مرحوم سعودی شہزادہ سعود الفیصل نے فحش فلمیں بنوائیں لیکن پیسے ادا نہیں کیے: فرانسیسی کمپنی
دی لوکل کی رپورٹ کے مطابق فحش فلمیں بنانے والی فرانسیسی کمپنی SARL Atyla نے دعویٰ کیا ہے کہ ”مرحوم سعودی شہزادے سعود الفیصل نے ان سے فحش فلمیں بنوائیں لیکن انہیں پیسے ادا نہیں کیے جس پر وہ ان کے خلاف مقدمہ کروا چکی ہے۔“
رپورٹ کے مطابق کمپنی کی طرف سے یہ الزام ایسے وقت میں سامنے آیا جب سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان فرانس کے دورے پر وہاں موجود تھے۔ بتایا گیا ہے کہ شہزادہ فیصل السعود کی بنوائی گئی فحش فلموں میں سے ایک میں ایک مراکشی خاتون کو دکھایا گیا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ 2015 میں اپنی وفات کے وقت شہزادہ سعود الفیصل کے ذمہ کمیشن پر بنوائی نجی فحش فلموں کی مد مین 110000 ڈالر واجب الادا تھے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ”ہم نے ثبوت کے طور پر عدالت کو تاحال وہ نجی فلمیں نہیں دیں لیکن اگر عدالت ہمارے دیگر ثبوتوں پر مطمئن نہ ہوئی اور مزید ثبوتوں کا حکم دیا تو یہ فلمیں بھی پیش کر دیں گے۔“واضح رہے کہ فرانس میں شہزادہ محمد بن سلمان کی بہن پر بھی ایک مقدمہ درج ہے اور ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔ ان کی بہن پر الزام ہے کہ اس نے 2016ء میں پیرس میں اپنے قیام کے دوران اپنے باڈی گارڈ کو حکم دے کر ایک شخص پر تشدد کروایا تھا۔
Latest posts by ویب ڈیسک (see all)
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).