کلبھوشن کے اہل خانہ کو ملاقات کے لیے پاکستانی ویزے جاری


کلبھوشن

پاکستان نے جاسوسی کے جرم میں گرفتار ہونے والے انڈین جاسوس کلبھوشن جادھو کی اہلیہ اور والدہ کو ویزہ دینے کی تصدیق کر دی ہے۔

تاہم تاحال اس ملاقات کی نوعیت کے بارے میں کچھ طے نہیں پایا ہے کہ آیا اس میں انڈیا یا پاکستان کی جانب سے کون کون شامل ہو گا۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ کلبھوشن جادھو کی اہلیہ اور والدہ کو نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشن نے ‘انسانی حقوق کی بنیادوں اور اسلامی شعار کے تحت‘ ویزے جاری کیے ہیں۔

یاد رہے کہ حکومتِ پاکستان نے کلبھوشن جادھو سے ان کی بیوی اور والدہ کی ملاقات کروانے کے لیے 25دسمبر کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے۔

پاکستان بھارتی جاسوس کی خاندان سےملاقات کرانے پر راضی

کلبھوشن جادھو کب مرے گا؟

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے نامہ نگار حمیرا کنول کو بتایا کہ پاکستان نے ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں اپنا جواب 13 دسمبر کو جمع کروا دیا تھا اب عدالت اگلی پیشی کی تاریخ دے گی۔

خیال رہے کہ پاکستان میں قید مبینہ انڈین جاسوس کو ملک کی فوجی عدالتوں نے موت کی سزا سنائی تھی جبکہ عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کی پھانسی پر عمل درآمد اس وقت تک موخر کر رکھا ہے جب تک انڈیا کی طرف سے اس سزا کے خلاف دی گئی درخواست پر فیصلہ نہیں سنا دیا جاتا۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ ‘عدالت نے یہ نہیں کہا تھا کہ کوئی سزا نہیں دے سکتے کورٹ نے کہا تھا کہ موت کی سزا نہیں دے سکتے۔ ہم نے بھی کورٹ کو یہی بتایا تھا کہ ہم موت کی سزا ابھی نہیں دینا چاہتے ابھی تو اس کا پراسس چل رہا ہے۔’

کلبھوشن

انھوں نے مزید کہا کہ کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کی نوعیت کیا ہو گی ابھی اس بارے میں فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

یاد رہے کہ مارچ میں انڈین شہری کلبھوشن جادھو کو پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

گذشتہ روز سینیٹ اراکین کو بریفنگ کے دوران بھی انڈیا کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی اور کلبھوشن کی پاکستان میں سرگرمیوں کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

پاکستان کے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ‘ہم یہ سمجھتے ہیں کہ انڈیا سے ہمارے اختلافات جنگ کی بجائے امن اور مذاکرات سے حل ہو سکتے ہیں اور اس صورت میں اگر حکومت یہ فیصلہ کرتی ہے اور انڈیا سے مذاکرات کرتی ہے تو فوج بالکل ان کی پشت پر کھڑی ہو گی۔ ہم انڈیا، افغانستان سمیت سب ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp