سجاول ریپ اسکینڈل: مفرور ملزم کے کمپیوٹر سے اہم افراد کی فحش ویڈیوز برآمد


دڑو ریپ اسکینڈل کا مرکزی ملزم امر جمانی تاحال گرفتار نہ ہو سکا، جرائم پیشہ گروہ کا سرغنہ امر جمانی قانون کی نظر سے اوجھل ہو چکا ہے، پولیس کی روایتی سست روی کے باعث ہائی پرفائل ریپ اسکینڈل سرد خانے کی نذر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ تفصیلا ت کے مطابق دڑو شہر میں اجتماعی بدفعلی کے شکار نوجوان پرکاش کمار کی وڈیو وائرل ہونے کے بعد مزید بہت انکشا فا ت سامنے آگئے ہیں جس میں ایک منظم گینگ کے ملوث ہونے کے ساتھ حکمران جماعت کے ارکان، صحافی اور وکالت جیسے مقدس شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت کئی لوگوں کا مکروہ چہرہ سامنے آنے کا انکشاف ہوا ہے۔

وائرل وڈیو میں مرکزی کردار کے حامل ملزم امر جمانی کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ملزم کے لیپ ٹاپ میں 60 سے زائد ایسی فحش وڈیوز موجود ہیں اور ملزم کی گرفتاری سے بڑا پنڈورا باکس کھل سکتا ہے اور معاشرے میں معزز بن کر پس پردہ غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث بڑے بڑے لوگوں کے راز سامنے آ سکتے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چند ماہ قابل بیلو کے رہائشی نوجوان عتیق میمن کے ساتھ بھی ملزم امرجمانی نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اجتماعی بدفعلی کے بعد معاملے کو دبانے کیلئے اسے قتل کردیا تھا اور مقتول کی لاش مقامی نہر میں ڈبو دی تھی۔ بعدازاں نوجوان عتیق میمن کے خودکشی کی خبر پھیلا دی گئی۔

علاوہ ازیں دڑو شہر کے معزز گھرانے کی دو لڑکیوں کے ساتھ اجتماعی ریپ کا وڈیو رکارڈ کر کے انہیں بلیک میل کیا گیا تو لڑکیوں نے تنگ آکر خودکشی کر لی۔ ملزم امرجمانی اپنے سیاہ کرتوت کو چھپانے کیلئے وکالت اور صحافت جیسے مقدس شعبے میں پناہ لی رکھی تھی۔ امر جمانی سیشن کورٹ ٹھٹھہ میں وکالت کے ساتھ رپورٹر بھی تھا۔ دڑو شہر میں ملزم امرجمانی کے ظلم کی داستانیں مشہور ہیں، لیکن خوف کی وجہ سے دڑو کے شہری انسانیت سوز مظالم کے خلاف خاموش ہیں جبکہ پولیس بھی ملزم کو گرفتار نہیں کر پائی۔ ریپ اسکینڈل کے تحقیقات کے حوالے سے آئی جی سندھ کی طرف سے تشکیل دی جانے والی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ اے ایس پی عبداللہ لک نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اس کیس میں اہم اہداف حاصل کیے ہیں، متاثرہ نوجوان اور ملزمان کا میڈیکل کرایا ہے جس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).