لبنانی وزیراعظم بلآخر واپس بیروت پہنچ گئے


سنیچر کے روز وزیراعظم حریری فرانس کے دارالحکومت پیرس گئے جہاں انھوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں سے ملاقات کی

سنیچر کے روز وزیراعظم حریری فرانس کے دارالحکومت پیرس گئے جہاں انھوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں سے ملاقات کی

لبنانی وزیراعظم سعد حریری تقریباً دو ہفتے قبل سعودی عرب میں اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد پہلی مرتبہ بیروت پہنچ گئے ہیں۔

لبنان کے وزیراعظم کا صدر نے ابھی تک استعفیٰ قبول نہیں کیا ہے۔

بیروت کے ہوائی اڈے پر ان کی سیکیورٹی ٹیم کے اراکین نے ان کا استقبال کیا۔

آزاد ہوں اور بہت جلد واپس لبنان چلا جاؤں گا: سعد حریری

اپنی لڑائی میں لبنان کو استعمال نہ کریں: امریکہ

ایران اور سعودی عرب دست و گریباں کیوں؟

یاد رہے کہ سعد حریری نے اس وقت ایک سیاسی بےیقینی کی صوتحال پیدا کر دی تھی جب انھوں نے سعودی عرب میں یہ کہہ کر استعفیٰ دے دیا تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔

انھوں نے اس تاثر کو رد کیا تھا کہ انھیں سعودی عرب میں زبردستی رکھا گیا تھا یا کہ سعودی حکام نے ایران کے ساتھ کشیدگی کے باعث انھیں استعفیٰ دینے پر مجبور کیا۔

سنیچر کے روز وزیراعظم حریری فرانس کے دارالحکومت پیرس گئے جہاں انھوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں سے ملاقات کی جن کی کوشش ہے کہ موجودہ کشیدگی سے نکالا جا سکے۔

جب سعد حریری فرانس میں تھے تو انھوں نے کہا تھا کہ لبنان پہنچنے کے بعد صدر سے ملاقات کریں جس کے بعد وہ اپنی پوزیشن واضح کریں گے۔

جب وہ بیروت ہوائی اڈے پر پہنچے تو ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے پاس لبنانی عوام کے لیے کوئی پیغام ہے تو انھوں نے کہا ’شکریہ۔‘

اس کے بعد انھوں نے اپنے والد رفیق حریری کی قبر پر جا کر فاتحہ پڑھی۔

سعد حریری نے نومبر کی چار تاریخ کو سعودی عرب سے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔ سعد حریری نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ سعودی عرب سے واپس جانے پر وہ مکمل طور پر آزاد ہیں اور انھوں نے لبنان اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کے لیے چھوڑا تھا۔

خیال رہے کہ ایران اور اس کی اتحادی لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے سعودی عرب پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے سعد حریری کو یرغمال بنا رکھا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp