امریکہ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنے کا اعلان متوقع


یروشلم

یروشلم اقوام متحدہ کے مطابق مقبوضہ علاقہ ہے

امریکی اعلی حکام کا کہنا ہے صدر ڈونلڈ ٹرمپ مقبوضہ بیت المقدس یا یروشلم کو اگلے ہفتے اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کرنے والے ہیں۔

مبصرین کا خیال ہے کہ امریکہ کی طرف سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے مشرق وسطی کا بحران سنگین صورت حال اختیار کر سکتا ہے۔

امریکہ ٹی وی چینل سی این این سمیت بہت سے امریکی اورمغربی ذرائع ابلاغ امریکی حکام کے حوالے سے اطلاع دے رہے ہیں کہ صدر ٹرمپ سے اس متنازع فیصلے کا اعلان اگلے ہفتے متوقع ہے۔

اقوام متحدہ بیت المقدس پر اسرائیل کی حاکمیت کو تسلیم نہیں کرتا اور اس کے مطابق یہ متنازع علاقوں میں شامل ہے جس پر اسرائیل نے قبضہ کر رکھا ہے۔ فلسطینی بھی کسی طور بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور ان کی طرف سے اس بارے میں شدید رد عمل سامنے آ سکتا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آنے کے بعد اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کر دیں گے۔

بی بی سی کے امریکی وزارتِ خارجہ کے نامہ نگار کا کہنا ہے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلم کرنے کا اعلان اصل میں ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اپنے ایک انتخابی وعدے کو پورا کیا جانا ہو گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32498 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp