فرشتہ مہمند کا قتل اور پشتون تحفظ موومنٹ


باوجود اس کے کہ میں منظور پشتین محسن داوڑ اور علی وزیر کا بے حد احترام کرتا ہوں اور ان کو پشتونوں کا حقیقی غمخوار سمجھتا ہوں مگر کل جب میں نے ان کو فرشتہ مہمند کی زیادتی اور قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھا تو مجھے اچھا نہیں لگا کیونکہ میرے خیال میں یہ صرف پشتون المیہ نہیں ہے سارے ملک میں یہی حال ہے چاہے قصور کی زینب انصاری ہو یا اسلام آباد کی فرشتہ مہمند مگر المیہ یہ ہے کہ اگر یہ لوگ احتجاج نہ کرتے تو یہاں کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگتی اور فرشتہ کے والد تھک ہار کر بیٹھ جاتے۔

حکومت کسی مظلوم کا سہارا نہیں بن سکتی نہ ظلم کا مداوا کرسکتی ہے پھر جب پشتون تحفظ موومنٹ ان کی مدد کو آتی ہے تو واویلا اور ماتم شروع ہو جاتا ہے کہ یہ لوگوں کو بھڑکا رہے ہیں۔ سارے ملک میں ایک جنسی انتشار برپا ہے جس کا جو جی چاہے کرتا ہے روکنے والا کوئی نہیں کیا پشتون کیا پنجابی کسی جگہ بھی عورتیں اور بچیاں محفوظ نہیں قانون و انصاف تو ناپید ہے یہاں اور پولیس کا یہ حال ہے کہ بندہ حیران ہے کہ پولیس کی جانب جائے یا پولیس سے جان و عزت بچا کر بھاگے بقول وسعت اللہ خان اگر دور رستے پر آگے کچھ لوگ نظر آئیں تو بندہ کے دل سے دعا نکلتی ہے کہ خدا کرے ڈاکو ہوں مگر پولیس نہ ہو۔

اور اوپر سے اے آر وائی نیوز کے مطابق فرشتہ مہمند پاکستانی نہیں اور ان کے والد کے پاس جعلی پاکستانی شہریت ہے تو کیا اس سے فرشتہ پر ہوئے ظلم کو جسٹیفائی کرنے کی کوشش ہورہی ہے میرے خیال میں یہ رویہ بذات خود ایک سنگین جرم ہے یعنی آپ کہنا چاہتے ہیں کہ چونکہ فرشتہ پاکستانی نہیں تو جو اس کے ساتھ ہوا وہ کوئی جرم نہیں اور بجائے قاتل کو کٹہرے میں کھڑا کر نے کے آپ نے مقتول سے جرح شروع کردی یہ نسلی تعصب کی ایک عمدہ مثال ہے اور یہ پہلی دفعہ نہیں کہ اس چینل نے پشتون دشمنی ظاہر کی بلکہ اس چینل کی نسلی تعصب کی تاریخ طویل ہے۔ گویا اے آر وائی کا یہ موقف ہے کہ اگر آپ پاکستانی شہری نہیں ہیں تو آپ کا ریپ اور قتل جواز رکھتا ہے۔

باقی رہی سیف سٹی پراجیکٹ اور کیمروں کی کارکردگی تو مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ ان کی افادیت کیا ہے طاہر داوڑ اغوا ہوتا ہے تو کیمرے بند ملتے ہیں اس کی تھوڑی سمجھ آتی ہے لیکن فرشتہ کے کیس میں کیا تھا کہ کیمروں نے کام نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ کل ٹی وی پر ایک خاتون کہ رہی تھی کہ اس حکومت کے دور میں خدا کسی کو بیٹی نہ دے۔ میں کہنا چاہتا ہوں کہ خدا اس لاقانونیت اور درندگی کے دور میں خدا کسی کو بیٹی نہ دے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).