متبادل بیانیے کے چودہ نکات
2- نبی پاک (صلی اللہ علیہ وسلم) رحمت العالمین ہیں۔
3- لوگوں کے عقائد پہ فیصلہ روزِ قیامت خود خدا کرے گا۔ یہ انسان کا کام نہیں۔
4- تمام پاکستانی اپنے عقائد، فرقے اور ذات پات سے بالا ہو کے ایک قوم ہیں۔
5- یہ قومی ریاست کا زمانہ ہے۔ “پان اسلام ازم ” صرف تبھی ممکن ہے جب دوسری مسلمان ریاستیں بھی اس تصور کو قبول کرنے کو تیار ہوں۔
6- اپنے عقیدے پہ آزادانہ عمل کیجیئے۔ دوسروں کے عقیدے کا احترام کیجیئے۔ اور دوسروں کو آپ کے عقیدے کا احترام کرنا چاہئیے۔
7- تشدد پہ اجارہ داری صرف ریاست کی ہو۔ ریاست کے خلاف کسی قسم کے تشدد کی اجازت نہیں۔
8- غامدی صاحب اور دوسرے ماڈرن علماء کی پرامن اسلام کی تشریح پہ زور۔
9- پاکستان ایک مسلم اکثریتی ریاست ہے۔
10- تکفیریت کی کوئی گنجائش نہیں۔
11- دوسری اقوام/ ریاستوں سے ہمدردی یا وفاداری سے پہلے ہر پاکستانی شہری کی وفاداری پاکستان سے ہو۔
12- فرقہ واریت ایک بیماری ہے۔
13- آفاقی طور پہ قابلِ قبول لبرل اقدار ہماری تاریخ، کلچر اور مذہب کو مدِ نظر رکھتے ہوئے قبول ہوں۔
14- ہماری درسی کتابوں میں موجود جتنی جھوٹی تاریخ ہے نکال دی جائے۔امن، انسانیت اور مہذب اقدار کو سلیبس میں فروغ دیا جائے۔
- زینب کے کیس سے چند سبق - 24/01/2018
- سہیل ظفر چٹھہ کا خط: اپنے بیٹوں کے نام - 14/06/2017
- متبادل بیانیے کے چودہ نکات - 25/03/2017
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).