دیسی انڈے اور برائلر ایگ سے جڑا پروپگنڈا



اللہ کی دی ہوئی نعمتوں میں سے انڈہ ایک ایسی نعمت ہے جسے مکمل غذا کا درجہ دیا جاتا ہے؛ کیوں کہ اس میں وہ ساری چیزیں موجود ہوتی ہیں، جو ایک صحت مند زندگی گزارنے کے لئے نہایت اہمیت کی حامل ہیں۔ یہ وہ واحد غذا ہے، جو صرف ایک سے دو منٹ میں تیار ہو جاتی ہے اور اس کے کھانے سے انسان سیکڑوں بیماریوں سے بھی بچ جاتا ہے۔ اور یہی وہ واحد غذا ہے جسے عالمی ادارہ صحت سے صد فی صد انسانی صحت کے لئے فائدہ مند قرار دیا گیا ہے۔ اس کے مضر صحت اثرات نہ ہونے کے برابر ہیں اور یہ 96 فی صد تک ہمارے جسم کا حصہ بننے کی افادیت رکھتا ہے۔

ایک 50 گرام کا انڈہ 10 فی صد خول (Egg Shell) ’58 فی صد سفیدی (Albumen) اور 32 فی صد زردی (Yolk) پر مشتمل ہوتا ہے اور انڈے کی غذائیت کو اگر دیکھا جائے تو اس میں 6 گرام لحمیات (Protein) ۔ ‘ 5 گرام چکنائی (Fat) ’ملٹی وٹامنز (Vit ADEK) اور بہت سارے معدنیات ہوتے ہیں۔ زیادہ تر لحمیات سفیدی میں اور چکنائی زردی میں پائی جاتی ہے۔ ایک انڈے میں 215 گرام تک کولیسٹرول بھی پایا جاتا ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں 220 سے 225 انڈے سالانہ کھائے جاتے ہیں جو کہ روزانہ 27 گرام لحمیات کی ضرورت کو پورا کرتا ہے لیکن ہمارے ملک میں یہ اعداد و شمارسالانہ 100 انڈوں سے بھی کم ہے جس کی وجہ سے ہمارا شمار لحمیات کی کمی کے شکار ممالک (ٖProtein Deficient Countries) میں کیا جاتا ہے۔ اور یہ صورت احوال صرف اس منفی سوچ کا نتیجہ ہے جس میں ہمیں برائلر کے ساتھ ساتھ انڈے کھانے سے بھی منع کیا جاتا ہے اور وجوہ یہ بتائی جاتی ہیں کہ انڈہ کھانے سے:

کولیسٹرول میں اضافہ ہو جاتا ہے
دل کے عارضے میں مبتلا ہو سکتے ہیں
جگر کی سوزش ہو سکتی ہے
معدے کے مسائل اور بہت سی بیماریاں

یہی وہ چند غلط فہمیاں ہیں جن کی وجہ سے ہمارے جیسے ترقی پزیر ممالک میں لوگوں کو ان کی بنیادی غذائی ضروریات سے محروم رکھا جاتا ہے۔

سب سے پہلے اگر کولیسٹرول کی بات کی جائے، تو ہمارے ماہر طب حضرات اس بات پر بہت زور دیتے ہیں کہ انڈہ کھانے سے خون میں موجود کولیسٹرول کا اضافہ ہو جاتا ہے جو دل کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ 30 سالہ ریسرچ اس بات کو ثابت کر چکی ہے کہ خوراک میں موجود کولیسٹرول کا خون میں موجود کولیسٹرول پراثر نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے اور خاص طور پر اگر انڈے کی بات کی جائے تو انڈے میں موجود ایک خاص قسم کی پروٹین لیسیتھن (Lecithin) کولیسٹرول کے ساتھ جڑ جاتی ہے اور اسے خون میں تحلیل ہونے سے روکتی ہے جس کی وجہ سے اس کولیسٹرول کا خون پر اثر بہت کم ہوتا ہے۔ اور ویسے بھی ہمارے جسم میں دو طرح کا کولیسٹرول پایا جاتا ہے ایک LDL اور دوسرا HDL

LDL مضر صحت ہوتے ہیں جب کہ HDL صحت کے لئے مفید ہوتے ہیں۔ انڈہ ہمارے جسم میں HDL کی مقدار بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور یہ کہ جسم میں پہلے سے موجود LDL کو بھی HDL میں تبدیل کر کے دل کی بہت ساری بیماریوں سے بچاتا ہے۔

ہمارے معاشرے میں ایک اور منفی سوچ کثرت سے پائی جانی ہے کہ دیسی مرغی کا انڈہ فارمی مرغی کی نسبت زیادہ فائدہ دیتا ہے لیکن میں یہاں یہ بات واضح کرتا چلوں کہ دیسی مرغی اور فارمی مرغی کے انڈے میں غذائی اعتبار سے کوئی فرق نہیں ہوتا۔

اب کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر انڈے کو فرائی کرنے یا ابالنے کی بجائے پی لیا جائے تو یہ زیادہ فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ پکے ہوئے انڈے اور کچے انڈے کی غذائیت میں تو کوئی فرق نہیں ہوتا لیکن جب انڈے کو بغیر پکائے استعمال کیا جاتا ہے تو اس میں موجود ایویڈین (Avidin) ’کولین (Choline، Vit B ) کے ساتھ جڑ جاتی ہے، جس کی وجہ سے ہمارے جسم کو اس کا فائدہ نہیں ہو پاتا۔ اس کے بر عکس اگر انڈے کو پکا لیا جائے تو اس میں موجود ایویڈین تحلیل ہو جاتی ہے اور پھر مختلف وٹامنز ہمارے جسم کا حصہ بن پاتے ہیں۔ ان سب باتوں کے بر عکس اگر انڈے کے فوائد کو دیکھا جائے تو وہ بے شمار ہیں مثلا۔

دل کی بیماریوں میں کمی واقع ہوتی ہے
مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے
اعصابی نظام اور دماغ کو مضبوط کرتا ہے
ذہنی دباؤ میں کمی

دانتوں اور ہڈیوں کی مضبوطی اور جلد کے مسائل میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ ان سب باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسی کوئی بھی وجہ نظر نہیں آتی جس کی بنیاد پر ہم یہ کہہ سکیں کہ انڈے کھانا صحت کے لئے کسی بھی طرح سے مضر ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).