ڈاکٹر فرخ سلیم، رزاق داؤد اور ڈیسکون کے معاملات: ابھی اعلیٰ عہدوں کے 750 امیدوار باقی ہیں


معروف صحافی اور ماہر معیشت ڈاکٹر فرخ سلیم صاحب کئی برس سے ہزار کروڑ والی اصطلاحات کے ذریعے قوم کو کھربوں ڈالر کی کرپشن کا یقین دلانے میں مصروف تھے۔ انہوں نے قوم پر اتنی بڑی رقوم کی کرپشن ثابت کی جتنا ستر سالوں کا پاکستان کا کُل بجٹ نہیں بنتا۔

بالآخر تحریک انصاف کی حکومت قائم ہونے کے دو ہفتے بعد انہیں ایک ٹویٹ کے ذریعے حکومت کا ترجمان برائے معیشت مقرر ہونے کی خبر دی گئی۔ یہ ٹویٹ فواد چوہدری نے جاری کی تھی۔ ڈاکٹر فرخ سلیم نے اس نوکری کے باقاعدہ تقرر نامے کا چار مہینے تک انتظار کیا۔ اس کے اجرا میں مسلسل تاخیر پر انہوں نے غم و غصے کا اظہار کیا تو دوسری ٹویٹ کے ذریعے ان کی چھٹی کروا دی گئی۔ ڈاکٹر فرخ سلیم حکومت کے معاشی ترجمان نہیں ہیں اور کبھی رہے بھی نہیں۔ یہ ٹویٹ بھی فواد چوہدری ہی نے جاری کی۔

اس دوران ڈاکٹر فرخ سلیم حکومت کے معاملات میں پوری طرح موجود تھے چنانچہ انہوں نے درون خانہ رازدار ہونے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تحریک انصاف کی لٹیا ڈبونے کا فیصلہ کر لیا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ڈاکٹر فرخ سلیم کیونکہ، بقول فواد چوہدری، کبھی حکومت کے باقاعدہ ملازم رہے ہی نہیں چنانچہ ان پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ بھی لاگو نہیں ہوتا۔

ڈاکٹر فرخ سلیم کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران جس واحد چینی کمپنی سے ملاقات کروائی گئی وہ وزیراعظم کے مشیر عبد الرزاق داؤد کی کمپنی ڈیسکون کی ہی سرپرست کمپنی تھی۔ ڈیسکون بھی درحقیقت کسی اور ادارے کا نقاب ہے اور پاکستان میں چینی کمپنی کا ساجھے دار کوئی اور ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے ناقابل معافی جرائم میں سے ایک جُرم یہ بھی تھا کہ انہوں نے مہمند ڈیم کے ٹھیکے میں سے ایف ڈبلیو او کا نام نکلوا دیا تھا ۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت سے ایک ڈاکٹر فرخ سلیم ہی سنبھالے نہیں جا رہے تو پھر ان ساڑھے سات سو افراد کا کیا بنے گا جو تحریک انصاف کی حکومت میں اپنے تقرر ناموں کے انتظار میں بیٹھے ہیں؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).