چند دہائیاں پہلے جب وطن عزیز میں ڈکیتوں کا راج تھا نامور لکھاری امر جلیل نے ایک شاہکار کہانی ”اروڑ کا مست“ لکھی جس کی بعد میں ڈرامائی تشکیل بھی ہوئی۔ کہانی میں ایک سفاک اور بے رحم ڈاکو ڈکیتی چھوڑ دیتا ہے اور جعلی پیر بن کر لوگوں کو لوٹنے کا محفوظ طریقہ اختیار کر لیتا ہے۔
اس کہانی کو اب دہائیاں گزر چکیں۔ اب ڈکیت تو دکھائی نہیں دیتے البتہ جعلی پیروں اور عاملوں میں غیر معمولی اضافہ ضرور ہوا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ جیسے سارے سفاک اور بے رحم ڈاکوؤں نے نام نہاد پیروں اور عاملوں کا لبادہ اوڑھ لیا ہے۔
کاپی اور ایمبیڈ کرنے کے لیے اپنی WordPress سائٹ میں یہ یوآرایل پیسٹ کریں
اپنی ویب سائٹ میں ایمبیڈ کرنے کے لیے اس کوڈ کو کاپی اور پیسٹ کریں