والد کی یاد میں کی گئی ٹویٹ وائرل ہو گئی، ایک دن میں 11000 سے زیادہ لائکس
کبھی کبھار چھوٹی اور معمولی باتیں گہرے غم اور صدمے کی یاد دلا دیتی ہیں۔
ریچل پرائر کے لیے وہ چیز مارکس اینڈ سپینسر دکان میں لٹکی ہوا شوخ لال رنگ کی جیکٹ تھی جسے دیکھ کر انھیں اپنے والد لینٹن کی یاد آئی جن کا دس برس قبل انتقال ہو گیا تھا۔
ریچل پرائر جو اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ خریداری کر رہی تھیں، بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ‘میں نے اس لال جیکٹ جو دیکھا تو مجھے محسوس ہوا کہ میرے والد اسے بہت پسند کرتے۔ میں اسے ان کے لیے خرید لیتی اور میں ان کو اپنے تصور میں یہ جیکٹ پہنے دیکھتی۔’
اس واقعے کے بارے میں ریچل نے ٹویٹ کی جو کہ حیران کن طور پر وائرل ہو گئی۔
‘مجھے ٹوئٹر پر لکھ کر اچھا محسوس ہوا جیسے میرے کندھے سے بوجھ ہٹ گیا ہو لیکن میں نے قطعی طور پہ یہ نہیں سوچا تھا کہ یہ ٹویٹ اس قدر مقبول ہو جائے گی۔ یہ بہت عجیب بات تھی۔’
ٹویٹ ہونے کے صرف ایک دن میں اسے ہزار بار سے زیادہ ری ٹویٹ کیا جا چکا ہے جبکہ 11000 افراد نے اسے لائک کیا ہے اور ریچل کو گذشتہ 24 گھنٹوں میں 1300 نئے لوگوں نے ٹوئٹ پر فالو کرنا شروع کر دیا ہے۔
ٹی وی کی معروف شخصیت جیمز کورڈن نے بھی ٹوئٹر پر ریچل کی ٹویٹ شیئر کی اور اپنے پرستاروں کو کہا کہ اسے ضرور پڑھیں۔
مشہور زمانہ ہیری پوٹر ناولوں کی مصنفہ جے کے راؤلنگ نے بھی اسے شیئر کیا۔
ریچل پرائر کی ٹویٹ کے جواب میں شکاگو سے تعلق رکھنے والی ایک صارف برایانا چرناک نے اپنی کلائی پر بنے ‘آئی لو یو’ ٹیٹو کی تصویر شیئر کی جس کے بارے میں انھوں نے لکھا کہ ان کے والد کے یہ آخری الفاظ تھے اور یہ ٹیٹو ان کے والد کی اپنی لکھائی میں ہے۔
جوابات دینے والوں میں سے ایک ٹویٹ کی کہ لینٹن پرائر ان کے سکول کے پرنسپل تھے اور ان کی اسمبلیاں بہت یادگار ہوتی تھیں۔
ریچل نے بتایا کہ ان کو اتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے ان کو جوابات دیے ہیں کہ وہ سب کو جواب دینے سے قاصر ہیں لیکن انھوں نے کہا کہ وہ تمام جواب دینے والوں کی شکر گزار ہیں۔
- کیا روزانہ نہانا ضروری ہے؟ - 25/04/2024
- خاتون فُٹ بال شائق کو گلے لگانے پر ایرانی گول کیپر پر 30 کروڑ تومان جُرمانہ عائد: ’یہ تاریخ میں گلے ملنے کا سب سے مہنگا واقعہ ثابت ہوا‘ - 24/04/2024
- ’مغوی‘ سعودی خاتون کراچی سے بازیاب، لوئر دیر سے تعلق رکھنے والا مبینہ ’اغوا کار‘ بھی زیرِ حراست: اسلام آباد پولیس - 24/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).