سہیل ظفر چٹھہ کا خط: اپنے بیٹوں کے نام


مختلف اسباب کی بنا پر اپنی اولاد سے دور رہنے پر مجبور والدین کی خطوں کے ذریعے اپنے بچوں کی تربیت کی روایت پرانی ہے۔ اٹھارہویں صدی کا لارڈ چسٹرفیلڈ سماجی اسباب کی بنا پر اپنے بیٹے سے دور رہنے پر مجبور تھا۔ اپنے بیٹے کے نام لارڈ چسٹرفیلڈ کے خطوط انگریزی ادب کا شاہکار ہیں۔ انیسویں صدی میں ڈپٹی نذیر احمد کو تعلیم کے لئے اپنے بیٹے بشیر احمد سے دور رہنا پڑا۔ بشیر احمد کے نام ڈپٹی صاحب کے خطوط ایک عرصہ ہمارے اردو نصاب کا حصہ رہے۔ پنڈت نہرو جدوجہد آزادی کے سلسلے میں جیل میں تھے۔ اندرا گاندھی کے نام ان کے خطوط تاریخ عالم کا بہترین خلاصہ ہیں۔ اسی روایت میں ایک دلچسپ انحراف ابراہم لنکن کا ہے۔ اس نے اپنے بیٹے کے استاد کے نام خط لکھا تھا کہ لنکن اپنے بیٹے کے لئے کس طرح کی تعلیم کی توقع رکھتا تھا۔ اور اب ہمارے عزیز دوست سہیل ظفر چٹھہ پولیس سروس میں ملازمت کے باعث اپنے کم سن بیٹوں سے دور قیام پذیر ہیں۔ بیٹوں کے نام سہیل ظفر کا خط کیا ہے، روشن خیالی، انسان دوستی اور بامعنی زندگی کا منشور ہے۔ دعا ہے کہ سہیل ظفر اسی طرح پیشہ ورانہ کامیابی کی منزلیں طے کرتے رہیں اور اپنے بچوں کو اس مکتوب میں بیان کردہ اقدار کی روشنی میں پھلتا پھولتا دیکھیں۔

٭٭٭    ٭٭٭

پیارے بیٹے ظفر اور سکندر!

میں، بوجہ دور دراز اضلاع میں تعیناتی، برسوں سے آپ سے دور رہتا چلا آ رہا ہوں۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے آپ سے پیار ہے۔ ہمیشہ ہمیشہ کا پیار۔ آج اس خط کے ذریعے میں آپ کو درجِ ذیل بہت اہم اقدار سے متعارف کرانا چاہتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ آپ انہیں کبھی فراموش نہ کریں؛

  1. تنقیدی اور عقلی اندازِ فکر اپنائیں۔ میرے کہے ہوئے پہ اندھا یقین مت کریں۔ اس کی وجہ تلاش کریں۔ مکالمہ کریں۔ اختلاف کریں۔ بحث کریں۔
  2. انسانیت اور سچ کو عزیز تر اور دل سے قریب تر رکھیں۔
  3. اپنے جذبوں کی رہنمائی عقل سے کریں اور عقل کو جذبے سے جِلا بخشیں۔
  4. اپنی cousins کی محبت میں گرفتار مت ہوں۔ وہ آپ کی بہنوں جیسی ہیں۔
  5. بہترین چیز جو میں آپکو دے سکتا ہوں وہ یہ کہ ” سوچنا کیسے ہے”۔ کیا سوچنا ہے، یہ آپ کا دائرۂ اختیار ہے۔ آپکی زندگی اور اسکے معیار کا انحصار آپ کی آزاد سوچ سے اخذ شدہ نتائج پر ہوگا۔
  6. علم اور کردار بنیادی چیزیں ہیں۔ مگر یہ معیار ہیں، مقصد نہیں۔
  7.  انسانوں سے پیار عظیم ترین نیکی ہے۔
  8.  جھوٹ مت بولنا۔ چوری نہ کرنا۔ دھوکا مت دینا۔
  9.  اپنی شریکِ حیات کا انتخاب بہت احتیاط سے کرنا۔ اور ایک دفعہ ہو جائے تو ہمیشہ اس کا احترام کرنا اور وفادار رہنا۔
  10.  دوسروں کے مذہبی عقائد کا احترام کرنا چاہے وہ جتنے بھی غیر موزوں نظر آئیں۔
  11. اپنی پسند کے کسی بھی مضمون کا انتخاب آپ کا حق ہے، مگر فلسفہ، ادب، سیاسیات اور موسیقی میں اپنا دل ضرور لگانا۔ یہ آپ کے دماغ اور روح کو منور کریں گے۔
  12. باقاعدہ اور سخت ورزش آپ کو صحتمند اور لمبی عمر گزارنے میں مددگار ہوگی۔
  13. تمام کلچرز کا احترام کرنا۔
  14.  محنت کرنا اور بامقصد زندگی گزارنا۔
  15. فطرت سے محبت اور اس کی عزت کرنا۔
  16. جب اور جہاں ممکن ہو درخت لگانا۔
  17. ہمیشہ اچھا پرفیوم لگانا، اچھے کپڑے اور جوتے پہننا۔ ضروری نہیں کہ وہ مہنگے ہوں۔

بہت سا پیار،

تمہارا ابو

(سہیل ظفر چٹھہ ۔ ڈی پی او گجرات)

ترجمہ: حسین یاسر


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).