افغانستان دھماکے میں نو ہلاک، متعدد زخمی


افغانستان

افغانستان کی وزارتِ داخلہ کے مطابق دارالحکومت کابل میں جمعے کو ہونے والے ایک خود کش بم حملے میں کم از کم نو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق یہ حملہ کابل میں ایک با اثر علاقائی رہنما عطا نور محمد کے حامیوں کے اجلاس کے قریب ہوا۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ حملے کے وقت شمالی صوبے بلخ کے گورنر اور جماعتِ اسلامی کے تاجک رہنما عطا محمد نور اس اجلاس میں موجود تھے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیے

افغانستان: دو مساجد پر حملوں میں 60 افراد ہلاک

افغان صوبے ہلمند میں دھماکہ، 13 افراد ہلاک

کابل: مسجد میں بم حملہ، 20 افراد ہلاک، 40 زخمی

خود کو دولتِ اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق اس حملے کی ذمہ داری دولتِ اسلامیہ نے قبول کی ہے جبکہ طالبان نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

اس واقعے کے ایک عینی شاید جان محمد کا کہنا ہے’ہمیں اپنے ملک اور اپنے حقوق کے لیے شہید ہونے پر فخر ہے۔ یہ اجلاس ہمارے ملک اور ہماری آواز بلند کرنے کے لیے تھا۔ ‘

یہ دھماکہ اس تشدد کی لہر کا سلسلہ ہے جس کے دوران افغانستان میں رواں برس اب تک ہزاروں شہری ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔

افغانستان میں اپوزیشن کی جانب سے سنہ 2019 میں متوقع صدارتی انتخاب سے پہلے ہر ممکن ہتھ کنڈے آزمانے سے سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

افغان وزارت داخلہ کے ایک ترجمان کے مطابق خود کش بمبار نےاس ہوٹل سے رابطہ کیا جس نے جمعے کو کابل کے خیر خانہ ضلع میں اس اجلاس کی میزبانی کی تھی۔

ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سات پولیس اہلکار اور دو عام شہری شامل ہیں۔

افغانستان کے میڈیا میں دکھائی جانے والی تصاویر میں بارہ افراد کی لاشیں دیکھی جا سکتی ہے تاہم خبر رساں ادارے روئٹرز نے ان تصاویر کی تصدیق کرنے سے قاصر ہے۔

خیال رہے کہ افغانستان میں جون میں جماعتِ اسلامیہ کے رہنماؤں کے اجلاس میں ایک خود کش بمبار نے حملہ کیا تھا۔ اس اجلاس میں افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ بھی شریک تھے۔

افغانستان میں سنہ 2014 میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے تنازعات کے بعد عبداللہ عبداللہ نے افغان صدر اشرف غنی اور دیگر اقلیتی رہنماؤں کے ساتھ مل کر ایک اتحادی حکومت قائم کی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp