ایک یہودی، طالبان ایجنٹ کی داستان


\"\"ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ طالبان کے ایک ایجنٹ نے یہودی اور صیہونی لابی کی بھرپور مدد سے خیبر پختونخواہ صوبائی اسمبلی کا الیکشن جیت لیا۔ اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ طالبان کے ایجنٹ کی یہودی اور صیہونی لابی کیسے مدد کر سکتی ہے تو میری طرح آپ کو بھی ماہر نفسیات سے ملنے کی ضرورت ہے۔

اس ایجنٹ نے کنٹینر سے گرنے کے بعد کچھ ؑعرصہ آرام کرنے کے بعد جب خیبر پختونخواہ کے چکر لگانے شروع کیے تو یہودی لابی کے ایما پر سب سے پہلے تعلیمی نظام بدلنے کا فیصلہ کیا۔ تین درجاتی نظام کی بجاے پورے صوبے میں یکساں تعلیمی نظام اور یکساں سلیبس کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ مدرسوں، سرکاری سکولوں اور نجی سکولوں کے بچوں میں موجود ذہنی، علمی اور نظریاتی خلیج اور دیوارکو گرا کر ایک قوم بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ان تمام بچوں کو سکول لانے کے لیے ماہانہ ایک ہزار وظیفہ کا اعلان بھی کیا گیا جو چھوٹا موٹا کام کرنے کی وجہ سے سکول نہیں جا پاتے تھے۔ سرکاری سکولوں کے نظام کو بہتر کیا گیا جس کا نتیجہ یہ برآمد ہوا کہ جہاں پنجاب میں دھڑا دھڑ بچے سرکاری سکول چھوڈ کر پرایویٹ سکولوں کا رخ کر رہے ہیں وہیں کے پی کے میں ایک سال میں تیس ہزار بچے نجی سکولوں سے سرکاری سکولوں میں آئے۔

طالبان ایجنٹ عمران خان کی تحریک انصاف کی حکومت نے لگتا ہے کہ نیا تعلیمی بل طالبان کے ایما پر جاری کیا ہے۔ اس بل کے دو بڑے نکات بہت دلچسپ ہیں۔ پٹھان قوم چونکہ ٹیچنگ کے علاوہ باقی تمام شعبوں میں خواتین کی ملازمت کو معیوب سمجھتی ہے لہٰذا خواتین کو ملازمتوں کے مواقع مہیا کر کے انہیں معاشرے کا فعال رکن بنانے کے لیے صوبائی حکومت نے پرایمری تک تمام سکولوں میں صرف خواتین کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین میں تعلیم کے فروغ کے لیے مستقبل اور حال میں پختونخواہ میں بننے والے تمام تعلیمی اداروں میں سے ستر فیصد خواتین کی تعلیم کے لئے وقف ہوں گے۔ بچوں کی تعلیم یقینی بنانے کے لیے والدین کو پابند کیا گیا ہے اور جو والد بچوں کو سکول نہیں بھیجے گا اسے تین ماہ کی قید کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ سترہ سال تک کے بچوں کی تعلیم بھی اب سے حکومت خیبر پختونخواہ کی ذمہ داری ہے۔

چلیں ٹھہریے۔۔۔ یہودی لابی نے یہ کیا کیا؟ خیبر پختونخواہ حکومت نے قران پاک کی تعلیم مع ترجمہ اور تفسیر بچوں کے لیے لازم کر دی ہے۔۔۔۔کہیں ایسا تو نہیں کہ یہودی لابی اسلام سے دور کرنے کے لیے اسلامی تعلیم عام کروانا چاہتی ہے؟ؕ

ہر صبح جب وہ بیدار ہوتا تو اسے انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن اور انصاف یوتھ ونگ کی شکل میں یہودی انٹیلی جینس کے ہزاروں ٹیکسٹ میسجز ملتے جن میں اسے کے پی کے میں گراونڈ حقایق سے آگاہ کیا جاتا۔ جب کچھ لوگوں پر کرپش کے الزامات کی انٹیلی جینس وصول ہونے لگی تو اس نے پشاور جا کر وزیر اعلی کو ہدایت کی کہ چار وزرا جن کا کرپشن میں نام آرہا ہے انہیں فارغ کر دیا جاے۔ ان میں سے دو نام ضیا اللہ آفریدی اور شوکت یوسفزئی کے بھی تھے۔ ویسے تو ایک ایجنٹ کی کوی سیاسی جدوجہد نہیں ہوتی مگر پھر بھی اس کی بیس سالہ مختصر سی سیاسی جدوجہد میں جو نام ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑے رہے ان میں ضیا اللہ آفریدی اور شوکت یوسفزی بھی تھے مگر اس امتحان میں اس نے دوستی اور تعلق پر میرٹ کو ترجیح دے کر پاکستانی معاشرے کا سر شرم سے جھکا دیا۔ آخر کار ہم تعلق نبھانے والی قوم جو ٹھہرے۔

چھوٹو گینگ کی خبر سنتے ہوے خیال آیا کہ اس ایجنٹ کو آخر یہ کیا سوجھی کہ پولیس کو غیر سیاسی اور اپنی ڈیوٹی اور ملک سے اتنا مخلص کر دیا جاے کہ چارسدہ یونیورسٹی میں انتہائی تربیت یافتہ دہشت گردوں سے ٹکر لے لیں اور وہ بھی اس ملک میں جہاں پنجاب کی ہٹی کٹی گلو پولیس راجن پور کے غنڈوں کے سامنے ہتھیار پھینک کر بھاگ کھڑی ہو اور جہاں سندھ کا آی جی پولیس یہ کہنے پر مجبور یو جاے کہ جب پولیس کو ہی سیاستدانوں اور حکمرانوں سے تحفظ حاصل نہیں تو پولیس عوام کو کیسے تحفظ دے؟

پاکستان میں پہلی بار ایک یہودی، صیہونی اور طالبان ایجنٹ کو حکومت ملی ہے۔ کیا تاریخ اس کے پہاڑ جیسے گناہوں کو معاف کر سکے گی؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments