ٹیریان وائٹ؛ انگریزی اخبار کیا کہتے ہیں؟


”ٹیریان عمران خان کی بیٹی ہے جس کی جمائما۔۔۔“ برطانوی اخبار نے وزیراعظم عمران خان کے سر پر بجلیاں گرا دیں، بڑا دھماکہ کر دیا

 

وزیراعظم عمران خان کی مبینہ بیٹی ٹیریان کا معاملہ ایک سے زائد بار پاکستان کی سیاسی فضاءمیں ابھرا لیکن ہر بار بارش سے قبل آنے والی آندھی کی گرد کی طرح جلد ہی بیٹھ جاتا۔ اب ایک بار یہ معاملہ ابھرا ہوا ہے، اور اس پر ایک درخواست عدالت میں ہے۔ ایسے میں برطانوی اخبار ڈیلی میل نے بھی ایک دھماکہ کرتے ہوئے عمران خان پر بجلیاں گرا دی ہیں۔ اخبار نے اپنی رپورٹ کے مطابق ٹیریان کو عمران خان کی بیٹی قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ”عمران خان نے ٹیریان کو اس لیے کھلے عام اپنی بیٹی تسلیم نہیں کیا، کیونکہ پاکستان ایک قدامت پسند ملک ہے اور وہاں شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کو عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔“اخبار کے مطابق ٹیریان جون 1992ءمیں عمران خان اور سیتا وائٹ کے ہاں پیدا ہوئی اور اس وقت اس کی عمر 26سال ہے۔ٹیریان کی پیدائش عمران خان کی جمائما خان کے ساتھ شادی سے 3سال قبل ہوئی۔ سیتا وائٹ کی موت کے بعد ٹیریان کی کفالت عمران خان کی پہلی اہلیہ جمائما خان نے اپنے ذمے لے لی ۔

ٹیریان کی پیدائش کے بعد سیتا وائٹ جتنا عرصہ زندہ رہیں، ہر ممکن کوشش کرتی رہیں کہ عمران خان ٹیریان کو اپنی بیٹی تسلیم کر لے۔ اس کے لیے انہوں نے عدالت میں مقدمہ بھی دائر کیا۔ 7سال بعد 2004ءمیں عدالت نے اس مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو ٹیریان کا باپ قرار دے دیا۔ سیتا وائٹ کو شاید اسی دن کا انتظار تھا کیونکہ اس کے کچھ عرصہ بعد ہی اچانک ان کی موت واقع ہو گئی۔ برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2000ءمیں سیتا وائٹ نے خودکشی کی کوشش بھی کی تھی۔ٹیریان اب نیویارک اور لندن میں رہتی ہے۔ جب وہ لندن میں ہوتی ہے تو جمائما خان کے ساتھ ہی رہائش پذیر ہوتی ہے۔ یہ چار افرادجمائما، ٹیریان، قاسم اور سلیمان پر مشتمل ایک خوش و خرم فیملی ہے۔ کچھ عرصہ قبل ان چاروں نے اپنے فیملی انسٹاگرام اکاﺅنٹ پر اپنا ایک گروپ فوٹو بھی پوسٹ کیا تھا، جو میکسیکو کی سیاحت کے دوران بنایا گیا تھا۔ عمران خان تو آج بھی ٹیریان کو اپنی بیٹی تسلیم نہیں کرتے تاہم جمائما خان کھلے عام اسے اپنی سوتیلی بیٹی کہتی ہیں۔

https://dailypakistan.com.pk/27-Sep-2018/854687

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).