تین مذاہب کا مرکز – قسط اول

ڈاکٹر مشتاق احمد مانگٹ کی کتاب ”بنی اسرائیل سے اسرائیل تک“ قسط وار مضامین کی صورت میں پیش کی جا رہی ہے۔ یہ کتاب اسرائیل کی قدیم تاریخ سے جدید دور تک کا ایک مختصر احاطہ کرتی ہے۔ حرف آغاز فلسطین ایک قدیم خطے زمین ہے جہاں انسان نے صدیوں پہلے رہنا شروع کیا تھا۔…

بنی اسرائیل سے اسرائیل تک تین مذاہب کا مرکز: قسط نمبر 3

بیت اللحم فلسطین کا ایک اہم شہر (Bethlehem) بیت اللحم، ویسٹ بنک کا ایک بڑا شہر ہے۔ یاد رہے کہ یروشلم کا مشرقی حصہ بھی ویسٹ بنک میں شامل ہے۔ اس کی آبادی پچیس ہزار کے قریب ہے۔ یہاں پر عیسائیوں کے بھی کئی مقدس مقامات موجود ہیں۔ یہ بات بھی واضح ہونا بہتر ہے…

بنی اسرائیل سے اسرائیل تک تین مذاہب کا مرکز قسط نمبر 2

تل ابیب: اسرائیل کا دارالحکومت اسرائیل کا دوسرا بڑا شہر تل ابیب ہے۔ اس کی آبادی قریباً پانچ لاکھ ہے۔ یہ شہر اسرائیل کی مغربی سرحد پر بحیرہ روم کے ساحل پر واقع ہے۔ اسے اسرائیل کا معاشی، معاشرتی، تعلیمی اور سیاسی کیپیٹل بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا…

بنی اسرائیل سے اسرائیل تک تین مذاہب کا مرکز : قسط نمبر 4

دور دوم :فلسطین، حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے لے کر مسلمانوں کی آمد سے پہلے تک فارس کے حکمرانوں کے زوال کے بعد اہل یونان نے اس علاقے پر اپنا راج شروع کیا جس کا آغاز سکندر سے ہوا اس نے مصر کے بعد فارس پر بھی قبضہ کر لیا۔ پھر ایک وقت آیا کہ…

یہودیوں کی فلسطین میں آمد – قسط 5

اب تک ہم اس پر بات کر چکے ہیں کہ یہودیوں کو ایک عیسائی بادشاہ نے دوسری صدی عیسوی میں فلسطین سے نکالا اور وہ چوتھی صدی عیسوی میں ایرانیوں کی مدد سے ایک مختصر عرصے کے لیے فلسطین میں آئے لیکن انہیں جلد ہی یہاں سے رخصت ہونا پڑا۔ مگر پھر بھی وہ ایک…

صہیونی تحریک: آغاز سے اب تک قسط 6

عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ انیسویں صدی میں صہیونی تحریک کا آغاز ہوا۔ اس تحریک کا مقصد فلسطین کو تقسیم کر کے یہودیوں کے لیے ایک الگ ملک کا حصول تھا۔ جیسا کہ میں نے پچھلے صفحات میں ذکر کیا ہے کہ یہودی ایک عرصہ سے ایسا چاہتے تھے، وہ ایک الگ…

اسرائیل میں یہودیوں کی نقل مکانی: قسط نمبر 7

اب تک جو بات میں نے پچھلے صفحات میں کی ہے اس کا تعلق صہیونی تحریک سے تھا۔ اس تحریک کے آغاز سے قبل اور بعد میں کس طرح یہودی نقل مکانی کر کے اسرائیل میں آباد ہوئے، یہ بھی جاننے کے لائق ہے۔ اگر میں یہ کہوں کہ پچھلے دو ہزار سال سے یہودی…

بنی اسرائیل سے اسرائیل تک تین مذاہب کا مرکز: قسط نمبر 8

اقوام متحدہ اور اسرائیل میں نے پچھلے صفحات میں اس موضوع پر بات کی ہے کہ کس طرح جنگ عظیم اول اور دوم میں یہودیوں نے انگریزوں اور روسیوں کی مدد کی جس کے نتیجے میں انہوں نے ان کے لیے ایک الگ وطن کی کوششوں میں تعاون کا وعدہ کیا۔ اسی وعدے کی پاسداری…

عرب اسرائیل پہلی جنگ 1948- قسط نمبر 9

کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ تقسیم فلسطین کے نتیجے میں اس خطے میں ایک جنگ کا آغاز ہو جائے گا۔ یہ سب کیسے ہوا اور اس دوران کیا کیا اہم واقعات پیش آئے، اس کا ایک مختصر تذکرہ پیش خدمت ہے۔ 29 نومبر 1947 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی…

بنی اسرائیل سے اسرائیل تک تین مذاہب کا مرکز : قسط 10

2019 میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق ایسے لوگوں کی تعداد جو اپنی شناخت ایک یہودی کی حیثیت سے کرواتے ہیں، ان کی دنیا بھر میں تعداد 14.7 ملین ہے جو کہ دنیا کی کل آبادی کا صرف 0.2 فیصد ہے۔ انہیں (Core Jews) کہا جاتا ہے۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کے…

فلسطینی مزاحمتی تنظیمیں: قسط نمبر 11

اسرائیل کے مقابلے کے لیے فلسطینیوں نے کئی تنظیمیں بھی بنائیں۔ جن میں سے تین تنظیمیں کافی مشہور ہوئیں۔ ان کے نام کچھ اس طرح سے ہیں : فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) ، فتح اور حماس۔ ان تینوں کا ایک مختصر تعارف پیش خدمت ہے۔ حماس: ایک اسلام پسند تنظیم حماس جس کا…