمد عالم نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پنجاب حکومت نے منڈھی کے جلانے پر پابندی تو عائد کر رکھی ہے لیکن اس پابندی پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، اور اگر آپ موٹر وے پر جائیں تو اس کے آس پاس منڈھی جلتے دیکھ سکتے ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’پنجاب حکومت نے منڈھی جلانے کے متبادل تو اپنی ویب سائٹ پر جاری کر دیے ہیں لیکن کسانوں کو ان پر عمل کرنے کے سلسلے میں کوئی سبسڈی نہیں دی۔
’دوسری طرف حالت یہ ہے کہ حیرت انگیز طور پر پورے پنجاب میں صرف چار ایئر کوالٹی میٹر ہیں، جو کہ پورے پنجاب تو درکنار صرف لاہور کے لیے ناکافی ہیں، جب کہ صوبے کے 36 ضلعے ہیں، اور ہر ضلعے میں چار پانچ ہونے چاہییں۔‘
رافع عالم نے کہا کہ ’تحقیق نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں یہ تک معلوم نہیں ہے کہ یہ فضائی آلودگی کن اجزا پر مشتمل ہے۔ اگر ہم اس معاملے پر صرف ہندوستان کے ساتھ رابطہ کرتے ہیں اور اگلے سال پتہ چلا کہ یہ تو گاڑیوں کے دھویں کے باعث تو پھر معاملہ خراب ہو جائے گا۔’
انھوں نے کہا کہ ’پورے پنجاب کی صحت کا معاملہ ہے اور حالت یہ ہے کہ ہم صرف بارشوں کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ آئیں اور ہمیں سموگ سے نجات دلائیں۔‘
- صدام حسین کے ’سکڈ میزائلوں‘ سے ایرانی ڈرونز تک: اسرائیل پر عراق اور ایران کے براہ راست حملے ایک دوسرے سے کتنے مختلف ہیں؟ - 17/04/2024
- پنجاب میں 16 روپے کی روٹی: نئے نرخ کس بنیاد پر مقرر ہوئے اور اس فیصلے پر عملدرآمد کروانا کتنا مشکل ہو گا؟ - 17/04/2024
- اسرائیل پر حملے سے ایران کو فائدہ ہوا یا نتن یاہو کو؟ - 17/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).