کنگنا رناوت کے رِتھک روشن پر جنسی استحصال کے تازہ الزامات


بالی ووڈ فلم انڈسٹری ان دنوں ’’می ٹو‘‘ موومنٹ کی زد میں ہے اورجہاں مختلف فلمی شخصیات پر جنسی ہراسانی کے مبینہ الزامات لگائے جارہے ہیں وہیں رتھک روشن پر کنگنا رناوت کے تازہ الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔ بھارتی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کنگنا رناوت نے رتھک روشن پر تازہ حملے میں کہا ہے کہ فلم انڈسٹری میں کسی کو بھی رتھک روشن کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہئے، اُن کا کہنا تھا کہ ’’می ٹو‘‘ کی جو تحریک بیدار ہوئی ہے اُس کے تحت رتھک روشن سزا کے مستحق ہیں۔ بھارتی فلم پروڈیوسر وکاس بھل سے متعلق کنگنا رناوت کا کہنا تھا کہ ’’وکاس بھل کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ بالکل درست ہے، ہماری فلم انڈسٹری میں اب بھی بہت سے ایسے لوگ ہیں جن کا رویہ خواتین کے ساتھ اچھا نہیں ہے‘‘

کنگنا رناوت نے رِتھک روشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’جو لوگ اپنی بیویوں کو ٹرافی کی طرح اور لڑکیوں کو اپنی مسٹریس کی طرح رکھتے ہیں اُنہیں سزا ملنی چاہئے، میں رِتھک روشن کی بات کر رہی ہوں لوگوں کو اُن کے ساتھ بھی کام نہیں کرنا چاہئے۔‘‘ واضح رہے کہ کنگنا رناوت نےالزام لگایا تھا کہ رتھک روشن نے اپنی اہلیہ سوزین خان کے پیٹھ پیچھے مجھ سے ملاقاتیں کیں تاہم رتھک نے ہمیشہ اِن الزامات کی تردید کی ہے۔ دونوں اداکار گزشتہ دو برس سے الگ الگ موقف کے ساتھ ایک دوسرے آمنے سامنے ہیں یہاں تک کہ معاملہ عدالت میں بھی جاپہنچا ہے۔

دوسری جانب بالی ووڈ کے نامور اداکار نانا پاٹیکر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی اداکارہ تنوشری دتہ نے اُن کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل تنوشری نے انکشاف کیا تھا کہ نانا پاٹیکر نے آج سے 10 سال قبل ایک گانے کی شوٹنگ کے دوران اُنہیں جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔

بالی ووڈ میں شروع ہونے والی’ ‘می ٹو‘ مہم پر فلم انڈسٹری تقسیم نظر آتی ہے۔ جہاں ایشوریہ رائے، سونم کپور، کاجول، پریانکا چوپڑا، شلپا شیٹی سمیت بالی ووڈ اسٹارز نے تنوشری دتہ کے حمایت کی ہے وہیں اس معاملے پر راکھی ساونت ، بھارتی سیاستدان راج ٹھاکرے، بھارتی سیاسی پارٹی مہاراشٹرا نونیرم سینا کے عہدیدار نانا پاٹیکر کی حمایت میں سامنے آگئے ہیں جبکہ امیتابھ بچن، سلمان خان نے اس حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).