چین میں ایپل اور اینڈروئڈ سٹورز سے سکائپ ہٹا دی گئی


سکائپ

چین میں ایپل ایپ سٹور سمیت دیگر ایپ سٹورز سے سکائپ کال اور میسج سروس کو ہٹا دیا گیا ہے۔

ایپل کا کہنا ہے کہ اس کی کئی دوسری ایپس میں سے ایک کو حکومت کی جانب سے یہ کہہ کر ہٹا دیا گیا ہے کہ یہ مقامی قانون سے مطابقت نہیں رکھتیں۔

سکائپ کی مالک کمپنی مائیکرو سافٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ اس ایپ کو ‘عارضی طور پر ہٹایا گیا ہے’ اور کمپنی ‘جلد از جلد ایپ کو بحال کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔’

چین میں یہ ایپ اب اینڈروئڈ ایپ سٹور پر بھی دستیاب نہیں ہے۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق اکتوبر میں ہی سکائپ کی سروس میں خلل پڑنا شروع ہو گیا تھا۔

ایپل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے: ‘ہمیں عوامی تحفظ کی وزارت نے مطلع کیا ہے کہ وائس اوور انٹرنیٹ پروٹوکول ایپس مقامی قانون کے مطابق نہیں ہیں۔’

‘اس لیے یہ ایپس چین کے ایپ سٹور سے ہٹا دی گئی ہیں۔’

مائیکرو سافٹ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے: ‘چین میں سکائپ کے آئی او ایس ورژن کو عارضی طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔ ہم سکائپ کے پیش کردہ فوائد کے بارے میں پرجوش ہیں جو وہ دنیا بھر میں صارفین کو مواصلات کی سہولت اور تعاون کو فروغ دینے کےلیے فراہم کرتا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

چین: ایپل نے نیویارک ٹائمز کی ایپ کو ہٹا لیا

چینی کمپنی کو آئی فون کا نام استعمال کرنے کی اجازت

چین: بائیس جعلی ایپل سٹورز کا سراغ

کمپنی نے اس بارے میں تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ سکائپ ایپ کو پہلی بار کب ہٹایا گیا یا اینڈروئڈ کی کیا صورت حال ہے۔

چین میں بی بی سی کے عملے کے تجربات میں سامنے آیا کہ بدھ سے ایپل اور اینڈروئڈ ایپ سٹور پر سکائپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔

چین کے ایپ سٹور سے اپنی ایپس نکالنے کے بعد ایپل پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

جولائی میں ایپس بنانے والوں نے اس بات کو مسترد کر دیا کہ ایپل نے 60 سے زائد ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کو ختم کر دیا تھا جو چین کی انٹرنیٹ فائروال سے متصادم تھیں اور چین کے قواعد و ضوابط کے مطابق’ قانونی طور پر انھیں ختم کرنا لازمی تھا۔’

منگل کو ایپل نے انکشاف کیا تھا کہ چین کی حکومت کی درخواست پر اس سال 674 وی پی این ایپس کو ہٹایا گیا۔

دو امریکی سینیٹرز کو لکھے گئے ایک خط میں کمپنی کا کہنا تھا کہ اسے بعض وی پی این ایپس کو ہٹانے کا ‘حکم’ دیا گیا ہے حتیٰ کہ اس میں ‘درخواست کی قانونی حیثیت پر بھی سوال کیا گیا ہے۔’

ایپل کے مطابق اسے بتایا گیا ہے کہ وی پی این آپریٹرز نے چین کے سائبر سکیورٹی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

چین میں ان قوانین کو حکومت مخالف جذبات اور رائے عامہ کو کنٹرول کرنے کی کوششوں کے حصے کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور چین میں اپنے صارفین کی تعداد بڑھانے کی کوششوں میں مصروف غیر ملکی کمپنیوں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ چین کی فائروال کے باہر سے ڈاؤن لوڈ کی گئی سکائپ ایپ پہ حساس موضوعات پر بحث کو چین کی ریاستی سکیورٹی کی جانب سے نیم محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔

سکائپ پر پابندی، غیرملکی ڈیجیٹل اور انٹرنیٹ پلیٹ فارمز کی حالیہ کڑی ہے، تاہم اس سے قبل ایلفابیٹ گوگل، فیس بُک اور ٹوئٹر بھی چینی صارفین کے لیے دستیاب نہیں رہے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp