لاہور میں عوامی تحریک کا احتجاجی مظاہرہ: ’قادری، زرداری اور عمران ایک ہی صف میں‘


طاہر القادری

پاکستان عوامی تحریک لاہور میں ماڈل ٹاؤن کے واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہی ہے جس میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری شریک ہو رہے ہیں۔

احتجاجی مظاہرہ شہر کی مصروف سڑک مال روڑ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے چیئرنگ کراس پر ہو گا جس کے لیے انتظامات منگل سے ہی جاری ہیں۔

چیئرنگ کراس کے مقام پر کنٹینرز کی مدد سے سٹیج بنایا گیا ہے جبکہ پنڈال میں شرکا کے لیے کرسیاں رکھی گئی ہیں۔

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں اس احتجاج کو روکنے کی درخواست دائر ہے جس پر تین رکنی بینچ آج یعنی بدھ کو سماعت کر رہا ہے۔

اس سے پہلے گذشتہ کو پاکستان عوامی تحریک کے زیرِ اہتمام حزبِ اختلاف کی بڑی سیاسی جماعتوں پر مشتمل کل جماعتی کانفرنس میں شرکا نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو ‘سانحہ ماڈل ٹاؤن’ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انھیں مستعفی ہونے کے لیے سات جنوری تک کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

’شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ سات جنوری تک مستعفی ہوں‘

تاہم اس ڈیڈ لائن کے گزرنے کے بعد عوامی تحریک نے 17 جنوری سے احتجاجی تحریک کا اعلان کیا تھا جس میں پہلا احتجاج آج بدھ کو لاہور میں ہو رہا ہے۔

اس احتجاجی مظاہرے میں جہاں ایک طرف پنجاب میں حکمراں جماعت مسلم لیگ نون کے رہنما اور وزیراعلیٰ شہباز شریف اور صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ پر استعفے کے لیے دباؤ ہو گا تو وہیں دو حریف جماعتیں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف اس احتجاج میں ایک پلیٹ فارم پر پہلی بار ایک ساتھ شامل ہوں گی۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری ایک ساتھ سٹیج پر موجود ہوں گے یا الگ الگ وقت میں سٹیج پر آ کر تقاریر کریں گے۔

ماڈل ٹاؤن

پولیس پر الزام لگتا رہا ہے کہ اس نے ماڈل ٹاؤن میں تشدد کا بے دریغ استعمال کیا تھا

گذشتہ دسمبر میں ہونے والی کانفرنس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریکِ انصاف اور مسلم لیگ ق سمیت 40 سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے شرکت کی تھی۔

اس کانفرنس کے اختتام پرپاکستان عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر طاہر القادری، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس میں مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا تھا۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ‘جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کے تحت شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں قتلِ عام کے ذمہ دار ہیں اور اے پی سی تمام صوبائی اسمبلیوں اور سینٹ سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان کے استعفوں کے مطالبے پر مبنی قرارداد منظور کروائیں’۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32472 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp