ٹرمپ کی ذہنی صحت کے بارے میں ‘کبھی سوال نہیں کیا’
امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے متنازع کتاب کی اشاعت کے بعد کہا ہے کہ انھوں نے صدر ٹرمپ کی ذہنی صحت کے بارے میں ‘کبھی سوال نہیں کیا۔’
خیال رہے کہ ‘فائر اینڈ فیوری: انسائڈ دا ٹرمپ وائٹ ہاؤس’ نامی متنازع کتاب میں یہ کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے بعض سٹاف انھیں ‘بچے’ کے طور پر دیکھتے ہیں۔
کتاب کے مصنف مائیکل وولف کا کہنا ہے کہ اس کتاب میں تقریبا 200 انٹرویوز شامل ہیں۔ اور صدر ٹرمپ کی جانب سے اس کتاب کی اشاعت روکنے کی کوششوں کے باوجود یہ کتاب قبل از وقت فروخت ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
٭ صدر ٹرمپ کا اپنے ہی وزیرِ خارجہ کو ذہانت کے ٹیسٹ کا چیلنج
٭ ٹرمپ: نئی کتاب میں 11 چونکا دینے والے انکشافات
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ کتاب ‘چھوٹ کا پلندہ’ ہے۔
انھوں نے کہا کہ میڈیا اور دوسرے افراد ان کو نقصان پہنچانے کے لیے اس کا فروغ کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا: ‘انھیں انتخابات جیتنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ افسوس!’
اس سے قبل مسٹر ٹلرسن نے صدر ٹرمپ کو ‘احمق’ کہا تھا۔ انھوں نے سی این این کو دیے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ‘ان کی ذہنی صحت پر سوال کرنے کا میرے پاس کوئی جواز نہیں تھا۔’
یہ بھی پڑھیے
٭ شہزادہ محمد بن سلمان کے بارے میں ٹرمپ کا دعویٰ
٭ ’خفیہ معلومات افشا کرنے والی کتاب‘ کی قبل از وقت اشاعت
انھوں نے کہا: ‘میرا خیال ہے کہ یہ سب کو معلوم ہے۔ شاید اسی وجہ سے امریکی عوام نے انھیں منتخب کیا۔’
کتاب کے مصنف وولف نے کہا وائٹ ہاؤس کے سٹاف نے صدر کو بچے کے جیسا اس لیے کہا کہ ‘انھیں اپنی ضروریات کو فوراً پورا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ سب چیز اسی کے بارے میں ہے۔۔۔ یہ شخص نہ پڑھتا ہے، نہ سنتا ہے۔ وہ پن بال کی طرح جو صرف کنارے کنارے نشانہ لگاتا رہتا ہے۔’
مسٹر ٹلرسن نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ان کا رشتہ بہتر ہو رہا ہے اور انھوں دونوں کے درمیاں دراڑ پیدا ہونے کی افواہ کی تردید کرتے ہوئے اپنے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کی خبر کی تردید کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ سنہ 2018 میں پورے سال اپنا کام کریں گے۔
انھوں نے سی این این کو بتایا: ‘جہاں تک میرے مختلف طرح سے کام کرنے کا سوال ہے میں صدر سے بہتر ترسیل کی اپنی صلاحیت میں اضافہ کروں گا۔’
بی بی سی کے شمالی امریکہ کے امور کےمدیر جان سوپل کا کہنا ہے کہ اس کتاب میں کیے گئے دعوؤں میں سے اگر پچاس فیصد بھی درست ہیں تو یہ ایک خوفزدہ صدر اور انتشار کا شکار وائٹ ہاؤس کی تصویر پیش کرتے ہیں۔
اس کتاب میں سب سے سنگین الزام جونیئر ٹرمپ اور روسی اہلکاروں کے درمیان ملاقات کو قرار دیا جا رہا ہے اور جس کے بارے میں کانگریس کے کہنے پر تحقیقات بھی جاری ہیں۔
- مختار انصاری کی موت: انڈیا میں انڈر ورلڈ کا بڑا نام جنھیں جیل میں ’زہر دیے جانے‘ کا ڈر تھا - 29/03/2024
- ماں بیٹی کے ملاپ کی کہانی: ’میں 17 سال بعد بیٹی کو دیکھ کر دوبارہ زندہ ہو گئی‘ - 29/03/2024
- شیاؤمی: چینی سمارٹ فون کمپنی نے الیکٹرک کار متعارف کروا کر کیسے ٹیسلا اور ایپل دونوں کو ٹکر دی - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).