آپ نے جو بھی فرض کیا، ہم مان لیں گے


اکتوبر 1958 کو اسکندر مرزا صاحب اور اس وقت کی حکومت کو گھر بھیج کر آنے والے مرد آہن کو عدالت عظمی نے یہ فرض کر کے جائز مان لیا کہ یہ “انقلاب” ہے کیونکہ کٹے پھٹے عوامی مینڈیٹ پہ ڈاکہ، ڈاکہ نہیں بلکہ انقلاب ہوتا ہے۔ ہم نے مان لیا۔

فرض کیا گیا کہ بلوچستان ہمیں ورثے میں ملا ہے اس لیے نوروز خان زرکزئی یا پرنس کریم کے رد عمل کا حل فوجی کارروائی ہے۔ ہم نے مان لیا۔

1974 میں نواب احمد خان قصوری قتل میں میاں محمود مسعود ملزم ہو کر جب سلطانی گواہ بنا تو مولوی مشتاق سے لے کر کرم الہی چوھان تک فرض کرلیا گیا کہ قانون شہادت کے لوازمات ایک طرف، لیکن یہ فرض کیا جاتا ہے کہ بولنے والا سچ بول رھا ہے۔ پھر سے تاریخ نے فرض کر لیا کہ قاتل بھٹو ہی ہے اور تیسری دنیا نیز اسلامی بلاک کے رہنما کو سولی پہ لٹکا دیا گیا۔

پھر فرض کیا گیا کہ قوم کو اب ایک امیر المومنین کی ضرورت ہے جو بیک وقت لاھور سے کابل تک ایک ایسی نسل تیار کرے جو پانچ ھزار سالہ تنوع سے بھرپور معاشرے کو شدت پسند بنائے۔ پھر فرض کیا گیا کہ روسیوں کو گرم پانی چاہیے ہم نے سر اثبات میں ہلائے اور پھر دوڑ لگا دی۔

پھر یکے بعد دیگرے ایوان صدر میں فرض کیا گیا کہ منتخب ہونے والا ہر وزیر اعظم کرپٹ ہے اور عوام نے من و عن مان لیا۔

ہمیں عرف عام میں “منتا دار” کہتے ہیں جنھوں نے ھمیشہ سرکار کی ہر بات مانی ہے۔ ہمیں کہا گیا کہ نواز شریف غدار تھا اس لیے باہر بھیج دیا۔ ہم نے مان لیا۔ فرض کیا گیا کہ اکبر بگٹی غدار ہے، اس لیے مار ڈالو۔ ہم نے مان لیا۔ فرض کیا گیا کہ ملک کی سابقہ منتخب وزیر اعظم وطن واپس آ رہی ہے اس لیے اس کا وجود سیکورٹی رسک ہے۔

پھر فرض کیا گیا کہ اسے اس کے اپنے خاوند نے مروایا ہے۔ فرض کیا گیا کہ اٹھارہویں ترمیم سے عدلیہ کی عظمت خطرے میں ہے اس لیے انیسویں ترمیم کے ذریعے ایسے تمام مفروضات قائم کرنے کے آپ کے اختیار کر مزید طاقت بخش کر آپ کی خدمت میں پیش کیا گیا۔

پھر فرض کیا گیا کہ میموگیٹ اسکینڈل حقیقت ہے اور سربراہ ریاست بھی غدار ہے۔ ہم نے مان لیا۔ فرض کیا گیا کہ والد ہی بچوں کا گارڈین ہوتا ہے۔ ہم نے تسلیم کیا۔ فرض کیا گیا کہ غنی الرحمان کیس کے برعکس منی ٹریل یا عرف عام میں رسیدیوں کی عدم موجودگی کرپشن ہے۔ ہم نے مان لیا۔

فرض کیا گیا کہ کمر درد جان لیوا مرض ہے اس کا علاج کسی جیل کے اندر نہیں ہو سکتا۔ اس کے علاج کے لئے محب وطن قیدی کا بیرون ملک کھلی ھوا میں سانس لینا نیز بے ڈھنگے انداز میں ناچنا ورزش کے زمرے میں آئے گا۔ ہم نے اس پر سر تسلیم خم کیا۔

فرض کیا گیا ہے کہ آرٹیکل چھ کا اطلاق بھی صرف ان غداروں کے خلاف ھو گا جو ڈیم فنڈ کی مخالفت کے مرتکب پائے جائیں گے۔ 1973 سے لے کر اٹھارھویں آئینی ترمیم تک دستور میں کی جانے والی کوئی پیش رفت کسی بھی محب وطن ڈکٹیٹر کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔

آپ ہی نے فرض کیا تھا کہ پارلیمنٹ کے اختیارات کس قدر محدود ھونے چاہئیں خواہ اس کے لیے مشرقی ہمسایہ اور ازلی دشمن ملک کے کسی عدالتی فیصلے کا سہارا ھی کیوں نہ لینا پڑے۔ غرضیکہ آپ نے مولوی تمیز الدین سے لے کر پانامہ مقدمے تک فرض کرنے کی جو روایت قائم کی ہے، اس سے آپ کے مستقبل کے تمام مفروضے از رہ احتیاط ابھی سے تسلیم کئے جاتے ہیں۔ گزارش یہ ہے کہ آپ  فرض کرنے میں کوتاہی نہ کریں، ہم تسلیم و رضا کے بندے ہیں، ہمارا کام ماننا اور مانتے چلے جانا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).