دوہری شہریت رکھنے والے ججز اور سرکاری ملازمین کی تفصیلات طلب


سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ان افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے جو دوہری شہریت کے حامل ہیں

پاکستان کے چیف جسٹس نے ایسے سرکاری ملازمین اور ضلعی اور اعلیٰ عدلیہ میں تعینات ججوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں جو پاکستان کے علاوہ کسی دیگر ملک کی شہریت بھی رکھتے ہیں۔

بی بی سی کے نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق بدھ کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اس ضمن میں از خود نوٹس لیتے ہوئے پانچوں ہائی کورٹس کے رجسٹرار صاحبان کے علاوہ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ سے 15 روز میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔

چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے علاوہ پانچوں ہائی کورٹس کے رجسٹرار کو حکم دیا ہے کہ وہ اعلیٰ عدلیہ کے علاوہ ضلعی عدالتوں میں کام کرنے والے ججز کے بارے میں بھی معلومات فراہم کریں جو دوہری شہریت کے حامل ہیں۔

سپریم کورٹ کے ترجمان کے مطابق سیکریٹری اسٹیبلشمنمٹ سے دوہری شہرت کے حامل گریڈ 17 سے گریڈ 22 تک کے سرکاری افسران کی فہرست طلب کی ہے۔ تاہم گریڈ 16 سے نچلے گریڈ کے سرکاری ملازمین کے بارے میں ابھی کوئی احکامات جاری نہیں کیے گئے۔

یہ پہلی مرتبہ ہے کہ سرکاری ملازمین کی دوہری شہریت کے معاملے پر پاکستان کی سب سے بڑی عدالت کی طرف سے از خود نوٹس لیا گیا ہے جبکہ اس سے پہلے اس معاملے پر توجہ نہیں دی گئی۔

پاکستان کے سابق آڈیٹر جنرل بلند اختر رانا دوہری شہریت کے حامل تھے جبکہ ان کے بارے میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اعتراضات بھی اُٹھائے تھے۔ لیکن اس کے باوجود سابق صدر آصف علی زرداری نے اُنھیں پاکستان کا آڈیٹر جنرل نامزد کر دیا۔

پاسپورٹ

مقامی میڈیا میں لاہور ہائی کورٹس کے علاوہ دیگر ہائی کورٹس میں بھی دوہری شہریت کے حامل ججز کے بارے میں خبریں شائع ہوتی رہی ہیں

سرکاری ملازمین کے کوائف کی جانچ پڑتال کرنے والے خفیہ اداروں کے مطابق گریڈ 17 سے لے کر گریڈ 22 تک سرکاری ملازمین کی تعداد ہزاروں میں ہے جن کے پاس دوہری شہریت ہے۔

مذکورہ گریڈ میں کام کرنے والے زیادہ تر سرکاری ملازمین امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا کی شہریت رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ مقامی میڈیا میں لاہور ہائی کورٹس کے علاوہ دیگر ہائی کورٹس میں بھی دوہری شہریت کے حامل ججز کے بارے میں خبریں شائع ہوتی رہی ہیں۔ اس کے علاوہ چند ججز کے نام پاناما لیکس میں بھی آئے ہیں جن کی بیرون ملک آف شور کمپنیاں ہیں۔

سپریم کورٹ نے سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ان افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے جو دوہری شہریت کے حامل ہیں۔

قومی اسمبلی کے ایک اہلکار کے مطابق پاکستان کی حالیہ تاریخ میں دو ایسے افراد وزیر اعظم کے منصب پر بیٹھے ہیں جو دوہری شہریت کے حامل تھے ان میں سے ایک نگراں وزیر اعظم معین قریشی اور دوسرے شوکت عزیز تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp