ننکانہ صاحب بھی پنجاب میں ہے


گزشتہ روز نائٹ شفٹ کے سارے دوست احباب نے رخ کیا پنجاب کے اہم اور تاریخی شہر ننکانہ صاحب کا جہاں پر ہمارے میزبان نمائندہ نائنٹی ٹو نیوز عابد حمید اور ننکانہ صاحب سے ایم این اے کے امیدوار چوہدری محمد شفیع تھے۔ ننکانہ صاحب میں سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کی جنم بھومی سے منسوب گردوارے اور شہر کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران ہمارے میزبان عابد حمید نے تقریباً 70ہزار آبادی پر مشتمل اس شہر سے متعلق معلومات بھی دیں۔

ننکانہ صاحب میں داخل ہوتے ہی چھوٹے سے بازار میں ہی لاری اڈہ قائم ہے۔ جہاں شہر میں ٹریفک کی آمد و رفت کے باعث سڑکیں اکثر بند ہو جاتی ہیں۔ ننکانہ صاحب کو 2005 میں ضلعے کا درجہ دیا گیا۔ اس سے قبل ننکانہ صاحب ضلع شیخوپورہ کی ایک تحصیل تھی۔ لیکن بدقسمتی سے ننکانہ صاحب ضلع بننے کے بعد بھی بنیادی سہولیات سے محروم رہا۔ تاریخی و مذہبی اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہونے کے باوجود پنجاب حکومت نے اس کی تعمیر و ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی۔ ہر سال دنیا بھر سے سکھ یاتری اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک جنم استھان کا دورہ کرنے آتے ہیں۔ اور سکھ مذہب کے پیروکار اپنے پہلے گرو بابا گرونانک کی جنم بھومی کی تعمیر و ترقی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

گردوارہ بابا گرو نانک کے نام پر شہر اور اطراف میں تقریباً ساڑھے سات سو مربع اراضی موجود ہے۔ بھارتی پنجاب اور دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے سکھ پنجاب حکومت کو بابا جی کے نام پر ایک عالمی معیار کی یونیورسٹی بنانے کی بھی پیشکش کر چکے ہیں۔ لیکن وافر زمین موجود ہونے کے باوجود پنجاب حکومت نے تاحال اس آفر کا کوئی بھی مثبت جواب نہیں دیا ہے۔ اگر یونیورسٹی کا قیام عمل میں آجاتا تو دنیا بھر سے سکھ مذہب سے عقیدت رکھنے والے طلبا سمیت ارد گرد کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے طلبا و طالبات کو بھی عالمی معیار کی تعلیم ان کے گھر کے قریب میسر آجاتی۔ لیکن افسوس کہ پنجاب حکومت نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی۔

میرے خیال میں تاریخی اور مذہبی اہمیت کے حامل اس شہر کی تعمیر و ترقی کی جانب توجہ دی جائے تو دنیا بھر سے سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ اس شہر کا رخ کریں گے جس سے نہ صرف حکومت کو بھاری زر مبادلہ حاصل ہو گا بلکہ شہریوں کو بھی کاروبار کے وسیع مواقع میسر آئیں گے اور ان کے حالات بھی سدھر جائیں گے۔

آخر میں پنجاب حکومت اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے گزارش ہے کہ مہربانی فرمائیں اور لاہور سے باہر نکل کر بھی کچھ دیکھ لیں ۔ صرف لاہور ہی پورا پنجاب نہیں ہے۔ لاہور کے علاوہ 35 اضلاع اور بھی ہیں جن کے آپ وزیر اعلیٰ ہیں اور ان کا بھی پنجاب کے وسائل پر اتنا ہی حق ہے جتنا کہ لاہور کا ہے۔ پورے پنجاب کا 50 فیصد سے زائد بجٹ صرف لاہور پر لگایا جا رہا ہے جس سے دیگر اضلاع میں محرومیاں بڑھ رہی ہیں اور جب عوام کی محرومیاں بڑھتی ہیں تو پھر انہیں اپنا فیصلہ سناتے دیر نہیں لگتی ہے۔ انتخابات سر پر ہیں اگر اب بھی آپ نے دیگر اضلاع کے لیے کچھ نہ کیا تو یاد رکھیں پھر آپ کا نام تک نہ ہو گا ناموں میں۔ اور انتخابات میں عوام بہتر احتساب کرسکتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).