سپریم کورٹ کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم، اورنج لائن پر کام دوبارہ شروع کرنے کا حکم


سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے اورنج لائن ٹرین کا منصوبہ روکنے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پنجاب حکومت کو اس منصوبے کو جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے اس بارے میں 31 شرائط بھی رکھی ہیں جن میں تاریخی عمارتوں کی حفاظت کے لیے دس کروڑ روپے مختص کرنے کے ساتھ ساتھ ایک وسیع البنیاد کمیٹی بھی قائم کرنے کا حکم دیا ہے جس میں محکمہ آثار قدیمہ کے علاوہ متعلقہ محکموں کے حکام اور ایک ریٹائرڈ جج بھی شامل ہوں گے۔

اورنج لائن میٹرو: گاڑی پٹڑی پر چڑھ پائے گی؟

عدالت کے فیصلے کے مطابق یہ کمیٹی ایک سال کے لیے بنائی جائے گی۔

نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

لاہور

لاہور ہائی کورٹ نے گذشتہ اپریل میں سنائے جانے والے فیصلے میں لاہور شہر کے 12 مقامات، جن میں شالیمار باغ، چوبرجی، ریلوے سٹیشن وغیرہ شامل ہیں، کے بارے میں حکم دیا تھا کہ جن علاقوں میں تاریخی عمارتیں موجود ہیں وہاں کام روک دیا جائے۔

لاہور ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

اطلاعات کے مطابق اورنج ٹرین منصوبے پر 70 فیصد سے زائد تعمیراتی کام ہو چکا ہے جبکہ الیکٹریکل اور میکینکل کام ابھی 25 فیصد تک مکمل ہوئے ہیں۔

https://twitter.com/CMShehbaz/status/939037076984434689

فیصلہ سنائے جانے کے کچھ دیر بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنی ٹویٹ میں اس فیصلے کی تائید کرتے ہوئے مبارک باد کا پیغام دیا اور کہا کہ اس فیصلے سے ’عوام کی جیت ہوئی ہے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32545 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp