’جماعت الدعوۃ کے خلاف کریک ڈاؤن کے پیچھے امریکہ ہے‘


فلاح انسانیت فاؤنڈیشن

غیر قانونی طریقے سے چندہ جمع کرنے والی تنظیموں سے متعلق معلومات انٹیلیجنس نیٹ ورک کے ذریعے حاصل کی جائیں گی

وزارت داخلہ کے ایک حالیہ نوٹیفکیشن کے بعد حکومت نے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت جماعت الدعوۃ اور اس سے منسلک تنظیم فلاح انسانیت فاونڈیشن سمیت ستر تنظیموں کو چندہ اکٹھا کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

لیکن جماعت الدعوۃ سراپا احتجاج ہے۔

جماعت الدعوۃ کا کہنا ہے کہ واچ لسٹ میں آنے کے بعد سے ہی ہسپتالوں کے باہر ان کے زیادہ تر ایمبولینس سٹینڈ حکومت نے اکھاڑ دیے گئے ہیں جس سے ان کے فلاحی کام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات فی الحال ان کے دفاتر کے بارے میں معلومات حاصل کرنے تک محدود ہیں لیکن اگر ان کے آفس یا ایمبولینس سروس کے خلاف کوئی عملی قدم اٹھایا گیا تو وہ عدالت سے رجوع کر کے قانونی جنگ لڑیں گے۔

فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چئیرمین حافظ عبدالرؤف نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تنظیم کے خلاف کریک ڈاؤن صرف اور صرف امریکی صدر کی پاکستان مخالف ٹویٹ کا ردعمل ہے۔

’فقط امریکہ کے دباؤ پر ہمیں کہا جا رہا ہے کہ آپ کام روک دیں۔ یہ سب امریکہ کو خوش کرنے کےلیے کر رہے ہیں اور ایک رفاحی ادارے پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔۔‘

جماعت الدعوۃ کے مطابق اس وقت ملک بھر میں ان کے 50 ہزار رضاکار جبکہ 31 شہروں میں 308 ایمبولینسز، 250 میڈیکل سینٹر اور 12 ہسپتال کام کر رہے ہیں۔

جماعت الدعوۃ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ براہ راست تو ان کو کوئی حکومتی نوڈیفیکیشن موصول نہیں ہوا لیکن انھوں نے بھی اخبار میں وہ سرکاری اشتہار دیکھا ہے جس میں عوام کو جماعت الدعوۃ، لشکرطیبہ اور فلاح انسانیت سمیت دیگر کالعدم جماعتوں کو عطیات اور چندہ دینے سے منع کیا گیا ہے اور خلاف ورزی پر ایک کروڑ روپے تک کا جرمانہ اور 5 سے 10 سال کی قید کی سزا بھی ہے۔

اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر لاہور سمیر احمد سید کا کہنا ہے کہ جس طرح کالعدم تنظیموں کے خلاف قربانی کی کھالیں جمع کرنے سے روکنے کے اقدامات کیے گئے تھے، ویسے ہی اقدامات چندہ جمع کرنے سے روکنے کے لیے بھی کیے جائیں گے۔

ڈپٹی کمشنر لاہور سمیر احمد سید

ڈپٹی کمشنر لاہور سمیر احمد سید کے مطابق کالعدم تنظیموں کے خلاف قربانی کی کھالیں جمع کرنے سے روکنے کے اقدامات بھی کیے گئے تھے

’ہم نے شکایت ملنے پر ایکشن لیا ہے اور آگے بھی لیں گے۔ جس طرح ہم نے صوبہ پنجاب میں قربانی کی کھالوں کو جمع کرنے کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تھا۔ قانوں کے حساب سے کارووائی کر رہے ہیں۔‘

دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان نے بی بی سی کو بتایا کہ پنجاب میں غیر قانونی طریقے سے چندہ جمع کرنے والی تنظیموں سے متعلق معلومات انٹیلیجنس نیٹ ورک کے ذریعے حاصل کی جائیں گی۔

’سوال کریک ڈاؤن کا نہیں ہے۔ جماعت الدعوۃ جیسی تنظیمیں تو چندہ عوام میں ڈبا رکھ کر بھی جمع کرتے ہیں۔ تو ان سے نمٹنے کےلیےہمارے انٹیلیجنس کے نیٹ ورک ہیں جو بتائیں گے ہمیں کہ کہاں پر کوئی ایسے غیر قانونی کام ہو رہے ہیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔ جیسے گزشتہ دو عیدوں پر ہم نے کالعدم تنظیموں کو قربانی کی کھالیں اکٹھی نہیں کرنے دیں۔ ’آپ نے دیکھا کہ ہم نے نہیں اکٹھی کرنے دیں۔

انھوں نے کہا کہ ’جن تنظیموں کے بارے میں وفاق نے نوٹیفائی کیا ہے کہ ان کو چندہ لینے سے روکنا ہے تو پھر ان کو روکا جائے گا۔‘

وہیں ناقدین ایک بار پھر سوچنے پر مجبور ہیں کہ کیا یہ صرف ایک وقتی آپریشن ہے یا وزیر دفاع خرم دستگیر کے مطابق ضرب عزب کا حصہ ہے اور تسلسل سے جاری رہے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp