میری ”بد معاشیوں“ کے انداز
مایا اور میں عارف حسین کے سامنے بیٹھے تھے۔ میری ڈائریکٹ اپائنٹ منٹ عارف حسین کی تھی۔ مجھے محسوس ہوتا تھا کہ عارف حسین کو مجھ پہ بہت مان ہے۔ پہلے تو سرزنش کی کہ مایا کی ای میل کا جواب ”کیپیٹل لیٹر“ میں کیوں دیا۔ انھوں نے پوچھا مسئلہ کیا ہے۔ مجھے لگا اگر میں نے یہاں وہ سب الزام لگا دیے، جو مجھے محسوس ہوتا تھا، کہ مایا نے غلط کیا ہے تو اس کی بہت سبکی ہو گی۔ میں نے اتنا کہا، مجھے پورے اختیار کے ساتھ کام کرنا ہے، ورنہ نہیں۔ اور مایا میرے اختیار میں مداخلت کرتی ہیں۔ ’عورت کہانی‘ کی مثال دی، جس کی میزبان مایا تھی۔ میرا کہنا تھا پروڈیوسر میں ہوں، مایا کو سیٹ پر اینکر بن کے رہنا چاہیے۔ سیٹ پر میں کسی کو باس نہیں مانتا۔ اس میٹنگ میں بہت سی ایسی باتیں ہوئیں، جن کی تفصیل میں جانا ضروری نہیں۔ عارف حسین نے آخری سوال کیا: