نوجوانوں کے نفسیاتی مسائل خط نمبر 01

میرے ذہن میں فلم کی طرح سے ایک واقعہ چل رہا تھا جب میں نے اپنے ایک استاد سے پوچھا تھا کہ ”اقبال کو کتابوں میں ہمیشہ ہیرو کی طرح پڑھا ہے۔ ایک نئی تحریر میں میں نے یہ پڑھا کہ اقبال نے اپنی شاعری میں مذہبی شدت پسندی کو بھی فروغ دیا ہے۔ اس پر آپ کی کیا رائے ہے؟“ اس استاد نے مجھ سے مکالمے کی بجائے مجھے آدھے گھنٹے کے لئے پوری کلاس کے سامنے کھڑا کر کے اس طرح سے احساس دلایا کہ میں نے کوئی بہت بڑا گناہ کر دیا ہو اور تو اور میرا کوئز بھی نہیں لیا تھا۔

نئی نسل کے نئے سوال۔۔۔۔خط نمبر 02

میں جب پاکستان کے پچھلے پچاس برس کی تاریخ پر نگاہ دوڑاتا ہوں تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ بعض حوالوں سے پاکستان نے ترقی کرنے کی بجائے ترقی معکوس کی ہے۔ پچاس سال پہلے جو ہم سوال پوچھ سکتے تھے اب نہیں پوچھ سکتے کیونکہ ادیب شاعر اور دانشور خوف زدہ رہتے ہیں کہ کہیں ان پر فتویٰ نہ لگ جائے کہیں انہیں جیل میں نہ ڈال دیا جائے کہیں انہیں قتل نہ کر دیا جائے۔

کامیاب زندگی کے راز (خط نمبر 4)

محترمہ مقدس مجید صاحبہ! مجھے آپ سے اس ادبی ’سماجی اور نظریاتی مکالمے سے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ ہزاروں میلوں کے جغرافیائی اور کئی دہائیوں کے عمر کے فاصلوں (جسے روایتی لوگ جنریشن گیپ کہتے ہیں ) کے باوجود ہم ایک دوسرے سے بامعنی مکالمہ کر رہے ہیں۔ مجھے اس بات کی بھی…

کیا ہم زومبی ہیں؟ (خط نمبر 3)

محترم ڈاکٹر خالد سہیل! مجھے آپ کا جواب پڑھ کر ایک الگ سی خوشی ہوئی۔ اس خوشی میں الگ بات یہ تھی کہ شاید زندگی میں پہلی مرتبہ مجھے یہ موقع مل رہا ہے کہ میں اپنے اور اپنے ہم عمر لوگوں کے مسائل کی کھل کر ترجمانی کر سکوں۔ ان مسائل کی تہہ پر…

بری عورت کی کتھا (خط نمبر 5)

محترم ڈاکٹر خالد سہیل! میں آپ کا جواب پڑھ کر بہت متاثر ہوئی ہوں کہ کس طرح چند الفاظ میں آپ نے زندگی اور کامیابی کے تعلق کو نہ صرف بخوبی سمیٹا بلکہ مختلف طرز کے لوگوں میں اس تعلق کی بدلتی صورتوں کی بھی نشاندہی فرمائی۔ سر۔ آپ نے مجھ سے پاکستان میں مقیم…

عورتوں کی جدوجہد۔ خط نمبر 06

چاہے مشرق ہو یا مغرب عورتوں کا ایک بنیادی مسئلہ ان کی شادی ’خاندان اور بچے ہیں۔ آپ یہ بتائیں کہ آج کے دور کی پاکستانی نوجوان خواتین کو شادی کے حوالے سے کس قسم کے مسائل کا سامنا ہے؟

آپ کی سہیلیوں کا ارینجڈ شادی اور لو میرج کے بارے میں کیا نظریہ اور تجربہ ہے؟
آپ کا کالج اور یونیورسٹی کے نوجوانوں کی ڈیٹنگ کے بارے میں کیا مشاہدہ ہے؟

مشرقی نوجوان اور شادی کا سماجی ادارہ (خط # 7)

محترم ڈاکٹر خالد سہیل! امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے ۔ میں نے آپ کا گزشتہ خط پڑھا جس میں آپ نے نہ صرف مغرب اور مشرق میں خواتین کی پدرسری نظام سے آزادی کی تحریکوں کا حوالہ دیا بلکہ آپ نے اپنی جاری تحقیق سے بھی آگاہ فرمایا۔ میں نے فیمن ازم اور…

TRIBIDOسے LIBIDO کا سفر (خط # 8)

محترمہ مقدس مجید صاحبہ! میں اس خط میں دو حوالوں سے بات کروں گا کشور ناہید اور فہمیدہ ریاض سے ملاقاتیں اور نوجوانوں کے رومانوی اور ازدواجی رشتے کشور ناہید سے میری ایک سے زیادہ ملاقاتیں ہوئیں کینیڈا میں بھی اور پاکستان میں بھی۔ میں نے انہیں نہایت صاف گو ’حق پرست‘ بے خوف اور…

زندگی کا ٹوٹا ہوا پل (خط # 11)

محترم ڈاکٹر خالد سہیل! آپ کا بہت شکریہ کہ آپ نے مغربی خواتین کی معاشی خودمختاری اور لائف اسٹائل کے حوالے سے میری بھرپور رہنمائی فرمائی۔ سوشیالوجی کی اسٹوڈنٹ ہونے کے ناتے میں ’گلاس سیلنگ ”کے کونسپٹ سے واقف ہوں کہ کس طرح بظاہر دکھنے والی مرد و عورت کی مکمل برابری کے اندر بھی…

مغربی معاشرے کی مختلف سماجی و سیاسی تحریکیں (12)

محترمہ مقدس مجید صاحبہ! آپ نے اپنے خط میں مردوں اور عورتوں کے رشتوں کے مسائل کا جو نفسیاتی اور سماجی تجزیہ پیش کیا ہے وہ دلچسپ بھی ہے اور فکر انگیز بھی۔ جس معاشرے میں لڑکوں اور لڑکیوں کو بچپن سے ہی بہت دور دور ایک دوسرے سے الگ رکھا جائے ان کے لیے…

خط نمبر 13۔ بچہ پیدا کرنا گناہ ہے!

میں نے اپنی زندگی کے ان اکیس سالوں میں ایسے بہت سے نوجوان دیکھے ہیں جو اپنے گھر والوں اور والدین کی وجہ سے دباؤ کے شکار رہتے ہیں۔ ہمارے ہاں فرمانبرداری کو ایک بڑا مقام حاصل ہے اور جو بچہ/شخص اپنے اور دوسروں کی حدود کا تعین کرنے لگے اسے نامناسب سمجھا جاتا ہے۔ ماں باپ کو یہاں سوپر نیچرل کرداروں کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ ماں کے قدموں تلے جنت ہے اور باپ جنت کا دروازہ ہے۔ فقط یہ سوچ ماں باپ کے متعلق پائی جاتی ہے۔ ماں باپ کے آگے سے اف بھی کر دو تو اللہ ناراض ہو جاتا ہے۔