یہاں سے قوم کے خادم گزرنے والے ہیں


\"anwar-masood\"

امریکہ سے جو روشنی آتی رہی پیہم
ہم اُس پہ دل و جاں سے فدا ہوتے رہے ہیں
کیا اس میں کوئی شک ہے کہ ایّوب سے اب تک
ہم لوگ مشرّف بہ ضیا ہوتے رہے ہیں

مریض کتنے تڑپتے ہیں ایمبولینسوں میں
ان کا حال ہے ایسا کہ مرنے والے ہیں
مگر پولیس نے ٹریفک کو روک رکھا ہے
یہاں سے قوم کے خادم گزرنے والے ہیں

کیونکر نہ انتخاب میں وہ ہو گا کامیاب
جس کی بھی دسترس میں ہے یہ حسن انتظام
جھرلو عجیب شے ہے کہ ووٹوں کی پرچیاں
ڈالو کسی کے نام نکالو کسی کے نام

ٹھیک ہے جیسا الیکشن ہو گیا ہے
ہاں مگر تشویش لاحق ہے ذرا اس بات میں
مجھ کو لگتا ہے یہ خاصا غیر فطری فاصلہ
مولوی سرحد میں ہے لوٹے مگر پنجاب میں

(انور مسعود)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments