امامت حرم سے فلمی اداکاری تک


ہدایت اللہ پاک کے ہاتھ میں ہے۔ آپ ﷺ نے اپنے آخری خطبہ یعنی خطبہ حجتہ الوداع میں فرمایا جس کا مفہوم یوں ہے کہ جسے اللہ پاک ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا اور جسے اللہ پاک گمراہ کرے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا۔ ہم نے فلم انڈسٹری سے، امامت کی طرف تو جاتے بہت سے لوگوں کو دیکھا ہے لیکن امامت سے فلم انڈسٹری میں جاتے کسی کو نہیں دیکھا۔

اللہ نے انہیں مسجد حرام کی امامت کے منصب پر فائز کیا۔ مگر اب وہ فلموں میں کام کرنے لگے ہیں۔ یہ ہے عبرت ناک داستان سعودی شیخ، عادل بن قاسم الکلبانی کی۔ یہ مسجد حرام کے پہلے سیاہ فام امام تھے۔ اس سے قبل وہ ریاض کی جامع مسجد شاہ خالد میں تقریباً 25 برس تک امامت کراتے رہے۔ 4 رمضان 1429 ہ، 2008 ء کو انہیں مسجد حرام میں تراویح و وتر کا امام مقرر کیا گیا۔ مگر دو دن 5 اور 6 رمضان کو امامت کرانے کے بعد انہیں معزول کر دیا گیا۔

یہ ریاض واپس آ گئے اور جامع المحیسن میں امام بن گئے۔ اس کے بعد موصوف پر گویا روشن خیالی کا بھوت سوار ہو گیا۔ 2010 ء میں موسیقی کے جواز کا فتویٰ دیا۔ جس پر یہ سخت تنقید کا نشانہ بنے۔ ان کے خلاف امام حرم شیخ عبد الرحمن السدیس، مفتی اعظم شیخ عبد العزیز آل شیخ، شیخ صالح اللحیدان وغیرہ کے فتاویٰ آئے، امام حرم شیخ شریم نے ان کے رد میں ایک قصیدہ بھی ”قصیدہ عتاب“ کے نام سے لکھا۔ 2018 ء میں ریاض میں تاش کے چیمپئن شپ کا افتتاح شیخ کلبانی نے اپنے دست مبارک سے کیا۔

اس پر بھی یہ سخت تنقید کی زد میں آئے۔ یہ چھ سال تک سعودی ائر لائن میں ملازمت کرتے رہے، اسی دوران دین کی طرف ان کا رجحان پیدا ہوا، مختلف علماء سے انہوں نے قراءت وغیرہ کا علم حاصل کیا، ان کی آواز اچھی تھی۔ اس لئے بڑی جامع مسجد کے امام مقرر ہوئے۔ پھر مسجد حرام میں بھی امامت کا شرف ملا۔ مگر اپنی رنگین مزاجی کے سبب یہ عزت ہضم نہ کرسکے۔ اب یہ سعودیہ کے مشہور ٹک ٹاکرز میں سے ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ اب فلموں میں بھی جوہر دکھانے لگے ہیں۔

مگر افسوس یہ ہے کہ دو دن نماز پڑھانے کے باعث ان کی نسبت مسلمانوں کے قبلہ اور مسجد حرام کے ساتھ جڑ گئی ہے۔ عرب میڈیا میں ہر جگہ یہی کہا جا رہا ہے کہ سابق امام حرم شیخ کلبانی نے یہ کیا، وہ کیا۔ لوگ انہیں مسجد حرام کی نسبت سے ہی جانتے ہیں۔ موصوف سعودی عرب میں منعقد ہونے والے تفریحی میلے ریاض سیزن 2021 ء ”کومبیٹ فیلڈ“ زون کی پروموشن کے لیے بننے والی اشتہاری فلم میں فٹ بال اسٹارز اور دیگر آرٹسٹوں کے ہمراہ جلوہ گر ہوئے ہیں۔

اس ویڈیو کلپ نے سوشل میڈیا پر سنسنی پھیلا دی ہے، لوگ ان پر تنقید کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ موسیقی کے دلدادہ لوگ بھی اس پر رنجیدہ ہیں۔ جس پروموشنل ویڈیو جس میں عادل الکلبانی نے حصہ لیا، اس میں فوجیوں کو جنگی میدان میں لڑائی کرتے ہوئے اور ہتھیاروں کا استعمال دکھایا گیا ہے۔ تقریباً 2 منٹ 41 سیکنڈ کے اس ویڈیو کلپ میں موصوف کی بہت ہی مختصر انٹری دکھائی گئی ہے۔ یہ مختصر اشتہاری ویڈیو سعودی عرب میں جنرل اتھارٹی فار انٹرٹینمنٹ کے سربراہ ترکی آل الشیخ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کرائی۔

اس ٹویٹ کے نیچے سابق عادل الکلبانی نے مزاحیہ انداز میں تبصرہ کیا ”آپ کو کیا لگتا ہے کیا میں ہالی ووڈ جاسکتا ہوں؟“ ایک صارف نے تنقیدی لہجے میں کہا اللہ آپ کی رہنمائی کرے اور آپ کے دل کو کھولے۔ جبکہ ایک صارف نے کہا اس ویڈیو میں آپ کی موجودگی عجیب ہے۔ واضح رہے جنرل اتھارٹی فار انٹرٹینمنٹ وہی ادارہ ہے، جو سرزمین وحی میں لہو و لعب کو ترویج دینے کے لئے سینمے کھول رہا ہے۔ جس پر دینی طبقہ سخت اضطراب کا شکار ہے اور سابق امام حرم اس میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ فیا للعجب! وماذا بعد یا امام الحرم المکی السابق؟

بہر حال، دین سے منسوب لوگوں کے لیے یہ کسی صدمے سے کم نہیں۔ سب کو اللہ پاک ہدایت دے اور ایسے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے، جن میں اللہ تعالی کی رضا شامل ہو۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments