دہشت گرد بھاگ رہے ہیں۔۔۔۔؟


\"husnainدہشت گرد اب بھاگ رہے ہیں۔ یار انعام رانا، میرا ملک اب محفوظ ہونے والا ہے، ایک دن آئے گا جب تم دیکھو گے کہ میرا خوب صورت ملک اور اس کے پیارے لوگ بغیر کسی ڈر کے اور بغیر کسی خوف کے آزرادی سے باغوں میں گھومیں گے، پھریں گے۔ ہمارے بچے یہ سوال نہیں کریں گے کہ بابا، یہ دھماکے بھارت نے کرائے یا طالبان نے۔ انہیں وقت سے پہلے اتنی عقل ہم ہی نے دی ہے یار، کیا کریں بھگتنا پڑے گا۔ وہ بھی ہمارے ساتھ ٹی وی دیکھتے ہیں، ہماری باتیں سنتے ہیں۔

خیر،  تو اس وقت تم کہو گے کہ مجھے خوشی ہے کہ میں پاکستان میں رہتا ہوں۔ ایسا کب ہو گا، شاید میں تب تک نہیں ہوں گا، کیوں کہ فی الحال تو بھاگتے دہشت گردوں میں بھی اتنا دم موجود ہے کہ میرا ہر اگلا سانس مجھے ایک نعمت لگتا ہے۔ ہاں یار میں ڈرپوک ہوں، مجھے زندگی سے پیار ہے۔ مجھے اپنے بیوی بچوں، دوستوں اور پیارے لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا اچھا لگتا ہے، مجھے پودے پسند ہیں، میں درختوں کو چار چار گھنٹے مسلسل دیکھ سکتا ہوں، مجھے جانور، کیڑے مکوڑے، ہر زندہ چیز سے پیار ہے۔ باوجود روز روز کے نئے جھمیلوں کے، زندگی بہرحال ایک مزے کی چیز ہے۔ لیکن رانا، یار آج کتنے لوگوں کو ادھر ایک بم دھماکے نے اس زندگی سے محروم کر دیا۔ وہ بھی درختوں کو دیکھنے آئے ہوں گے، انہیں بھی چٹ پٹے کھانے پسند ہوں گے، کئی تو بے چارے بچوں کی فرمائش پوری کرنے انہیں لائے ہوں گے۔ کتنے بچوں کے ہاتھ میں غبارے ہوں گے اس وقت۔ کتنے بچے تتلیوں کے پیچھے بھاگ رہے ہوں گے۔ کتنی مائیں بچوں کو جھک کر پیار کر رہی ہوں گی، اور یہ سب فنا ہو گیا یار، صرف ایک دھماکا !

\"adnan-khan-kakar-mukalima-3\"کتنے خیال، کتنے خواب، کتنی محبتیں، کتنی حسرتیں، سب مٹی میں مل گئے۔

عدنان کاکڑ! یار ہم جتنا مرضی لکھتے رہیں، اپنے ہاتھ لکھ لکھ کر گھسا لیں، روز نیا بلاگ، ہر دن نیا کالم لکھیں، لوگوں سے نظریاتی بحثیں کرتے رہیں، کچھ ہونے والا نہیں ہے یار۔ میں اتنا مایوس ساری زندگی میں کبھی نہیں ہوا۔ یا شاید پہلے میں ٹی وی ہی نہیں دیکھتا تھا اس لیے ایسا ہوتا ہو گا۔  آج ایک دن میں مجھے وہ کچھ دیکھنا پڑ گیا ہے کہ جو چلو بھر پانی کے بغیر ہی مجھے ڈبو کر مارے جا رہا ہے۔ ہم ساری زندگی یہی پڑھتے آئے کہ ہم وہ ہیں جو امن بانٹنے والے ہیں، ہم ایک دوسرے کو سلام کرتے ہیں تو وہ بھی سلامتی کا پیغام ہوتا ہے، لیکن کدھر گئی وہ ساری سلامتی؟ جنید جمشید بے چارہ جو اپنی طرف سے نیک کام میں لگا تھا، دیکھو یار کیا ہوا اس کے ساتھ، کیسے بے چارے کو جان کے لالے پڑ گئے۔ پھر آج ہی کے دن یہ دھماکہ ہو گیا، کتنے خاندان لٹ گئے، پھر اسلام آباد میں دیکھ لو، ہم وہ گنجے ہیں جنہیں خدا نے اتنے بڑے ناخن دے دئیے ہیں کہ ہم مجبور ہیں اپنا منہ نوچنے پر، ساتھ والوں کو کاٹ کھانے پر اور جو بچ جائے ہم اسے زبان سے مار ڈالتے ہیں۔ کاکڑ، اندازہ کرو یار، لوگ اب بھی مسئلے پوچھ رہے ہیں کہ مسیحیوں کی موت پر کیا ہم انا للہ کا تعزیتی کلمہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

\"farnood\"

فرنود، دادا تم اپنے لوگوں میں عقل بانٹتے بانٹتے تھک جاو گے لیکن یہ ہر روز ایک نیا محاذ کھول لیں گے۔ جو مرضی کر لو دوست، اب کچھ امید باقی نہیں ہے۔ میں نے یہ بیان کتنے ہی لوگوں سے سنا، جو اس خط کا عنوان بھی ہے، کہ دہشت گرد بھاگ رہے ہیں، لیکن یار، ہم وہ فتنہ ساز لوگ ہیں کہ بھاگتا ہوا ایک دہشت گرد ہمیں سو نئے دہشت گرد دے کر جا رہا ہے۔ کس کس سے لڑیں گے ہم، کہاں تک اکیلے اپنی بانسری بجاتے رہیں گے، کب تک ایسے ہی معذوروں کی طرح بستر پر لیٹ کر لکھے جائیں گے، لکھے جائیں گے، لکھے جائیں گے، پھر ایک دن ہماری بھی سناونی آ جائے گی، بس! اس سے زیادہ اب کچھ نہیں ہونے والا۔ ہر ادارہ اپنی جگہ پھنسا ہوا ہے، کیا حکومت، کیا فوج، کیا میڈیا، کیا عدالت، یار یہ حالات کسی کے قابو میں آنے والے نہیں، شاید ہماری اٹھان ہی غلط تھی، یا شاید ہمارے خمیر میں فتنے گوندھے گئے ہیں!

وجاہت بھائی، آپ دیکھ لیں، یہ سب اس نصاب کا پیدا کیا فتنہ ہے جو آج ہمارے سروں پر مسلط ہے۔ وہی نصاب جس کے خلاف ہر آپ سمیت ہر ذی عقل کب سے دھائیاں دیتا چلا آ رہا ہے۔ کیا لاہور، کیا اسلام آباد کیا کراچی، بھائی یہ سب ہماری نسل کے وہ لوگ ہیں جنہیں اپنی عظمت کا \"zafarاحساس دلوں میں کوٹ کوٹ کر بھر دیا گیا ہے۔ ہم لوگ اس عظمت اور اس بڑائی کو پانے کی خاطر اپنے ہی لوگ مار رہے ہیں، اپنے ہی دوستوں کو پکڑ کر پیٹ رہے ہیں، اپنی ہی املاک کو جلا رہے ہیں۔ کچھ نہیں بدلنا بھائی، وہ جو انعام رانا کو امید دلائی ہے، وہ بھی اس لیے کہ یار جو کچھ بھی ہے، زندگی تو ادھر ہی ہے نا، جتنی بھی ہے، آپ کی بھی اور میری بھی، تو بس سب کچھ معلوم ہونے کے باوجود یہ امیدیں لگانا آپ ہی سے سیکھا ہے بھائی، دیکھیے، سانس باقی، آس باقی!

ظفر اللہ خان، یار تم کتنے مہذب انسان ہو، تمہاری تحریر، تمہارا انداز بیان، دونوں پڑھ کر اور دیکھ کر میں یہ سوچتا تھا کہ اگر دو ہزار انسان اسے پڑھتے ہیں تو وہ کیسے اس کی بات کے اثر سے بچ سکتے ہیں۔ لیکن وہ بچ جاتے ہیں یارا! یہ سب ان کے اوپر سے یوں پھسلتا ہے جیسے چھتری پر سے بارش کے قطرے۔ ظفر اللہ، یار میرے لاہور میں آج اتنے لوگ مر گئے، میرے جیسے، ان سب کے بھی بچے، بیویاں، شوہر، بھائی، بہنیں، ماں، باپ تھے، وہ کس حال میں ہوں گے یار، وہ مسیحی تھے یا \"zeeshanمسلمان، وہ میرے وجود کا حصہ تھے، وہ مر گئے۔ بس اب ٹی وی کے آگے بیٹھ کر لاشوں کی گنتی میں اضافہ دیکھ رہا ہوں۔ کیسا کم ظرف ہوں میں، ایسٹر کی مبارک باد تک نہیں دے سکتا، کس منہ سے دوں مجھے بتاو؟

وصی بابے، یارا شغل بہت ہو گیا، مجھے اب کوئی ایسی خبر دے یار کہ آج کے بعد کوئی بم دھماکہ نہیں ہو گا، کوئی بندہ ایسے نہیں بچھڑ جائے گا اپنوں سے، ایک دم! بابے، مجھے معلوم ہے یار تو پرانا صحافی ہے، خبروں میں رہتا ہے، میری طرح جذباتی نہیں ہو گا، لیکن یار آج کچھ زیادہ ہی نہیں ہو گیا؟ اوپر تلے ایسی بھیانک خبریں، کدھر جائیں بابے، کوئی اچھی خبر سنا دے یار!

ذیشان ہاشم، تم ٹھیک کہتے تھے بھائی۔ تمہاری ساری باتیں درست تھیں۔ مگر ان سے بھی کوئی فرق نہیں پڑا۔ ہم سب آج بھی وہیں ہیں جہاں ایک سال پہلے تھے، ایک سال بعد بھی یہیں ہوں، ایک صدی بعد شاید نہیں، انعام رانا کو بھی تو واپس لانا ہے نہ یار!

\"waqarویسے آج اتوار تھا، ایسٹر بھی تھا، خواتین بل والا الٹی میٹم بھی آج ختم ہو گیا، شاید اسی لیے چہلم کو اٹھائسویں دن پر ہی کھینچ لائے یہ لوگ، اور پھر یہ دھماکہ بھی آج ہی ہمارے نصیب میں تھا، ذیشان ہاشم، جاو یار تم تو میرے ملتان میں ہی ہو، شاہ شمس کے مزار پر جا کر منت ہی مان لو کہ یہ سلسلے رک جائیں، کچھ کر دو بھائی، کچھ تو ایسا کر دو۔

وقار ملک، آج میں تمہاری طرح لفظوں میں رو رہا ہوں دوست، وہ مقام جو تم نے بہت پہلے پا لیا تھا، آج میں وہاں تک پہنچ گیا یار، شاید اس لیے کہ اب میں بھی ٹی وی اور اخبار دیکھتے رہنے پر مجبور ہوں۔ کب تک ریت میں منہ چھپاتا، باہر آنے پر سورج تو پھر آنکھوں میں ہی چبھے گا نا۔ کوئی پہاڑی وادی کا قصہ لکھ دو یار جلدی سے، کوئی اچھی سی محفل، کوئی پرانی یادیں۔ کہیں تو بہر \”بشر\” آج ذکر یار چلے!

حسنین جمال

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

حسنین جمال

حسنین جمال کسی شعبے کی مہارت کا دعویٰ نہیں رکھتے۔ بس ویسے ہی لکھتے رہتے ہیں۔ ان سے رابطے میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں۔ آپ جب چاہے رابطہ کیجیے۔

husnain has 496 posts and counting.See all posts by husnain

Subscribe
Notify of
guest
8 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments