جواب – فریڈرک براؤن کے افسانے کا ترجمہ


مصنف: فریڈرک  براؤن
ترجمہ نگار: اے آر بلال

فریڈرک براؤن امریکہ سے تعلق رکھتے تھے اور انہوں نے مختصر ترین کہانیاں تخلیق کر کے انگریزی ادب کے لیے خدمات سر انجام دیں۔ ان کے ایک افسانے ”دی آنسر“ کا ترجمہ مندرجہ ذیل تحریر کی شکل میں پیش کیا جا رہا ہے۔

ڈوائر ایو نے شاہانہ انداز میں پگھلتے سونے کا آخری کنیکشن قاویہ کی مدد سے جوڑا۔ کئی کیمروں کی متجسس نگاہوں نے اسے دیکھا اور اس کے کئی عکس ایتھر کی سکرین پر دیکھے جا سکتے تھے جو کچھ وہ کرنے کی سعی میں مصروف تھا۔ اس نے سیدھے چلتے ”ڈوائر رائین“ کی جانب اشارہ کیا اور پھر اپنا سراپا اس سوئچ کی طرف کیا جس نے تمام سرکٹ مکمل کرنا تھے۔ سوئچ مختلف نوعیت اس وجہ سے تھا کیونکہ اس نے دیو ہیکل حسابی مشینوں جو کہ تمام آباد سیاروں پر آپس میں مکمل ربط میں تھیں۔

چھیانوے ارب سیاروں نے باہم اپنی طاقتوں کو کشید کر کے اس طرح ربط قائم کیا تھا کہ ایک سپر کیلکولیٹر سا بن گیا تھا، ایک ایسی زبردست اعصابی طاقت کی حامل مشین جو تمام کہکشاؤں کے علوم کو اپنے اندر سموئے ہوئے تھی۔ ڈوائر رائین (مشین) نے مختصر سا تخاطب کھربوں سامعین اور ناظرین سے کیا۔ کچھ لمحات کے بعد مشین نے سکوت توڑا اور کہا، ”اب کیا، میرے لائق، ڈوائر ایو!“

”شکریہ!“ ڈوائر ایو نے سوئچ کنٹرول کو پرے رکھتے ہوئے کہا۔

یوں محسوس ہوتا تھا جیسے پوری کائنات میں ایک زبردست مسلسل سرگوشی ہو رہی ہو، چھیانوے ارب سیاروں سے روشن طاقتور مشین کی سرگوشی۔ روشنیاں لاکھوں میل طویل پینلوں میں ٹمٹماتی محسوس ہوئیں۔ ڈوائر ایو حیرت میں مبہوت پیچھے ہٹا اور ایک لمبا سانس لیا۔

”یہ اعزاز کی بات ہوگی کہ پہلا سوال تم کرو، ڈوائر رائین!“
”شکریہ“ ڈوائر رائین نے جواب میں کہا۔

”یہ ایک ایسا معما ہے جس کو کوئی سائبر نیٹکس مشین نہیں حل کر سکی۔“ میرا سوال یہ ہے کہ کیا خدا ہے؟ ڈوائر ایو نے عجلت میں بولتے ہوئے مشین کی اسکرین سے استفہام کیا۔

مشین نے بغیر کسی لمحہ کے زیاں کے ایک زبردست آواز سے جواب دیا، اور اس دوران میں ایک بھی سیکنڈ کیلکولیشن ریلے میں کام میں نہیں آیا۔

”ہاں۔ اب ایک خدا موجود ہے“
اچانک ڈوائر ایو کو خوف نے آ لیا، وہ بھاگتا ہوا سوئچ ڈھونڈنے لگا۔

بادلوں سے مفقود افق سے ایک قہرناک آسمانی بجلی اس کے سراپا کو بھسم کر گئی اور سوئچ کو پگھلاتے ہوئے بخارات میں اڑا دیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments