خیبر پختونخوا میں مالم جبہ کی رونقیں بحال ہو رہی ہیں


چیئر لِفٹ

فِضا سے وادی کا نظارہ زیادہ دلفریب لگتا ہے

نئے نئے کیفے، چھوٹے چھوٹے ہوٹل اور اس پر سیاحوں کی بھیڑ، بعض اوقات تو اس پہاڑی تفریحی مقام کے رہائشی شورو غُل سے تنگ بھی آجاتے ہیں۔

یہ ہے وادئ سوات کا مقبول تفریحی مقام مالم جبہ۔

لوگ اب خوش ہیں کہ ان کے علاقے کی خبر کے ساتھ دنیا اب ٹی وی سکرین پر مسلح طالبان کو نہیں بلکہ یہاں کی خوبصورتی کو دیکھتی ہے۔ اسلحہ کے بجائے اب یہاں کیمرے اور سیلفی سٹِکس نظر آتی ہیں۔

کچھ سال قبل یہ علاقہ طالبان کا گڑھ ہوا کرتا تھا۔

وادی سوات کے رہنے والوں کا کہنا ہے کہ کچھ عرصے سے سیاح بڑی تعداد میں مینگورہ شہر اور مضافاتی علاقوں میں زیادہ گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں۔

نہایت پُر رونق اور کثیرالثقافتی علاقہ ہونے کی وجہ سے مالم جبہ سیر و سیاحت کے لیے موزوں ترین علاقہ تصور کیا جاتا ہیں۔

تاہم سیاح سڑک کی خراب حالت کی شکایت کرتے ہیں۔

سیاح

مالم جبہ میں سیاح خود کو فطرت کے بہت قریب تصور کرتے ہیں

شبانہ منظور اسلام آباد سے اپنی فیملی کے ساتھ یہاں آئی تھیں۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ علاقہ خوبصورتی میں لاجواب لیکن یہاں کی سڑک کی خراب حالت بھی اپنی مثال آپ ہے۔

یہ پاکستان میں برف کے کھیل ‘سکینگ’ کا واحد مرکز ہے۔

یعقوب خان سکی ریزارٹ کے جنرل مینیجر ہیں۔ ان کے بقول ہر ماہ تقریباً ایک لاکھ سیاح مالم جبہ آتے ہیں۔ وہ کہتے ہے کہ روزانہ تین ہزار کے قریب لوگ یہاں کا رخ کرتے ہیں جبکہ اختتامِ ہفتہ پر یہ تعداد پانچ سے سات ہزار پہنچ جاتی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ رواں سال جون تک زیر تعمیر فائیو سٹار ہوٹل سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ شورش کے دوران طالبان نے اس ہوٹل کو بموں سے اڑا دیا تھا۔

‘مالم جبہ ٹاپ’ پر چڑھتے ہوئے راستے میں تقریباً تیس چھوٹے بڑے ہوٹل اور چائے کے کیبن ملتے ہیں۔ یہ سہولیات پہلے صرف سیزن میں کھلی رہتی تھیں مگر اب موسم سرما میں سیاحوں کی غیرمعمولی آمد کی وجہ سے سال بھر دستیاب ہیں۔

ریستوران

سیاحوں کی سہولت کے لیے جگہ جگہ چائے خانے اور ریستوران قائم ہیں

آفتاب حسین اپنے چھوٹے سے کیبن میں چائے اور آلو کے چپس فروخت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چیئر لفٹ کی بحالی کے بعد سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے جس سے علاقہ معاشی طور پر مستحکم ہورہا ہے۔

سوات میں ہوٹلوں کی نمائندہ تنظیم کے عہدیداران کہتے ہیں کہ گذشتہ برس موسمِ گرما کے دوران وادئ سوات میں امن و امان کی بہتر صورتحال کے پیش نظر تقریباً 10 لاکھ سیاحوں نے اس پرفضا مقام کا رُخ کیا، جس سے ہوٹلوں کے کاروبار میں 10 فی صد اضافہ ہوا۔

اگرچہ مالاکنڈ ڈویژن میں غیرملکی سیاحوں کے لیے اجازت نامے کی شرط ختم کی جا چکی تاہم ماضی میں ہونے والی شدت پسندی کی وجہ سے وہ اب بھی یہاں آنے سے کتراتے ہیں۔

مقامی لوگوں کو توقع ہے کہ غیرملکی سیاحوں کا اعتماد بحال ہونے کے بعد مالم جبہ کی رونق میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32473 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp