ایوان صدر ”جمہوریت کی آخری نشانی“ کے آسیب سے پاک کر دیا گیا تو ساری توجہ جنرل پرویز مشرف کی رسم تاج پوشی پر مرکوز ہو گئی۔ میں نے پہلی بار پانچویں منزل پر کتوں کو بھی دیکھا جن کی باگیں اہلکار تھامے ہوئے تھے اور وہ کونوں کھدروں میں لمبی تھوتھنیاں آگے بڑھائے کچھ سونگھتے پھر رہے تھے۔
سیکورٹی کے ایسے سخت انتظامات تھے جیسے آج پہلی بار کوئی صدر اس ایوان میں داخل ہو رہا ہو۔ میں پرنسپل سیکرٹری سعید احمد صدیقی کے کمرے میں جا بیٹھا۔ فیکس پر ایک فرمان موصول ہوا۔
اس کا سرنامہ تھا ”چیف ایگزیکٹیو کا آرڈر نمبر 3 مجریہ 2001 ء“ اس کا اہم ترین حصہ تھا: ”خود کو حاصل تمام تر اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے، اسلامی جمہوریہ پاکستان کا چیف ایگزیکٹیو بصد مسرت و انبساط اس فرمان کا اجرا کرتا ہے کہ کسی بھی وجہ سے صدر مملکت کا عہدہ خالی ہو جانے پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کا چیف ایگزیکٹیو، اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کا صدر بن جائے گا“ ۔