استنبول کی جدید کیملیکا مسجد


ترکوں نے آرکیٹیکچر میں کارہائے نمایاں انجام دیئے۔ ان کی بنی ہوئی عمارات، محلات اور مساجد آرکیٹیکٹ کا شاندار نمونہ پیش کرتی ہیں۔ ترکیہ ایک اسلامی ملک ہونے کے ناتے مساجد سے بھرا پڑا ہے۔ اور قریہ قریہ مساجد کے نادر شاہکار ملتے ہیں جو اپنی مثال آپ ہیں۔ استنبول شہر ویسے تو مساجد سے بھرا پڑا ہے اور ہر مسجد اپنی مثال آپ ہے لیکن ان میں چند مساجد ایسی ہیں جو آنکھوں کو خیرہ کر دیتی ہیں۔ ان میں نیلی مسجد، مسجد عثمانیہ اور اب نئی مسجد جس کی تعمیر 7 مارچ 2019 ء میں مکمل ہوئی اسے کیملیکا مسجد کہا جاتا ہے جس میں تقریباً 63 ہزار افراد کی بیک وقت نماز کی ادائیگی کی گنجائش ہے۔

اس کی تعمیر کیملیکا پہاڑ کی چوٹی پر استنبول کے ایشیاء والے حصے میں ہوئی۔ اسے ایسے انداز میں تعمیر کیا گیا جس سے گویا پہاڑ کی چڑھائی کا تصور ختم ہوتا ہوا نظر آتا ہے۔ یہ استنبول کے جس ڈسٹرکٹ میں واقع ہے اسے اسکودر ڈسٹرکٹ کہا جاتا ہے۔ اس مسجد کا نظارہ شہر کے وسط سے کسی بھی جگہ سے کیا جا سکتا ہے۔ یہ ایک کمپلیکس کی مانند ہے جس میں مسجد، میوزیم، آرٹ گیلری، لائبریری اور کانفرنس ہال شامل ہیں۔

اس کمپلیکس کے تہہ خانے میں 35 ہزار کاروں کے پارک کرنے کا بندوبست ہے۔ اس کے ساتھ ایک پارک بھی منسلک ہے جس میں بچوں کے جھولے اور ان کی تفریح کے دوسرے لوازمات شامل ہیں جن سے وہ لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ مسجد تین منزلوں پر مشتمل ہے۔ جس کے ساتھ کافی کشادہ صحن بھی ہے۔ پورے کمپلیکس کی تزئین میں کوئی کمی نہیں رکھی گئی۔ سلطنت عثمانیہ کے فن تعمیر کو مد نظر رکھتے ہوئے چھے میناروں کے علاوہ اس میں چھوٹے بڑے 70 گنبد بھی بنائے گئے ہیں
جس میں سب سے بڑے وسطی گنبد کی بیرونی اونچائی 72 میٹر اور میناروں کی اونچائی 107 میٹرز ہے۔ اس مسجد کی تعمیری لاگت 110 ملین امریکی ڈالرز ہے۔

اسلام کے چھ آرٹیکلز میں سر فہرست اللہ کی وحدانیت پر ایمان کامل، دوسرے نمبر پر پری ڈیسٹینشن یا تقدہر پر ایمان، تیسرے نمبر پر اللہ تعالٰی کے ملائکہ پر یقین، چوتھے نمبر پر آخرت اور اس کے بعد کی زندگی پر یقین، پانچویں نمبر پر آسمانی صحیفوں پر یقین اور چھٹے نمبر پر اللہ تعالٰی کے پیغمبروں پر یقین کامل ہے۔ اس آرٹیکل کو نہایت خوبصورتی کے ساتھ اس مسجد کے میناروں کے توسط سے پیش کیا گیا ہے۔

اس کو ڈیزائن کرنے والی دو ترک خواتین بہار مذراک اور حریے گل ٹوٹو تھیں۔ مسجد کی تعمیر 2000 ء سے شروع ہو کر 2019 ء میں مکمل ہوئی۔ جس کا افتتاح ترکیے کے صدر طیب اردگان نے 3 مئی 2019 ء کو کیا۔ اس کی افتتاحی تقریب میں تمام مسلمان سربراہان کو مدعو کیا گیا۔ یہ مسجد ان تین مساجد میں شامل ہے جس کے چھ مینار ہیں۔ جس میں سر فہرست بلیو مسجد استنبول اور اڈانا کی مرکزی مسجد ”سبانکی“ شامل ہیں۔ کیملیکا مسجد کے اطراف ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانے اور اسے استنبول کے یورپی حصے سے منسلک کرنے کے لئے 2022 ء سے میٹرو لائن بچھائے جانے کا کام جاری ہے۔

اس مسجد کے آرکیٹیکچر ڈیزائن میں عثمانی دور کے علاوہ ترکی کے مشہور آرکیٹیکٹ ممار سنان کے کام کو بھی ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔ ان دونوں آرکیٹیکٹس نے اس مسجد کو مستورات و اطفال دوست بنایا ہے جس میں مستورات کے لئے خصوصی وضو خانے، علیحدہ الیکٹرانک سیڑھیوں کے علاوہ دوسری منزل کو ان کے لئے مختص کیا گیا ہے جس میں خواتین نماز ادا کر سکتی ہیں۔ بچوں کے لئے بھی کھیل کود کی سہولیات اور تہہ خانے میں کار پارکنگ کی جگہ کے علاوہ باہر پہاڑی پر کھیلنے کا پارک بنایا گیا ہے۔

ان آرکیٹیکٹس کے نزدیک مردوں کے علاوہ مستورات و بچوں کو بھی مسجد و دین سے رغبت کے لئے ایسا ماحول میسر کیا جائے جس سے ان میں شوق و رغبت پیدا ہو۔ غیر مسلموں کے لئے باقاعدہ دوپٹے اور لمبے سکرٹ مہیا کیے جاتے ہیں جنہیں پہن کر وہ مسجد کے اندر جا سکتے ہیں جن کو روزانہ کی بنیاد پر دھونے کا بندوبست ہے۔ اس سے انہیں بھی دین اسلام کے بارے میں معلومات مل سکتی ہیں۔ کیملیکا مسجد کے چھ میناروں میں سے چار میناروں کی تین تین بالکونیاں ان کی جنگ منزیکرٹ یا جنگ ملازکرد میں سلجوقیوں کی 1071 ء میں فتح کی نمائندگی کرتے ہیں اور یہ مینار 197 میٹر اونچے ہیں جب کہ دو دوسرے مینار 90 میٹر اونچے ہیں جن کی دو دو بالکونیاں ہیں۔

یہ مسجد نہ صرف استنبول بلکہ ترکیہ کی سب سے بڑی مسجدوں میں شمار ہوتی ہے۔ اگر ممکن ہو تو اس مسجد کی سیاحت ضرور کرنی چاہیے۔ اس مسجد کی بیرونی دیواریں نہایت قابل رشک ہیں۔ اور سنگ مرمر کا کام خوبصورتی کے ساتھ کیا گیا ہے۔ اگر اس کی مغربی اطراف سے نظارہ کیا جائے جو ترکی کے مشہور شہر انطالیہ کی طرف ہے تو اس مسجد کا جدید ٹچ سیاحوں کو نظر آتا ہے۔ اس کے میناروں اور گنبدوں پر کافی ایڈوانس تکنیک کے استعمال سے رنگ روغن کیا گیا ہے جس کے لئے نینو ٹیکنالوجی کو زیر استعمال لایا گیا۔

جب رات کو قمقمے روشن کیے جاتے ہیں تو ان کے دم سے ماحول کی سحر انگیزی میں اضافہ ہو جاتا ہے اور یہ عجب سماں باندھ دیتے ہیں جو انسانی ذہن و قلب کو مسخر کرتے ہیں۔ اس مسجد کی خاص بات معذور افراد کے لئے نمازوں کی ادائیگی کا اہتمام بھی ہے جن کے لئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ مقامی افراد کو ٹریفک کی بھیڑ سے محفوظ رکھنے کے لئے ایک سرنگ بنائی جا رہی ہے جس سے عوام کو مسجد تک پہنچنے میں آسانی ہو گی۔ یہ کمپلیکس 57، 500 مربع میٹرز رقبے پر مشتمل ہے۔ اس مسجد کے میوزیم کو عوام کے لئے بغیر فیس کے کھول دیا گیا ہے۔ جس میں قدیم نوادرات رکھے گئے ہیں جو دیکھنے کے قابل ہیں۔ اس کے علاوہ اسلامی تاریخ کے بارے میں بھی کافی معلومات سیاحوں کو میسر ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments