4 لڑکیوں کا اغوا اور بازیابی: رکشہ ڈرائیور نے ایک بچی کو ایک لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا اعتراف کر لیا


ہنجروال سے لاپتا ہونے والی چاروں لڑکیوں کو پولیس نے گزشتہ روز ساہیوال سے ڈھونڈ نکالا۔ پولیس نے کارروائی کے دوران دو خواتین سمیت 7 افراد کو گرفتار کیا تھا ، جن میں سے ایک رکشہ ڈرائیور بچیوں کو جسم فروشی کے اڈے پر بیچنے کا منصوبہ بنا رہا تھا

رکشہ ڈرائیور قاسم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ چار لڑکیوں میں سے کنزہ کا شہزاد کے ساتھ ایک لاکھ روپے میں سودا کیا اور شہزاد نے ساہیوال میں کنزہ کو ڈیڑھ لاکھ روپے میں بیچنے کا سودا کیا جب کہ شہزاد کنزہ کو ساہیوال میں اپنے گھر لےگیا جہاں کنزہ کی گڑیا نامی لڑکی سے ملاقات ہوئی۔ پولیس کا بتانا ہے کہ 3 اگست کو ساہیوال پولیس نے ملزم شہزاد کے گھر میں قحبہ خانے کی اطلاع پر چھاپا مارا جہاں سے 5 لڑکیاں برآمد ہوئیں جس کا مقدمہ ساہیوال کے تھانا غلہ منڈی میں درج ہوا۔

پولیس کے مطابق شہزاد اس مقدمے میں ضمانت پر رہا ہوکر آیا تو اس نے ایک شخص نعیم سونو سے رابطہ کیا، چاروں لڑکیوں کے اغوا کا کیس ہائی لائٹ ہونے پر ملزمان خوف زدہ ہوگئے تھے، انہوں نے 15 پر کال کر کے چاروں لڑکیوں سے متعلق بتایا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں لڑکیوں میں سے کنزہ نے اپنے پاس موجود موبائل بھی آن کر لیا تھا۔ ملزمان نے لڑکیوں کے ساتھ ساہیوال میں ایک سڑک پر کھڑے ہوکر کنزہ کے موبائل سے 15 پر کال بھی کی۔ 15 پر کال کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر لڑکیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

لاہور کے علاقے ہنجروال سے چند روز قبل چار لڑکیاں غائب ہوئیں تھیں جو گزشتہ روز ساہیوال سے ملیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چاروں بچیاں سہانے مستقبل کے لیے گھر چھوڑ کر گئی تھیں۔ سوتیلی بہنیں کنزہ اور انعم اپنے باپ عرفان کے پاس رہتی تھیں، عرفان اپنی دونوں بیویوں کو طلاق دے چکا ہے۔ کنزہ اور انعم اپنے باپ عرفان کے نشے کی وجہ سے تنگ تھیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments