جب قائد اعظم نے اپنی بیٹی کو ڈانٹ پلا دی


’’نہیں! فقیر محمد جمعہ کی نماز پڑھنے جارہاہے، تم کار پر نہیں جاسکتی، کسی سے کہو تمہارے لئے ٹیکسی لے آئے‘‘ وہ واقعہ جب قائد اعظم نے اپنی بیٹی کو ڈانٹ پلا دی مگر اصولوں پر آنچ نہیں آنے دی 

 

قائد اعظم ؒ کی اصول پرستی نے انہیں باوقار شخصیت اور رہ نما کا درجہ دیا تھا ۔نظم وضبط کا معاملہ ہوتا تو ہمیشہ اصولوں کے مطابق فیصلہ یا ہدایت کرتے ،چاہے یہ فیصلہ ان کی گھریلو زندگی سے متعلق ہی کیوں نہ ہوتا تھا۔قائد اعظم کی یہ اصول پرستی ان کے اعلٰی کردار کی گواہی دیتی ہے کہ انوہں نے زندگی میں چھوٹے سے چھوٹے کام میں بھی سستی نہیں کی یا رعایت نہیں دی تھی۔یہ قائداعظم کے ڈرائیور فقیر محمد کابیان ہے جو کئی کتابوں میں رقم ہے ،وہ کہتے ہیں ’’میں قائداعظم کے پاس ملازم تھا۔ ایک دفعہ جمعہ کے دن میں نے مس فاطمہ جناح سے کہا کہ مجھے نماز کیلئے چھٹی چاہیے۔ انہوں نے اجازت دے دی۔ اس وقت بے بی (قائداعظم کی بیٹی دینا جناح ) اندر آئیں اور اصرار کرنے لگیں کہ انہیں ہارون روڈ پر کچھ سہیلیوں سے ملنے جانا ہے اور انہیں کار کے ساتھ مجھے بھی لے جانا ہے۔‘‘

اگرچہ میں بے بی کیلئے اپنے پروگرام میں ایک آدھ گھنٹہ کی ترمیم کرنے کیلئے تیار تھا، کیونکہ بعض مساجد میں آدھ گھنٹے دیر سے نماز مل سکتی تھی لیکن اسی دوران قائداعظم تشریف لے آئے۔ انہوں نے بیٹی سے سختی سے کہا’’نہیں! فقیر محمد جمعہ کی نماز پڑھنے جارہاہے، تم کار پر نہیں جاسکتی، کسی سے کہو تمہارے لئے ٹیکسی لے آئے۔‘‘اس چھوٹے سے واقعے سے قائداعظم کی اصول پرستی اور کردار کا جائزہ لیں اورذرا اردگرد اپنے عمائدین ریاست اور طبقہ اشرافیہ کے کردار کا جائزہ لیں جو اپنی بگڑی نسلوں کو ایسی اخلاقی تعلیم دینے سے گریزاں ہوتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).