گھٹن کے ماحول میں۔۔۔ عطا تراب کی ایک نظم


\"\" قلم قبیلے کے ہاتھ شل ہیں

سخن طرازوں کو چپ لگی ہے

کہ مال و زر کو سدا غنیمت سمجھنے والی سپاہِ دہشت

دیارِ خوشبو کو سخت نرغے میں لے چکی ہے

سپاہِ دہشت کے مورچے ہیں سفید گنبد

کہ جن کے ہر اک بلند گو سے

فضا میں مہلک خدنگ پھینکے گئے ہیں

جن پر ادق عبارات مندرج ہیں

غضب تو یہ ہے

کہ سادہ لوحوں کو مرگ ناموں پہ آسمانی ہدایتوں کے گمان ٹھہرے

تراب مقتل میں زندگی کا ہنر ہمی کو عطا ہوا ہے

لکھو کہ دل کی بھڑاس نکلے!

لکھو کہ سہمے ہوؤں کا خوف و ہراس نکلے!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
2 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments